۔ (۱۳۳۳۵)۔ وَعَنْ اَبِیْ سَعِیْدٍ الْخُدْرِیِّ وَاَبِیْ ھُرَیْرَۃَ رضی اللہ عنہ عَنِ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اَنَّہُ قَالَ: ((یُنَادِیْ مُنَادٍ: اَنَّ لَکُمْ اَنْ تَحْیَوْا فَلَاتَمُوْتُوْا اَبَدًا وَاِنَّ لَکُمْ اَنْ تَصِحُّوْا فَلَاتَسْقَمُوْا اَبَدًا وَاَنَّ لَکُمْ اَنْ تَشِبُّوْا وَلَاتَہْرَمُوْا وَاِنَّ لَکُمْ اَنْ تَنَعَّمُوْا وَلَاتَبْأَسُوْا اَبَدًا، فَذٰلِکَ قَوْلُ اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ { وَنُوْدُوْا اَنْ تِلْکُمُ الْجَنَّۃُ اُوْرِثْتُمُوْھَا بِمَاکُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ۔} [الاعراف: ۴۳]۔)) (مسند احمد: ۱۱۹۲۷)
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ اور سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ایک اعلان کرنے والا اعلان کرے گا: اے جنت والو! اب تم ہمیشہ زندہ رہو گے، کبھی مرو گے نہیں،تم تندرست رہو گے، کبھی بیمار نہیں ہو گے، تم ہمیشہ جوان رہو گے کبھی بوڑھے نہیں ہو گے، تم ہمیشہ خوشحال رہو گے، کبھی بدحال نہیں ہو گے، اللہ تعالیٰ کے اس ارشاد کا یہی مفہوم ہے: { وَنُوْدُوْا اَنْ تِلْکُمُ الْجَنَّۃُ اُوْرِثْتُمُوْھَا بِمَاکُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ۔} (اور اعلان کر کے ان سے کہاجائے گا کہ تمہیں تمہارے اعمال کے نتیجے میں اس جنت کا وارث بنایا گیا)۔