مسنداحمد

Musnad Ahmad

جہنم اور جنت کے متعلقہ مسائل

اس کی گرمی اور اس کے زمہریر کی ٹھنڈک کا بیان


۔ (۱۳۲۰۴)۔ وَعَنْہُ اَیْضًا قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((نَارُکُمْ ہٰذِہٖمَایُوْقِدُ بَنُوْ آدَمَ جُزْئٌ وَاحِدٌ مِنْ سَبْعِیْنَ جُزْئً ا مِنْ حَرِّ جَہَنَّمَ۔)) قَالُوْا: وَاللّٰہِ! اِنْ کَانَتْ لَکَافِیَۃًیَارَسُوْلَ اللّٰہِ! قَالَ: ((فَاِنَّہَا فُضِّلَتْ عَلَیْہَا بِتِسْعٍ وَسِتِّیْنَ جُزْئً ا کُلُّہُنَّ مِثْلُ حَرِّھَا۔)) (مسند احمد: ۸۱۱۱)

سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تمہاری یہ آگ، جسے انسان جلاتے ہیں، جہنم کی آگ کا سترواں حصہ ہے۔ صحابہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! لوگوں کو عذاب دینے کے لیے تو یہی آگ کافی تھی۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بہرحال جہنم کی آگ اِس آگ کی بہ نسبت مزید انہتر گنا تیز ہے، ہر ایک کی حرارت اس کی طرح ہے۔

Status: Sahih
حکمِ حدیث: صحیح
Conclusion
تخریج
(۱۳۲۰۴) تخریج: أخرجہ البخاری: ۳۲۶۵، ومسلم: ۲۸۴۳(انظر: ۸۱۲۶)