موطا امام مالک میں ہے کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے لوگوں کو نماز پڑھائی اور اس میں آیت ( اذا السماء انشقت ) کی سورت پڑھی اور سجدہ کیا اور فارغ ہو کر فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بھی اس کے پڑھتے ہوئے سجدہ کیا تھا یہ حدیث مسلم اور نسائی میں بھی ہے بخاری میں ہے حضرت ابو رافع فرماتے ہیں میں نے حضرت ابو ہریرہ کے پیچھے عشاء کی نماز پڑھی آپ نے اس میں آیت ( اذا السماء انشقت ) کی تلاوت کی اور سجدہ کیا میں نے پوچھا تو جواب دیا کہ میں نے ابو القاسم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے سجدہ کیا ہے ( یعنی حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اس سورت کو نماز میں پڑھا اور آیت سجدہ پر سجدہ کیا اور مقتدیوں نے بھی سجدہ کیا ) پس میں تو جب تک آپ سے ملوں گا ( اس موقعہ پر ) سجدہ کرتا رہوں گا ( یعنی مرتے دم تک ) اس حدیث کی سندیں اور بھی ہیں اور صحیح مسلم شریف اور سنن میں مروی ہے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ سورہ آیت ( اذا السماء انشقت ) میں اور سورہ آیت ( اقراء باسم ربک الذی خلق ) میں سجدہ کیا ۔