Surat ul Aala

Surah: 87

Verse: 19

سورة الأعلى

صُحُفِ اِبۡرٰہِیۡمَ وَ مُوۡسٰی ﴿۱۹﴾٪  12

The scriptures of Abraham and Moses.

۔ ( یعنی ) ابراہیم اور موسیٰ کی کتابوں میں ۔

Tafseer Ibn-e-Kaseer by

Amam Ibn-e-Kaseer

Verily, this is in the former Scriptures -- the Scriptures of Ibrahim and Musa. This Ayah is similar to Allah's statement in Surat An-Najm, أَمْ لَمْ يُنَبَّأْ بِمَا فِى صُحُفِ مُوسَى وَإِبْرَهِيمَ الَّذِى وَفَّى أَلاَّ تَزِرُ وَزِرَةٌ وِزْرَ أُخْرَى وَأَن لَّيْسَ لِلِنسَـنِ إِلاَّ مَا سَعَى وَأَنَّ سَعْيَهُ سَوْفَ يُرَى ثُمَّ يُجْزَاهُ الْجَزَاءَ الاَوْفَى وَأَنَّ إِلَى رَبِّكَ الْمُنتَهَى Or is he not informed with what is in the Scriptures of Musa. And of Ibrahim who fulfilled (or conveyed) all that (Allah ordered him to do or convey): that no burdened person (with sins) shall bear the burden (sins) of another. And that man can have nothing but what he does. And that his deeds will be seen. Then he will be recompensed with a full and the best recompense. And that to your Lord is the End (Return of everything).) (53:36-42) And so forth, until the end of these Ayat. Abu `Aliyah said, "The story of this Surah is in the earlier Scriptures." Ibn Jarir preferred the view that the meaning of Allah's statement, إِنَّ هَذَا (Verily, this) is referring to His previous statement, قَدْ أَفْلَحَ مَن تَزَكَّى وَذَكَرَ اسْمَ رَبِّهِ فَصَلَّى بَلْ تُوْثِرُونَ الْحَيَوةَ الدُّنْيَا وَالاٌّخِرَةُ خَيْرٌ وَأَبْقَى Indeed whosoever purifies himself shall achieve success. And remembers the Name of his Lord, and offers Salah. Rather you prefer the life of this world. Although the Hereafter is better and more lasting. Then Allah says, إِنَّ هَذَا Verily, this meaning, the content of this discussion, إِنَّ هَـذَا لَفِى الصُّحُفِ الاٍّولَى صُحُفِ إِبْرَهِيمَ وَمُوسَى in the former Scriptures, the Scriptures of Ibrahim and Musa. This view that he (At-Tabari) has chosen is good and strong. Similar to it has been reported from Qatadah and Ibn Zayd. And Allah knows best. This is the end of the Tafsir of Surah Al-A`la. All praise and blessings are due to Allah, and He is the Giver of success and protection from error.

Ahsan ul Bayan by

Shah Fahd Abdul Azeez (al saud)

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

صُحُفِ اِبْرٰہِيْمَ وَمُوْسٰى۝ ١٩ ۧ صحف الصَّحِيفَةُ : المبسوط من الشیء، کصحیفة الوجه، والصَّحِيفَةُ : التي يكتب فيها، وجمعها : صَحَائِفُ وصُحُفٌ. قال تعالی: صُحُفِ إِبْراهِيمَ وَمُوسی [ الأعلی/ 19] ، يَتْلُوا صُحُفاً مُطَهَّرَةً فِيها كُتُبٌ قَيِّمَةٌ [ البینة/ 2- 3] ، قيل : أريد بها القرآن، وجعله صحفا فيها كتب من أجل تضمّنه لزیادة ما في كتب اللہ المتقدّمة . والْمُصْحَفُ : ما جعل جامعا لِلصُّحُفِ المکتوبة، وجمعه : مَصَاحِفُ ، والتَّصْحِيفُ : قراءة المصحف وروایته علی غير ما هو لاشتباه حروفه، والصَّحْفَةُ مثل قصعة عریضة . ( ص ح ف ) الصحیفۃ کے معنی پھیلی ہوئی چیز کے ہیں جیسے صحیفۃ الوجہ ( چہرے کا پھیلاؤ ) اور وہ چیز جس میں کچھ لکھا جاتا ہے اسے بھی صحیفہ کہتے ہیں ۔ اس کی جمع صحائف وصحف آتی ہے قرآن میں ہے : ۔ صُحُفِ إِبْراهِيمَ وَمُوسی [ الأعلی/ 19] یعنی ابراہیم اور موسیٰ کے صحیفوں میں ۔ اور آیت کریمہ : ۔ يَتْلُوا صُحُفاً مُطَهَّرَةً فِيها كُتُبٌ قَيِّمَةٌ [ البینة/ 2- 3] پاک اوراق پڑھتے ہیں جس میں مستحکم ( آیتیں ) لکھی ہوئی ہیں ۔ میں بعض نے کہا ہے کہ صحف سے قرآن پاک مراد ہے اور اس کو صحفا اور فیھا کتب اس لئے کہا ہے کہ قرآن میں کتب سابقہ کی بنسبت بہت سے زائد احکام اور نصوص پر مشتمل ہے ۔ المصحف متعدد صحیفوں کا مجموعہ اس کی جمع مصاحف آتی ہے اور التصحیف کے معنی اشتباہ حروف کی وجہ سے کسی صحیفہ کی قرآت یا روایت میں غلطی کرنے کے ہیں ۔ اور صحفۃ ( چوڑی رکابی ) چوڑے پیالے کی طرح کا ایک برتن ۔ موسی مُوسَى من جعله عربيّا فمنقول عن مُوسَى الحدید، يقال : أَوْسَيْتُ رأسه : حلقته .

