Allah says;
قُلْ يَا أَيُّهَا النَّاسُ قَدْ جَاءكُمُ الْحَقُّ مِن رَّبِّكُمْ فَمَنِ اهْتَدَى فَإِنَّمَا يَهْتَدِي لِنَفْسِهِ وَمَن ضَلَّ فَإِنَّمَا يَضِلُّ عَلَيْهَا
...
Say: "O people! Now the truth has come to you from your Lord. So whoever receives guidance, he does so for the good of himself. And whoever goes astray, he does so at his own loss.
Allah, the Exalted, commands His Messenger to inform the people that that which he has brought them from Allah is the truth. It is a message concerning which there is no doubt or suspicion. Therefore, whoever is guided by it and follows it, then he only benefits himself by doing so. Likewise, whoever is misguided away from this message, then he will suffer the consequences against his own self.
وَمَا أَنَاْ عَلَيْكُم بِوَكِيلٍ
And I am not set over you as a guardian.
This means, `I am not a guardian over you in order for you to become believers. I am only a warner to you and guidance belongs to Allah, the Exalted.'
Concerning Allah's statement,
نافرمان کا اپنا نقصان ہے
اللہ تبارک و تعالیٰ اپنے حبیب حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے فرماتا ہے کہ لوگوں کو آپ خبردار کریں کہ جو میں لایا ہوں ، وہ اللہ کی طرف سے ہے ۔ بلا شک و شبہ وہ نرا حق ہے جو اس کی اتباع کرے گا وہ اپنے نفع کو جمع کرے گا ۔ اور جو اس سے بھٹک جائے گا وہ اپنا ہی نقصان کرے گا ۔ میں تم پر وکیل نہیں ہوں کہ تمہیں ایمان پر مجبور کروں ۔ میں تو کہنے سننے والا ہوں ۔ ہادی صرف اللہ تعالیٰ ہے ۔ اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم تو خود بھی میرے احکام اور وحی کا تابعدار رہ اور اسی پر مضبوطی سے جما رہ ۔ لوگوں کی مخالفت کی کوئی پرواہ نہ کر ۔ ان کی ایذاؤں پر صبر و تحمل سے کام لے یہاں تک کہ خود اللہ تجھ میں اور ان میں فیصلہ کر دے ۔ وہ بہترین فیصلے کرنے والا ہے جس کا کوئی فیصلہ عدل سے حکمت سے خالی نہیں ہوتا ۔