Faith of the Believers increases, while Hypocrites increase in Doubts and Suspicion
Allah said,
وَإِذَا مَا أُنزِلَتْ سُورَةٌ
...
And whenever there comes down a Surah,
then among the hypocrites are,
...
فَمِنْهُم مَّن يَقُولُ أَيُّكُمْ زَادَتْهُ هَـذِهِ إِيمَانًا
...
some of them say: "Which of you has had his faith increased by it!"
They say to each other, who among you had his faith increased by this Surah (from the Qur'an).
Allah the Exalted said,
...
فَأَمَّا الَّذِينَ امَنُواْ فَزَادَتْهُمْ إِيمَانًا وَهُمْ يَسْتَبْشِرُونَ
As for those who believe, it has increased their faith, and they rejoice.
This Ayah is one of the mightiest evidences that faith increases and decreases, as is the belief of most of the Salaf and later generations of scholars and Imams.
Many scholars said that there is a consensus on this ruling. We explained this subject in detail in the beginning of the explanation of Sahih Al-Bukhari, may Allah grant him His mercy.
Allah said next,
فرمان الہٰی میں شک و شبہ کفر کا مرض ہے
قرآن کی کوئی سورت اتری اور منافقوں نے آپس میں کانا پھوسی شروع کی کہ بتاؤ اس سورت نے کس کا ایمان زیادہ کر دیا ؟ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ ایمانداروں کے ایمان تو اللہ کی آیتیں بڑھا دیتی ہیں ۔ یہ آیت بہت بڑی دلیل ہے اس پر کہ ایمان گھٹتا بڑھتا رہتا ہے ۔ اکثر ائمہ اور علماء کا یہی مذہب ہے ، سلف کا بھی اور خلف کا بھی ۔ بلکہ بہت سے بزرگوں نے اس پر اجماع نقل کیا ہے ۔ ہم اس مسئلے کو خوب تفصیل سے شرح بخاری کے شروع میں بیان کر آئے ہیں ۔ ہاں جن کے دل پہلے ہی سے شک و شبہ کی بیماری میں ہیں ان کی خرابی اور بھی بڑھ جاتی ہے ۔ قرآن مومنوں کے لیے شفا اور رحمت ہے لیکن کافر تو اس سے اور بھی اپنا نقصان کر لیا کرتے ہیں ۔ یہ ایمانداروں کے لئے ہدایت و شفا ہے بے ایمانوں کے تو کانوں میں بوجھ ہے ۔ ان کی آنکھوں پر اندھاپا ہے وہ تو بہت ہی فاصلے سے پکارے جا رہے ہیں ۔ یہ بھی کتنی بڑی بدبختی ہے کہ دلوں کی ہدایت کی چیز بھی ان کی ضلالت و ہلاکت کا باعث بنتی ہے ۔ اس کی مثال ایسی ہی ہے جیسے عمدہ غذا بھی بد مزاج کو موافق نہیں آتی ۔