Ahkam ul Quran by

Amam Abubakr Al Jassas

Tafseer Ibn e Abbas by

by Ibn e Abbas

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

آیت ١٩{ صُحُفِ اِبْرٰہِیْمَ وَمُوْسٰی ۔ } ” (یعنی) ابراہیم اور موسیٰ (e) کے صحیفوں میں۔ “ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کے صحائف تو آج بھی کسی نہ کسی شکل میں موجود ہیں ‘ البتہ حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کے صحائف کا آج بظاہر کہیں نشان نہیں ملتا۔ اس حوالے سے میری رائے یہ ہے اور میں اپنی اس رائے کا اظہار قبل ازیں بھی متعدد بار کرچکا ہوں کہ ہندوئوں کے اپنشد حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کے صحائف ہی کی بگڑی ہوئی شکلیں ہیں۔

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

18 This is the second place in the Qur'an where reference has been made to the teachings of the Books of the Prophets Abraham and Moses. The first reference was trade in section 3 of Surah An-Najm above.

سورة الْاَعْلٰی حاشیہ نمبر :18 یہ دوسرا مقام ہے جہاں قرآن میں حضرت ابراہیم اور حضرت موسی کے صحیفوں کی تعلیم کا حوالہ دیا گیا ہے اس سے پہلے سورہ نجم رکوع 3 میں ایک حوالہ گزر چکا ہے ۔

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

Ahsan ut Tafaseer by

Hafiz M. Syed Ahmed Hassan

Anwar ul Bayan by

Muhammad Ali

(87:19) صحف ابراہیم و موسیٰ یہ بدل ہے الصحف الاولی سے یعنی منجملہ اور آسمانی کتابوں کے حضرت ابراہیم اور حضرت موسیٰ (علیہما السلام) کے صحیفے بھی تھے ان میں بھی یہی مضمون مذکور ہے۔

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

5۔ روح المعانی میں عبد بن حمید کی روایت سے حدیث مرفوع مذکور ہے کہ ابراہیم (علیہ السلام) پر دس صحیفے نازل ہوئے اور موسیٰ (علیہ السلام) پر قبل توراة کے دس۔

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

(19) جو ابراہیم (علیہ السلام) اور موسیٰ (علیہ السلام) کے صحیفے ہیں یعنی قدافلح من تزکیٰ سے لے کر خیر وابقی تک صرف قرآن ہی کا دعویٰ اور مضمون نہیں بلکہ پہلے اوراق اور گزشتہ صحائف میں بھی یہ مضمون ذکر کیا گیا ہے ان صحائف سے مراد حضرت الراہیم (علیہ السلام) اور حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کے صحائف ہیں۔ حضرت ابوذر (رض) نے دریافت کیا یارسو اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کیا اللہ تعالیٰ نے آپ پر کوئی ایسی چیز بھی نازل فرمائی ہے جس کا سابقہ صحائف میں ذکر ہو۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا قدافلح من تزکیٰ سے پڑھ یہاں تک انہوں نے آخر آیت تک پڑھا۔ حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہے آپ عام طریقہ سے وتروں میں سو رہ اعلیٰ اور سو رہ کافرون اور سورة قل ہو اللہ احد پڑھا کرتے تھے۔ تم تفسیر سورة ا الاعلیٰ