مسنداحمد

Musnad Ahmad

جہنم اور جنت کے متعلقہ مسائل

موت کو ذبح کر دینے اور جہنمیوں کا ہمیشہ جہنم میں رہنے اور جنتیوں کا ہمیشہ جنت میں رہنے کا بیان


۔ (۱۳۳۳۳)۔ وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اِذَا صَارَ اَھْلُ الْجَنَّۃِ فِی الْجَنَّۃِ وَاَھْلُ النَّارِ فِی النَّارِ، جِیْئَ بِالْمَوْتِ حَتّٰییُوْقَفَ بَیْنَ الْجَنَّۃِ وَالنَّارِ ثُمَّ یُذْبَحُ ثُمَّ یُنَادِیْ مُنَادٍ: یَا اَھْلَ الْجَنَّۃِ! خُلُوْدٌ لَامَوْتَ، یَا اَھْلَ النَّارِ! خُلُوْدٌ لَامَوْتَ، فَازْدَادَ اَھْلُ الْجَنَّۃِ فَرَحًا اِلٰی فَرَحِھِمْ وَازْدَادَ اَھْلُ النَّارِ حُزْنًا اِلٰی حُزْنِہِمْ۔)) (مسند احمد: ۵۹۹۳)

سیدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب اہل ِجنت جنت میں اور اہل ِ جہنم جہنم میں پہنچ جائیں گے تو موت کو لا کر جنت اور دوزخ کے درمیان کھڑا کر کے ذبح کر دیا جائے گا اور ایک اعلان کرنے والا اعلان کرے گا: اے جنت والو! اب تم ہمیشہ کے لیے یہیں رہو گے، کبھی موت نہیں آئے گی۔ اور اے جہنم والو! اب تم بھی ہمیشہ کے لیے یہیں رہو گے اور کبھی موت نہیںآئے گی، یہ اعلان سن کر اہل ِ جنت کی خوشی میں اضافہ ہو جائے گی اور اہل جہنم کا غم اور افسوس بڑھ جائے گا۔

Status: Sahih
حکمِ حدیث: صحیح
Conclusion
تخریج
(۱۳۳۳۳) تخریج: حدیث صحیح، أخرجہ البخاری: ۶۵۴۸، ومسلم: ۲۸۵۰ (انظر: ۵۹۹۳)