مسنداحمد

Musnad Ahmad

عذاب قبر کے ابواب

قبروں کے اوپر مساجد بنانے کی ممانعت کا بیان


۔ (۳۳۳۹) عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اَللّٰہُمَّ لَا تَجْعَلْ قَبْرِی وَثَنًا، لَعَنَ اللّٰہُ قَوْمًا، اِتَّخَذُوْا قُبُوْرَ أَنْبِیَائِہِمْ مَسَاجِدَ۔)) (مسند احمد: ۷۳۵۲)

سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اے اللہ! میری قبر کو بت نہ بنانا، اللہ ایسے لوگوں پر لعنت کرے، جنہوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو سجدہ گاہیں بنا لیا۔

Status: Sahih
حکمِ حدیث: صحیح
Conclusion
تخریج
(۳۳۳۹) تخر یـج:…اسنادہ قوی أخرجہ الحمیدی: ۱۰۲۵، وابن سعد: ۲/ ۲۴۱، وابن عبد البر فی ’’التمھید‘‘: ۵/ ۴۴(انظر: ۷۳۵۸)
Explanation
شرح و تفصیل
فوائد: چونکہ یہود و نصاری انبیاء کی تعظیم میں ان کی قبروں کو سجدہ کرتے تھے اور نماز میں ان کی طرف متوجہ ہوتے تھے، اس طرح انھوں نے ان قبروں کو بت بنا رکھا تھا، اس لیے آپ a نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ آپa کی قبر بت نہ بن جائے۔ جو لوگ مخصوص ہیئت اور عجزو انکساری کے ساتھ مسجد نبوی میں آپ a کی قبر مبارک کی طرف رخ کر کے ذکر و اذکار یا درود و سلام کا اہتمام کرتے ہیں، ان کو اس قسم کی احادیث کی روشنی میں اپنے کیے سے باز آ جانا چاہیے۔