مسنداحمد

Musnad Ahmad

مقتدیوں سے متعلقہ اور اقتداء کے احکام کے ابواب

مفترض کی متنفل کی اور مقیم کی مسافر کی اقتداء میں نماز ادا کرنا


۔ (۲۶۰۴) عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللّٰہِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ کَانَ یُصَلِّیْ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم الْعِشَائَ ثُمَّ یَأْتِیْ قَوْمَہُ فَیُصَلِّی بِہِمْ تِلْکَ الصَّلَاۃَ۔ (مسند احمد: ۱۴۲۹۰)

سیّدنا جابر بن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ سیّدنا معاذ بن جبل ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ پہلے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ نمازِ عشاء پڑھتے، پھر وہ اپنی قوم کے پاس جاتے اور ان کو عشاء پڑھاتے تھے۔

Status: Sahih
حکمِ حدیث: صحیح
Conclusion
تخریج
(۲۶۰۴) تخریـج: …أخرجہ مطولا البخاری: ۷۰۵ (انظر: ۱۴۱۹۰، ۱۴۲۴۱)
Explanation
شرح و تفصیل
فوائد: … سیّدنا معاذ bنبی کریم aکی اقتداء میں نمازِ عشاء ادا کرتے، پھر وہ جا کر اپنی قوم کو یہی نماز پڑھاتے تھے۔ اس حدیث سے لازمی طور پر یہ ثابت ہوا کہ نفلی نماز ادا کرنے والے امام کی اقتداء میں فرضی نماز ادا کی جا سکتی ہے، یعنی ایسی صورتوں میں امام اور مقتدی کی نیتوں میں فرق آ سکتا ہے، دوسری احادیث ِ صحیحہ سے ثابت ہوتا ہے کہ مفترض کی اقتداء میں متنفل کا نماز پڑھنا بھی درست ہے۔ اسی طرح مسافر اور مقیم بھی ایک دوسرے کی اقتداء میں نماز پڑھ سکتے ہیں، مقیم کی اقتداء میں مسافر پوری نماز پڑھے گا، جیسا کہ حدیث نمبر (۱۲۱۳) اور( ۱۲۱۷) میں وضاحت ہو