Surat ut Teen

The Fig

Surah: 95

Verses: 8

Ruku: 1

Listen to Surah Recitation
Tafseer Ibn-e-Kaseer by

Amam Ibn-e-Kaseer

Ahsan ul Bayan by

Shah Fahd Abdul Azeez (al saud)

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

Ahkam ul Quran by

Amam Abubakr Al Jassas

Tafseer Ibn e Abbas by

by Ibn e Abbas

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

Ahsan ut Tafaseer by

Hafiz M. Syed Ahmed Hassan

Anwar ul Bayan by

Muhammad Ali

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

تعارف : یہ سورت مکہ مکرمہ کے ابتدائی دو ر میں نازل ہوئی۔ اس میں جلیل القدر پیغمبروں کے ان مقامات کی جہاں وہ مبعوث ہوئے قسم کھا کر آخرت کی جزا اور سزا کو ثابت کیا گیا ہے۔ { التین } اس پہاڑی کا نام ہے جہاں حضرت نوح (علیہ السلام) نے مشرکین کو توحید کی دعوت دی تھی۔ { الزیتون }۔ فلسطین میں ایک پہاڑی کا نام ” زیتا “ ہے یہاں حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) نے بنی اسرائیل کی گمراہیوں اور ناشکریوں سے انہیں آگاہ کیا اور برے انجام سے ڈرایا۔ طور سینین۔ صحرائے سینا میں وہ کوہ طور جس پر اللہ نے حضرت موسیٰ سے کلام فرمایا اور ان کو توریت جیسی کتاب عطا فرمائی۔ البلد الامین۔ اس سے مراد مکہ مکرمہ ہے جس کی بناید حضرت ابراہیم خلیل اللہ اور حضرت اسماعیل ذبیح اللہ (علیہ السلام) نے رکھی۔ یوہ وہ مبار شہر ہے جہاں خاتم الانبیاء حضرت محمد مصطفیٰ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پیدا ہوئے اس بلد الامین سے آپ نے ہجرت سے پہلے تیرہ سال تک شدید تکلیفوں کے باوجود ساری دنیا کو توحید و رسالت اور آخرت کی عظمت کی طرف دعوت دی۔ غرضیکہ اللہ تعالیٰ نے ان مقدس مقامات کی جہاں اللہ کے جلیل القدر پیغمبروں نے اسلام اور توحید کی دعوت دی تھی قسم کھا کر فرمایا ہے کہ ہم نے انسان کو بہترین ساخت اور عمدہ سانچوں میں ڈھال کر بنایا ہے۔ اس کو ظاہری اور باطنی خصوصیات، بہترین اخلاق اور اعلیٰ صلاحیتوں سے نوازا ہے۔ یہی انسان جب خود غرضی، لالچ، شہوت پرستی، نشہ بازی، کمینہ پنا اور غیر اللہ کی عبادت و بندگی کرکے طرح طرح کے شرک کرتا ہے اور اپنی بد اخلاقیوں کا مظاہر کرتا ہے تو گرتے گرتے اس قد رنیچے گر جاتا ہے کہ جہاں انسانیت بھی شرما جاتی ہے اور وہ بدترین انجام سے دور چار ہوجاتا ہے۔ اس کے برخلاف جو آدمی ایمان کی دولت سے مالا مال ہو کر عمل صالح کا پیکر بن جاتا ہے، دن رات اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت و فرماں برداری کرکے ” احسن تقویم “ ہونے کا ثبوت دیتا ہے کہ تو اس کو کبھی نہ ختم ہونے والا اجرو ثواب عطا کیا جاتا ہے۔ فرمایا کہ جب انسانوں کے یہ دو الگ الگ گروہ بن گئے تو ان میں سے ایک کو شا اور دوسرے کو جزا ملنی چاہیے۔ دنیا کے کسی بھی حکمران سے ہر شخص یہ توقع رکھتا ہے کہ مجرم کو سزا دی جائے اور جو اچھا انسان ہے اس کو انعام و اکرام سے نوازا جائے۔ فرمایا کہ انسان تو ایک ایسے دن سے انکار کر ہی نہیں سکتا جس میں ہر شخص کو اس کے اعمال کے مطابق سزا یا جزا دیجائے گی۔ دوسرے یہ کہ اللہ تو دنیا کے تمام حکمرانوں سے بڑا حکمران ہے اس سے یہ کیسے توقعی کی جاست کی ہے کہ وہ ظالموں کو سزا اور اپنے فرماں برداروں کو بہترین نعمتوں سے نہیں نوازے گا۔

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

سورة التّین کا تعارف یہ سورت اپنے نام سے شروع ہوتی ہے، اس کا ایک رکوع ہے جو آٹھ آیات پر مشتمل ہے۔ یہ سورت مکہ معظمہ میں نازل ہوئی۔ اللہ تعالیٰ نے اس میں چار قسمیں اٹھا کر انسان کا مرتبہ اور مقام بیان کیا ہے اس کے بعد بتلایا ہے کہ بیشک انسان پوری مخلوق میں اعلیٰ اور بہترین ہے مگر یہ اپنے مقام اور مرتبہ پر اسی وقت تک فائز رہ سکتا ہے جب تک حقیقی ایمان کے ساتھ صالح اعمال کرتا رہے گا جب آخرت کو فراموش کر کے اللہ تعالیٰ کی دائمی اور حقیقی حاکمیت کا انکار کرتا ہے تو پھر مخلوق میں سب سے بدتر ہوجاتا ہے۔

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

اس سورت میں جو بنیادی حقیقت بیان کی گئی ہے وہ یہ ہے کہ وہ فطرت کیا ہے جس پر اللہ نے حضرت انسان کو پیدا کیا ہے اور یہ کہ ایمان کی وجہ سے یہ فطرت سیدھی راہ پر قائم رہتی ہے اور اس قدر نشوونما پاتی ہے اور ترقی کرتی ہے کہ اپنے ان اعلیٰ مراتب تک جا پہنچتی ہے جو اللہ نے انسان کے لئے تجویز کیے ہیں۔ اور جب یہی فطرت ایمان سے محروم ہوتی ہے تو نچلے سے نچلے درجوں میں گر جاتی ہے۔

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi