Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
اِخْضَرَّ |
يَخْضَرُّ |
اِخْضَرَّ/اِخْضَرِرْ |
مُخْضَرّ |
مُخْضَرّ |
اِخْضِرَار |
قرآن پاک میں ہے: (فَتُصۡبِحُ الۡاَرۡضُ مُخۡضَرَّۃً) (۲۲۔۶۳) تو زمین سرسبز ہوجاتی ہے۔ (ثِیَابَا خْضْرَا) (۱۸۔۳۱) سبز رنگ کے کپڑے۔ خُضُوْرَا کا واحد اَخْضَرَ ہے اور اَلْخُضْرَۃُ: ایک قسم کا رنگ ہوتا ہے جو سفیدی اور سیاہی کے بین بین ہوتا ہے مگر سیاہی غالب ہوتی ہے یہی وجہ ہے کہ اَسْوَد (سیاہ) اور اَخْضَرُ (سبز) کے الفاظ ایک دوسرے کی جگہ استعمال ہوتے ہیں۔شاعر نے کہا ہے(1) (البسیط) (۱۳۶) قَدْ اَعْسَفَ النَازحَ الْمَجْھُوْدَ مَعْسَفَۃً فِی ظِلِّ اَخْصَرَ یَدْعُوْھَامَہُ الْیَوْمُ میں تاریک اور بھیانک راتوں میں دوردراز راستوں میں سفر کرتا ہوں جو بے نشان ہوتے ہیں۔اور سبزی اور شادابی کی وجہ سے عراق کے ایک حصہ کو سَوَادُ العَرَاق کہا جاتا ہے اور آیت کریمہ: (مْدْھَاَ مَتَانِ) (۵۵۔۶۴) کے معنیٰ سرسبز کے ہیں اور خُضْرَۃ کی جگہ دُھْمَۃ کا لفظ استعمال ہوا ہے جس کے معنیٰ سیاہی کے ہیں۔حدیث میں ہے: (2) (۱۱۴) اِیَّاکُمْ وَخَضْرَائَ الدِّمَنِ: تم کوڑی کی سرسبزی سے بچو۔ اور خَضْرَائَ الدِّمَنِ کی تفسیر بیان کرتے ہوئے آنحضرتﷺ نے فرمایا: اَلْمَرأۃُ الْحَسَنَۃُ فِی مَنْبَتِ السُّوئِ: یعنی خوبصورت عورت جو بدطینت ہو۔ اَلْمُخَاضَرَۃُ: سبزیوں اور کچے پھلوں کی بیع کرنا۔ اَلْخَضِیْرَۃُ: کھجور کا درخت جس کی سبز اور نیم پختہ کھجوریں جھڑجائیں۔
Surah:6Verse:99 |
سبزہ
green plant
|