مسنداحمد

Musnad Ahmad

مجالس اور ان کے آداب کا بیان

مجلس میں آنے والے کے مخصوص آداب کا بیان


۔ (۹۴۹۹)۔ عَنْ سَعِیْدِ بْنِ اَبِی الْحَسَنِ الْبَصَرِیِّ،یُحَدِّثُ عَنْ اَبِیْ بَکْرَۃَ، اَنَّہُ دُعِیَ اِلٰی شَھَادَۃٍ مَرَّۃً، فَجَائَ اِلٰی الْبَیْتِ، فَقَامَ لَہُ رَجُلٌ مِنْ مَجْلِسِہِ، فَقَالَ: نَھَانَارَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اِذَا قَامَ الرَّجُلُ لِلرَّجُلِ مِنْ مَجْلِسِہِ اَنْ یَجْلِسَ فِیْہِ، وَعَنْ اَنْ یَمْسَحَ الرَّجُلُ یَدَہُ بِثَوْبِ مَنْ لَا یَمْلِکُ۔ (مسند احمد: ۲۰۷۲۴)

۔ سیدنا ابو بکرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ ایک دفعہ ان کو گواہی کے لیے بلایا گیا، پس وہ گھر آئے اور ایک آدمی ان کی خاطر اپنی مجلس سے کھڑا ہو گیا، لیکن انھوں نے کہا: جب کوئی آدمی کسی دوسرے آدمی کی خاطر اپنی مجلس سے کھڑا ہو تو رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہم کو اس کی جگہ میں بیٹھ جانے سے منع کیا اور اس سے بھی منع فرمایا کہ آدمی ایسے شخص کے کپڑے سے ہاتھ صاف کرے، جس کا وہ مالک نہ ہو۔

Status: Zaeef
حکمِ حدیث: ضعیف
Conclusion
تخریج
(۹۴۹۹) تخریج: اسنادہ ضعیف لجھالۃ ابی عبد اللہ مولی آل ابی موسی الاشعری، أخرجہ ابوداود: ۴۸۲۷ (انظر: ۲۰۴۵۰)