Allah tells;
فَإِن تَوَلَّوْاْ فَقَدْ أَبْلَغْتُكُم مَّا أُرْسِلْتُ بِهِ إِلَيْكُمْ
...
So if you turn away, still I have conveyed the Message with which I was sent to you.
Hud says to them, "If you turn away from that which I have brought to you in reference to worship of Allah, Who is your Lord alone, without any partners, then the proof has been established against you. This is because I have conveyed the Message of Allah to you, which He has sent me with."
...
وَيَسْتَخْلِفُ رَبِّي قَوْمًا غَيْرَكُمْ
...
My Lord will make another people succeed you,
This refers to a group of people who will worship Allah alone, without associating anything with Him.
This also implies that the polytheists do not bother Allah and they do not harm Him in the least with their disbelief. To the contrary, their disbelief merely harms their own selves.
...
وَلاَ تَضُرُّونَهُ شَيْيًا
...
and you will not harm Him in the least.
...
إِنَّ رَبِّي عَلَىَ كُلِّ شَيْءٍ حَفِيظٌ
Surely, my Lord is Guardian over all things.
This means that Allah is a Witness and Guardian over the statements of His servants and their actions. He will give them due recompense for their actions. If they do good deeds, He will reward them with good. If they do evil, He will punish them with evil.
The Destruction of the People of `Ad and the Salvation of Those among Them Who believed
Allah tells;
ہود علیہ السلام کا قوم کو جواب
حضرت ہود علیہ السلام فرماتے ہیں کہ اپنا کام تو میں پورا کر چکا ، اللہ کی رسالت تمہیں پہنچا چکا ، اب اگر تم منہ موڑ لو اور نہ مانو تو تمہارا وبال تم پر ہی ہے نہ کہ مجھ پر ۔ اللہ کو قدرت ہے کہ وہ تمہاری جگہ انہیں دے جو اس کی توحید کو مانیں اور صرف اسی کی عبادت کریں ۔ اسے تمہاری کوئی پرواہ نہیں ، تمہارا کفر اسے کوئی نقصان نہیں دینے کا بلکہ اس کا وبال تم پر ہی ہے ۔ میرا رب بندوں پر شاہد ہے ۔ ان کے اقوال افعال اس کی نگاہ میں ہیں ۔ آخر ان پر اللہ تعالیٰ کا عذاب آگیا ۔ خیر و برکت سے خالی ، عذاب و سزا سے بھری ہوئی آندھیاں چلنے لگیں ۔ اس وقت حضرت ہود علیہ السلام اور آپ کی جماعت مسلمین اللہ کے فضل و کرم اور اس کے لطف و رحم سے نجات پا گئے ۔ سزاؤں سے بچ گئے ، سخت عذاب ان پر سے ہٹا لئے گئے ۔ یہ تھے عادی جنہوں نے اللہ کے ساتھ کفر کیا ، اللہ کے پیغمبروں کی مان کر نہ دی ۔ یہ یاد رہے کہ ایک نبی کا نافرمان کل نبیوں کا نافرمان ہے ۔ یہ انہیں کی مانتے رہے جو ان میں ضدی اور سرکش تھے ۔ اللہ کی اور اس کے مومن بندوں کی لعنت ان پر برس پڑی ۔ اس دنیا میں بھی ان کا ذکر لعنت سے ہو نے لگا اور قیامت کے دن بھی میدان محشر میں سب کے سامنے ان پر اللہ کی لعنت ہوگی ۔ اور پکار دیا جائے گا کہ عادی اللہ کے منکر ہیں ۔ حضرت سدی کا قول ہے کہ ان کے بعد جتنے نبی آئے سب ان پر لعنت ہی کرتے آئے ان کی زبانی اللہ کی لعنتیں بھی ان پر ہوتی رہیں ۔