مسنداحمد

Musnad Ahmad

مقتدیوں سے متعلقہ اور اقتداء کے احکام کے ابواب

مفترض کی متنفل کی اور مقیم کی مسافر کی اقتداء میں نماز ادا کرنا

۔ (۲۶۰۴) عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللّٰہِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ کَانَ یُصَلِّیْ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم الْعِشَائَ ثُمَّ یَأْتِیْ قَوْمَہُ فَیُصَلِّی بِہِمْ تِلْکَ الصَّلَاۃَ۔ (مسند احمد: ۱۴۲۹۰)

سیّدنا جابر بن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ سیّدنا معاذ بن جبل ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ پہلے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ نمازِ عشاء پڑھتے، پھر وہ اپنی قوم کے پاس جاتے اور ان کو عشاء پڑھاتے تھے۔

۔ (۲۶۰۵) عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: شَہِدْتُّ مَعَہُ (یَعْنِی النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ) الْفَتْحَ فَأَقَامَ بِمَکَّۃَ ثَمَانَ عَشْرَۃَ لَا یُصَلِّی اِلَّا رَکْعَتَیْنِ وَیَقُوْلُ لِأَھْلِ الْبَلَدِ: ((صَلُّوْا أَرْبَعًا فَاِنَّا سَفْرٌ۔)) (مسند احمد: ۲۰۱۱۹)

سیّدنا عمران بن حصین ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں:میں فتح مکہ کے موقع پر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مکہ میں اٹھارہ دن قیام کیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اِس موقع پر دو رکعت (یعنی قصر نماز) ہی ادا کرتے رہے، اور آپ شہر والوں (مقیم لوگوں) کو فرماتے تھے: تم چار رکعتیں پڑھ لیا کرو، کیونکہ ہم مسافر ہیں۔