RemotivityVerbPersonal Pronoun

فَسِيحُوا۟

So move about

پس چلو پھرو۔ سیر کرو

Verb Form 1
Perfect Tense Imperfect Tense Imperative Active Participle Passive Participle Noun Form
سَاحَ
يَسِيْحُ
سِحْ
سَائِح
مَسِيْح
سَيْح/سِيَاحَة
Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

اَلسَّاحَۃُ کے معنیٰ فراخ جگہ کے ہیں۔ اسی اعتبار سے مکان کے صحن کو سَاحَۃُ الدَّارِ کہا جاتا ہے۔ چنانچہ قرآن پاک میں ہے: (فَاِذَا نَزَلَ بِسَاحَتِہِمۡ ) (۳۷:۱۷۷) مگر جب وہ ان کے میدان میں آ اُترے گا۔ اور وسیع مکان میں ہمیشہ جاری رہنے والے پانی کو سَائِحٌ کہا جاتا ہے اور سَاحَ فُلَانٌ فِی الْاَرْضِ کے معنیٰ پانی کی طرح زمین میں چکر کاٹنا کے ہیں اور قڑآن پاک میں ہے: (فَسِیۡحُوۡا فِی الۡاَرۡضِ اَرۡبَعَۃَ اَشۡہُرٍ) (۹:۱۲) تو (مشرکو تم) زمین میں چار مہینے چل پھرلو۔ اور اسی سے ہمیشہ سفر کرنے والے آدمی کو سَائِحٌ یَا سَیَّاحٌ کہا جاتا ہے۔ اور آیت: (اَلسَّآئِحُونَ) (۹:۱۱۲) روزہ رکھنے والے۔ میں سَائِحُونَ بمعنیٰ صَائِمُونَ کے ہے۔ اسی طرح (اَلسَّآئِحَاتُ) (۶۶:۵) سے روزہ رکھنے والی عورتیں مراد ہیں۔ بعض نے کہا ہے کہ روزہ دو قسم پر ہے ایک حقیقی روزہ جو کھانے پینے اور جماع کو ترک کرنے سے عبارت ہوتا ہے اور دوسرا روزہ حکمی ہے۔ جوکہ جوارح یعنی آنکھ، کان اور زبان وغیرہ کو معاصی سے روکنے کا نام ہے۔ تو سَائِحُونَ سے دوسری قسم کے روزہ دار مراد ہیں۔ اور بعض نے کہا ہے کہ سَائِحُونَ سے وہ لوگ مراد ہیں جو آیت: (اَفَلَمۡ یَسِیۡرُوۡا فِی الۡاَرۡضِ فَتَکُوۡنَ لَہُمۡ قُلُوۡبٌ یَّعۡقِلُوۡنَ بِہَاۤ اَوۡ اٰذَانٌ یَّسۡمَعُوۡنَ بِہَا) (۲۲:۴۶) کیا ان لوگوں نے ملک میں سیر نہیں کی تاکہ ان کے دل (ایسے) ہوتے کہ ان سے سمجھ سکتے اور کان (ایسے) ہوتے کہ ان سے سن سکتے۔ کے مقتضیٰ کے تحت زمین میں سفر کرتے ہیں۔ (یعنی قدرت الٰہی کے آثار و عجائبات دیکھتے اور ان پر غور و فکر کرتے رہتے ہیں۔

Lemma/Derivative

1 Results
سِيحُ
Surah:9
Verse:2
پس چلو پھرو۔ سیر کرو
So move about