۔ (۵۴۶۸)۔ عَنْ سَالِمٍ أَنَّ أَبَا أُمَامَۃَ رضی اللہ عنہ حَدَّثَ عَنْ رَسُولِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم أَنَّہُ قَالَ: ((مَنْ قَالَ: اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَدَدَ مَا خَلَقَ، وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ مِلْئَ مَا خَلَقَ، وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ عَدَدَ مَا فِی السَّمٰوَاتِ وَالْأَرْضِ، وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ مِلْئَ مَا فِی السَّمٰوَاتِ وَالْأَرْضِ، وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ عَدَدَ مَا أَحْصٰی کِتَابُہُ، وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ مِلْئَ مَا أَحْصَی کِتَابُہُ، وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ عَدَدَ کُلِّ شَیْئٍ، وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ مِلْئَ کُلِّ شَیْئٍ، وَسُبْحَانَ اللّٰہِ مِثْلَہَا فَأَعْظَمَ ذٰلِکَ۔)) (مسند أحمد: ۲۲۴۹۶)
۔ سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جس نے یہ دعا پڑھی: ساری تعریف اللہ تعالیٰ کے لیے ہے، اس کی مخلوق کی تعداد کے برابر، ساری تعریف اللہ تعالیٰ کے لیے ہے، اس کی مخلوق کے بھرنے کے بقدر، ساری تعریف اللہ تعالیٰ کے لیے ہے، آسمانوں اور زمین میں موجود مخلوق کی تعداد کے برابر، ساری تعریف اللہ تعالیٰ کے لیے ہے، اس چیزوں کے بھراؤ کے بقدر جو آسمانوں اور زمین میں ہیں، ساری تعریف اللہ تعالیٰ کے لیے ہے، ان چیزوں کی تعداد کے برابر جن کو اس کی کتاب نے شمار کیا،ساری تعریف اللہ تعالیٰ کی ہے، ان چیزوں کے بھراؤ کے بقدر، جن کو اللہ تعالیٰ کی کتاب نے شمار کیا، ساری تعریف اللہ تعالیٰ کے لیے ہے، ہر چیز کی تعداد کے برابر اور ساری تعریف اللہ تعالیٰ کے لیے ہے، ہر چیز کے بھراؤ کے بقدر، پھر اسی طرح سُبْحَانَ اللّٰہِ کہے، تو اس کو بڑا اجر ملے گا۔