مسنداحمد

Musnad Ahmad

قتل اور دوسرے جرائم کے مسائل اور خونوں کے احکام

خود کشی کرنے پر وعید کا بیان، وہ جس چیز سے مرضی خود کشی کرے


۔ (۶۴۷۳)۔ عَنْ جُنْدُبِ نِ الْبَجَلِیِّ اَنَّ رَجُلًا أَصَابَتْہُ جِرَاحَۃٌ فَحُمِلَ إِلٰی بَیْتِہِ فَآلَمَتْ جِرَاحَتُہُ فَاسْتَخْرَجَ سَہْمًا مِنْ کِنَانَتِہِ فَطَعَنَ بِہِ فِیْ لَبَّتِہِ فَذَکَرُوْا ذَالِکَ عِنْدَ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ فِیْمَایَرْوِیْ عَنْ رَبِّہِ عَزَّوَجَلَّ: ((سَابَقَنِیْ بِنَفْسِہِ۔)) (مسند احمد: ۱۹۰۰۷)

۔ سیدنا جندب بجلی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی زخمی ہوگیا، اسے اٹھاکر گھر لایا گیا، اس کے زخموں نے اسے بے تاب کر دیا اور اس نے اپنے ترکش سے تیر نکالا اور اپنے حلق میں پیوست کر دیا، جب لوگوں نے اس بات کا ذکر نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے کیا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اللہ تعالی سے روایت کرتے ہوئے فرمایا: میرے بندے نے اپنے نفس کے معاملے میں مجھ سے سبقت لی ہے۔

Status: Zaeef
حکمِ حدیث: ضعیف
Conclusion
تخریج
(۶۴۷۳) تخریج: حدیث ضعیف بھذہ السیاقۃ لضعف عمران القطان (انظر: ۱۸۸۰۰)
Explanation
شرح و تفصیل
فوائد:… یہ حدیث صحیح بخاری (۳۴۶۳) اور صحیح مسلم(۱۱۳) میں سیدنا جندب bسے ان الفاظ کے ساتھ مروی ہے کہ رسول اللہ a نے فرمایا: ((کَانَ فِیمَنْ کَانَ قَبْلَکُمْ رَجُلٌ بِہِ جُرْحٌ فَجَزِعَ فَأَخَذَ سِکِّینًا فَحَزَّ بِہَا یَدَہُ فَمَا رَقَأَ الدَّمُ حَتّٰی مَاتَ، قَالَ اللَّہُ تَعَالٰی بَادَرَنِی عَبْدِی بِنَفْسِہِ حَرَّمْتُ عَلَیْہِ الْجَنَّۃَ۔))… ’’تم سے پہلے ایک آدمی تھا، اس کو کوئی زخم آ گیا، لیکن اس نے بے صبری کی اور چھری لے کر اپنے ہاتھ کو کاٹ دیا، پس خون نہ رکا، یہاں تک کہ وہ مر گیا، اللہ تعالی نے کہا: میرے بندے نے اپنے نفس کے معاملے میں مجھ سے سبقت لینا چاہاہے، پس میں نے اس پر جنت کو حرام کر دیا ہے۔‘‘