Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
--- |
--- |
--- |
--- |
--- |
--- |
رِیْشُ الطَّائِرِ: پرند کے پروں کو کہتے ہیں اور کبھی یہ لفظ خصوصیت کے ساتھ بازوؤں کے پروں پر بولا جاتا ہے اور چونکہ پرند کے پر اس کے لئے بمنزلہ لباس کے ہوتے ہیں۔ اس لئے استعارہ کے طور پر یہ لفظ لباس کے معنیٰ میں استعمال ہونے لگا ہے۔ چنانچہ قرآن پاک میں ہے: (وَ رِیۡشًا ؕ وَ لِبَاسُ التَّقۡوٰی) (۷:۲۶) اور موجب زینت اور پرہیزگاری کا لباس۔ عام محاورہ ہے: اَعْطَاہٗ اِبِلًا بِرِیْشِھَا: اسے سامان سمیت اونٹ دے دئیے۔ یعنی مال و متاع سمیت جو ان کے اوپر تھا۔ اور رِشْتُ السَّھْمَ اَرِیْشُہٗ کے معنیٰ تیر کو پر لگانے کے ہیں اور تیر پر نہادہ کو مَرِیْشٌ (کمبیع) کہتے ہیں پھر استعارہ کے طور پر اصلاح امر کے معنی میں استعمال ہوتا ہے۔ لہٰذا رِشْتُ ُلَاناً فقارْعَاشَ کے معنیٰ ہیں: میں نے اس کی اصلاح کی تو اس کی حالت سدھر گئی۔ شاعر نے کہا ہے۔(1) (۱۹۷) فَرِشْنِیْ بِحالٍ طَالَمَا قَدْ بَرَیْتَنِی فَخَیرُ الْمَوالِیْ مَنْ یَرِیْشُ وَلَا یَبْریْ مجھے عرصہ دراز تک تم نے تراشا ہے کبھی تو میری اصلاح کیجئے۔ بہتر موالی وہ ہیں جو بگاڑتے نہیں بلکہ سنوارتے ہیں۔ اور نیزہ کے پر سے کمزوری کے معنیٰ کے تصور کی بنا پر کمزور نیزہ کو رُمح راش کہہ دیتے ہیں۔
Surah:7Verse:26 |
اور آرائش ہے / زینت ہے
and (as) an adornment
|