When the sons of Sayyidna Ya` qub (علیہ السلام) saw the extreme suffering and patience of their father, they said: قَالُوا تَاللَّـهِ تَفْتَأُ تَذْكُرُ يُوسُفَ (By God, you will not stop remembering Yusuf ...), meaning thereby that every shock ends, after all, and so does every sorrow. The passage of days in life makes one forget them. But, he continues to be where he was, even after the passage of such a long time with his sorrow being as fresh as when it came.
قَالُوْا تَاللّٰهِ تَفْتَؤ ُ ا تَذْكُرُ يُوْسُفَ یعنی صاحبزادے والد کے اس شدید غم واندوہ اور اس پر صبر جمیل کو دیکھ کر کہنے لگے کہ بخدا آپ تو یوسف (علیہ السلام) کو ہمیشہ یاد ہی کرتے رہیں گے یہاں تک کہ آپ بیمار پڑجائیں اور ہلاک ہونے والوں میں داخل ہوجائیں (آخر ہر صدمہ اور غم کی کوئی انتہا ہوتی ہے مرور ایام سے انسان اس کو بھول جاتا ہے مگر آپ اتنا طویل عرصہ گذرنے کے بعد بھی اسی روز اول میں ہیں اور آپ کا غم اسی طرح تازہ ہے)