مسنداحمد

Musnad Ahmad

مجالس اور ان کے آداب کا بیان

مجلس میں موجود لوگوں کے ساتھ خاص آداب


۔ (۹۵۱۲)۔ عَنِ الشَّرِیْدِ بْنِ سُوَیْدٍ، قَالَ: مَرَّ بِیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَاَنَا جَاِلسٌ ھٰکَذَا وَقَدْ وَضَعْتُ یَدِیْ الْیُسْرٰی خَلْفَ ظَھْرِیْ وَاتَّکَاْتُ عَلٰی اَلْیَۃِیَدِیْ، فَقَالَ: ((اَتَقْعُدُ قِعْدَۃَ الْمَغْضُوْبِ عَلَیْھِمْ۔)) (مسند احمد: ۱۹۶۸۳)

۔ سیدنا شرید بن سوید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم میرے پاس سے گزرے، جبکہ میں اس طرح بیٹھا ہوا تھا کہ میں نے اپنا بایاں ہاتھ اپنے پیٹھ کے پیچھے رکھا ہوا تھا اور میں نے اپنے ہاتھ کے نرم حصے پر ٹیک لگائی ہوئی تھی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے فرمایا: کیا تو ان لوگوں کی طرح بیٹھک بیٹھتا ہے، جن پر غضب کیا گیا۔

Status: Sahih
حکمِ حدیث: صحیح
Conclusion
تخریج
(۹۵۱۲) تخریج: صحیح، قالہ الالبانی، أخرجہ ابوداود: ۴۸۴۸ (انظر: ۱۹۴۵۴)
Explanation
شرح و تفصیل
فوائد:… کمر کے پیچھے زمین پر ہاتھ کی ٹیک لگا کر بیٹھنا مکروہ ہے۔ جن لوگوں پر غضب ہوا، ان سے مراد عام کافر اور فاجر ہیں، جو اپنی اٹھک بیٹھک اور چلن پھرن میں تکبر اور عجب پسندی کو اختیار کرتے ہیں، سورۂ فاتحہ میں {اَلْمَغْضُوْبِ عَلَیْھِمْ} سے مراد یہودی ہیں۔