۔ (۱۳۲۴۴)۔ وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضی اللہ عنہ قَالَ: اَتٰی عَلَیَّ زَمَانٌ وَاَنَا اَقُوْلُ: اَوْلَادُ الْمُسْلِمِیْنَ مَعَ الْمُسْلِمِیْنَ ، وَاَوْلَادُ الْمُشْرِکِیْنَ مَعَ الْمُشْرِکِیْنَ، حَتّٰی حَدَّثَنِیْ فُلَانٌ عَنْ فُلَانٍ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : سُئِلَ عَنْہُمْ فَقَالَ: ((اَللّٰہُ اَعْلَمُ بِمَا کَانُوْا عَامِلِیْنَ۔)) قَالَ: فَلَقِیْتُ الرَّجُلَ، فَاَخْبَرَنِیْ، فَاَمْسَکْتُ عَنْ قَوْلِیْ۔ (مسند احمد: ۲۰۹۷۳)
سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: مجھ پر ایک ایسا دور بھی رہا کہ جس میں میں یہ فتوی دیا کرتا تھا کہ آخرت میں مسلمانوں کی اولاد مسلمانوں کے ساتھ اورمشرکوں کی اولادمشرکوں کے ساتھ ہوں گی، یہاں تک کہ فلاں آدمی نے فلاں آدمی کے حوالے سے مجھے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے جب ان کی اولادوں کے بارے میں پوچھا گیا تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ ہی بہتر جانتا ہے کہ انھوں نے کون سے عمل کرنے تھے؟ پھر میں یہ حدیث بیان کرنے والے اُس آدمی کو جا کر ملا، اس نے مجھے اس حدیث کی خبردی، پھر میں نے اپنی پہلی بات کہنا چھوڑ دی۔