It is not Part of Allah's Decree to compel Belief
Allah said:
وَلَوْ شَاء رَبُّكَ
...
And had your Lord willed,
meaning `O Muhammad, if it had been the will of your Lord, He would make all the people of the earth believe in what you have brought to them. But Allah has wisdom in what He does.'
...
لاامَنَ مَن فِي الااَرْضِ كُلُّهُمْ جَمِيعًا
...
those on earth would have believed, all of them together.
Similarly, Allah said:
وَلَوْ شَأءَ رَبُّكَ لَجَعَلَ النَّاسَ أُمَّةً وَاحِدَةً وَلاَ يَزَالُونَ مُخْتَلِفِينَ
إِلاَّ مَن رَّحِمَ رَبُّكَ وَلِذلِكَ خَلَقَهُمْ وَتَمَّتْ كَلِمَةُ رَبِّكَ لاّمْلّنَّ جَهَنَّمَ مِنَ الْجِنَّةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ
And if your Lord had so willed, He could surely have made mankind one Ummah, but they will not cease to disagree. Except him on whom your Lord has bestowed His mercy and for that did He create them. And the Word of your Lord has been fulfilled (His saying): "Surely, I shall fill Hell with Jinn and men all together." (11:118-119)
He also said,
أَفَلَمْ يَاْيْـَسِ الَّذِينَ ءَامَنُواْ أَن لَّوْ يَشَأءُ اللَّهُ لَهَدَى النَّاسَ جَمِيعًا
Have not then those who believed yet known that had Allah willed, He could have guided all mankind. (13:31)
Therefore, Allah said:
أَفَأَنتَ تُكْرِهُ النَّاسَ
So, will you then compel mankind,
and force them to believe.
حَتَّى يَكُونُواْ مُوْمِنِينَ
until they become believers.
meaning, it is not for you to do that. You are not commanded to do that either.
It is Allah Who
يُضِلُّ مَن يَشَأءُ وَيَهْدِى مَن يَشَأءُ
sends astray whom He wills, and guides whom He wills. (35:8)
فَلَ تَذْهَبْ نَفْسُكَ عَلَيْهِمْ حَسَرَتٍ
So do not destroy yourself in sorrow for them. (35:8)
لَّيْسَ عَلَيْكَ هُدَاهُمْ وَلَـكِنَّ اللَّهَ يَهْدِى مَن يَشَأءُ
It is not up to you to guide them, but Allah guides whom He wills. (2:272)
لَعَلَّكَ بَـخِعٌ نَّفْسَكَ أَلاَّ يَكُونُواْ مُوْمِنِينَ
It may be that you would kill yourself with grief because they are not believers. (26:3)
إِنَّكَ لاَ تَهْدِى مَنْ أَحْبَبْتَ
you guide not who you like.. (28:56)
فَإِنَّمَا عَلَيْكَ الْبَلَـغُ وَعَلَيْنَا الْحِسَابُ
Your duty is only to convey, and it is up to Us to reckon. (13:40)
فَذَكِّرْ إِنَّمَأ أَنتَ مُذَكِّرٌ
لَّسْتَ عَلَيْهِم بِمُسَيْطِرٍ
So remind, you are only one who reminds. You are not a dictator over them. (88:21-22)
There are other Ayat besides these which prove that Allah is the doer of what He wants, guiding whom He wills, leading whom He wills to stray, all out of His knowledge, wisdom, and justice.
Similarly, He said,
اللہ کی حکمت سے کوئی آگاہ نہیں
اللہ کی حکمت ہے کہ کوئی ایمان لائے اور کسی کو ایمان نصیب ہی نہ ہو ۔ ورنہ اگر اللہ کی مشیت ہوتی تو تمام انسان ایمان دار ہوجاتے ۔ اگر وہ چاہتا تو سب کو اسی دین پر کار بند کر دیتا ۔ لوگوں میں اختلاف تو باقی ہی نہ رہے ۔ سوائے ان کے جن پر رب کا رحم ہو ، انہیں اسی لیے پیدا کیا ہے ، تیرے رب کا فرمان حق ہے کہ جہنم انسانوں اور جنوں سے پر ہوگی ۔ کیا ایماندار ناامید نہیں ہوگئے؟ یہ کہ اللہ اگر چاہتا تو تمام لوگوں کو ہدایت کرسکتا تھا ۔ یہ تو ناممکن ہے کہ تو ایمان ان کے دلوں کے ساتھ چپکا دے ، یہ تیرے اختیار سے باہر ہے ۔ ہدایت و ضلالت اللہ کے ہاتھ ہے ۔ تو ان پر افسوس اور رنج و غم نہ کر اگر یہ ایمان نہ لائیں تو تو اپنے آپ کو ان کے پیچھے ہلاک کردے گا ؟ تو جسے چاہے راہ راست پر لا نہیں سکتا ۔ یہ تو اللہ کے قبضے میں ہے ، تجھ پر تو صرف پہنچا دینا ہے حساب ہم خود لے لیں گے ، تو تو نصیحت کر دینے والا ہے ۔ ان پر داروغہ نہیں ۔ جسے چاہے راہ راست دکھائے جسے چاہے گمراہ کر دے ۔ اس کا علم اس کی حکمت اس کا عدل اسی کے ساتھ ہے ۔ اس کی مشیت کے بغیر کوئی بھی مومن نہیں ہو سکتا ۔ وہ ان کو ایمان سے خالی ، ان کے دلوں کو نجس اور گندہ کر دیتا ہے جو اللہ کی قدرت ، اللہ کی برھان ، اللہ کے احکام کی آیتوں میں غور فکر نہیں کرتے ۔ عقل و سمجھ سے کام نہیں لیتے ، وہ عادل ہے ، حکیم ہے ، اس کا کوئی کام حکمت سے خالی نہیں ۔