مسنداحمد

Musnad Ahmad

پتھروں سے استنجا کرنے اور اس کے آداب کا بیان

ان چیزوں کا بیان جن سے استنجا کرنا جائز ہے اور جن سے ناجائز ہے


۔ (۵۴۲)۔ وعَنْہَا أَیْضًا أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم غَسَلَ مَقْعَدَتَہُ ثَلَاثًا۔ (مسند أحمد: ۲۶۲۸۱)

سیدہ عائشہؓ سے یہ بھی مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے اپنی مقعد کو تین دفعہ دھویا۔

Status: Zaeef
حکمِ حدیث: ضعیف
Conclusion
تخریج
(۵۴۲) تخریج: اسنادہ مسلسل بالضعفاء علی نسق، شریک النخعی، وجابر الجعفی، و زید العمی ۔ أخرجہ ابن ماجہ: ۳۵۶(انظر: ۲۵۷۶۲)
Explanation
شرح و تفصیل
فوائد:… مَقْعَد سے مراد پائخانہ والی جگہ ہے۔ معلوم ہوا کہ پانی سے استنجا کرنا افضل ہے۔