مسنداحمد

Musnad Ahmad

قتل اور دوسرے جرائم کے مسائل اور خونوں کے احکام

جس گھر میں کتا یا تصویر ہو، اس میں فرشتوں کے داخل نہ ہونے کا بیان


۔ (۶۵۲۹)۔ عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ قَالَ: کَانَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَأْتِیْ دَارَ قَوْمٍ مِنَ الْأَنْصَارِ وَدُوْنَہُمْ دَارٌ، قَالَ: فَشَقَّ ذَالِکَ عَلَیْہِمْ، فَقَالُوْا: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! سُبْحَانَ اللّٰہِ تَأْتِیْ دَارَ فُلَانٍ وَلَا تَأْتِیْ دَارَنَا، قَالَ: فَقَالَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((لِأَنَّ فِیْ دَارِکُمْ کَلْبًا۔)) قَالُوْا: فَإِنَّ فِیْ دَارِھِمْ سِنَّوْرًا، فَقَالَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اِنَّ السِّنَّوْرَ سَبُعٌ۔)) (مسند احمد: ۸۳۲۴)

۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ایک انصاری کے گھر تشریف لے جاتے تھے، اور اس کے گھر سے پہلے کچھ اور لوگوں کا گھر بھی پڑتا تھا، یہ بات اس گھر والوں پر بڑی گراں گزری اور انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! بڑا تعجب ہے کہ آپ فلاں کے گھر تو جاتے ہیں اور ہمارے گھر تشریف نہیں لاتے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس کی وجہ یہ ہے کہ تمہارے گھر میں کتا ہے۔ دراصل ان کے گھر میں بلی تھی، پھر نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا کہ بلی بھی تو ایک درندہ ہے۔

Status: Zaeef
حکمِ حدیث: ضعیف
Conclusion
تخریج
(۶۵۲۹) تخریج: اسنادہ ضعیف لضعف عیسی بن المسیب۔ أخرجہ الحاکم: ۱/ ۱۸۳، والدار قطنی: ۱/ ۶۳، والبیھقی: ۱/ ۲۴۹ (انظر: ۸۳۴۲)
Explanation
شرح و تفصیل
فوائد:… کاٹنے والے درندے کو بھی ’’کَلْب‘‘ کہا جاتا ہے، اس لیے بلی پر ’’کَلْب‘‘ کے لفظ کا اطلاق کیا گیا۔ بلی حرام ہے، لیکن پاک ہے اور اس کا جوٹھا بھی پاک ہے، اس کو گھروں میں رکھنا جائز ہے۔ کتے کا معاملہ تو واضح ہے، پچھلے باب میں چار قسم کے کتوں کو مستثنی کیا گیا ہے، ان کے علاوہ ہر کتا فرشتوںکے دخول کو مانع ہو گا۔ تصویر سے مراد ذی روح چیز کی تصویر ہے، خواہ وہ آدمی کی ہو یا حیوان کی، مجسم ہو یا نقش و نگار کی صورت میں ہو، کپڑے پر بنائی گئی ہو یا وہ شمسی تصویر ہو، یہ سب اقسام حرام ہیں، لیکن اس سے وہ تصویریں مستثنی ہیں، جو ناگزیر مقاصد کے لیے ہوں اور جن کے بغیر کوئی چارۂ کار نہ ہو، مثلا پاسپورٹ، شناختی کارڈ، لائسنس وغیرہ کے لیے، لیکن بہتر یہ ہے کہ ان کو بھی محفوظ یا بند جگہ میں رکھا جائے اور آویزاں نہ کیا جائے۔ جو فرشتے کتے اور تصویر کی وجہ سے گھروں میں نہیں آتے، ان سے مراد رحمت کے فرشتے ہیں۔ اعمال لکھنے والے، موت والے اور حفاظت کرنے والے فرشتے انسان کے ساتھ ہیرہتے ہیں۔