Surat ur Raad

Surah: 13

Verse: 14

سورة الرعد

لَہٗ دَعۡوَۃُ الۡحَقِّ ؕ وَ الَّذِیۡنَ یَدۡعُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِہٖ لَا یَسۡتَجِیۡبُوۡنَ لَہُمۡ بِشَیۡءٍ اِلَّا کَبَاسِطِ کَفَّیۡہِ اِلَی الۡمَآءِ لِیَبۡلُغَ فَاہُ وَ مَا ہُوَ بِبَالِغِہٖ ؕ وَ مَا دُعَآءُ الۡکٰفِرِیۡنَ اِلَّا فِیۡ ضَلٰلٍ ﴿۱۴﴾

To Him [alone] is the supplication of truth. And those they call upon besides Him do not respond to them with a thing, except as one who stretches his hands toward water [from afar, calling it] to reach his mouth, but it will not reach it [thus]. And the supplication of the disbelievers is not but in error [i.e. futility].

اسی کو پکارنا حق ہے ، جو لوگ اوروں کو اس کے سوا پکارتے ہیں وہ ان ( کی پکار ) کا کچھ بھی جواب نہیں دیتے مگر جیسے کوئی شخص اپنے دونوں ہاتھ پانی کی طرف پھیلائے ہوئے ہو کہ اس کے منہ میں پڑ جائے حالانکہ وہ پانی اس کے منہ میں پہنچنے والا نہیں ان منکروں کی جتنی پکار ہے سب گمراہی میں ہے ۔

Word by Word by

Dr Farhat Hashmi

لَہٗ
اسی کے لئے ہے
دَعۡوَۃُ
پکارنا
الۡحَقِّ
برحق
وَالَّذِیۡنَ
اور جنہیں
یَدۡعُوۡنَ
وہ پکارتے ہیں
مِنۡ دُوۡنِہٖ
اس کے سوا سے
لَایَسۡتَجِیۡبُوۡنَ
نہیں وہ جواب دیتے
لَہُمۡ
ان کو
بِشَیۡءٍ
کچھ بھی
اِلَّا
مگر
کَبَاسِطِ
مانند پھیلانے والے کے
کَفَّیۡہِ
اپنی دونوں ہتھیلیاں
اِلَی الۡمَآءِ
طرف پانی کے
لِیَبۡلُغَ
تاکہ وہ پہنچے
فَاہُ
اس کے منہ کو
وَمَا
اور نہیں
ہُوَ
وہ
بِبَالِغِہٖ
پہنچنے والا اسے
وَمَا
اور نہیں
دُعَآءُ
دعا
الۡکٰفِرِیۡنَ
کافروں کی
اِلَّا
مگر
فِیۡ ضَلٰلٍ
گمراہی میں
Word by Word by

Nighat Hashmi

لَہٗ
اسی کو
دَعۡوَۃُ
پکارنا ہے
الۡحَقِّ
برحق
وَالَّذِیۡنَ
اور جو لوگ
یَدۡعُوۡنَ
پکارتے ہیں
مِنۡ دُوۡنِہٖ
اس کے سوا
لَایَسۡتَجِیۡبُوۡنَ
نہیں وہ دعا قبول کرتے
لَہُمۡ
ان کے لیے
بِشَیۡءٍ
کسی چیز کی
اِلَّا
مگر
کَبَاسِطِ
جیسے پھیلانے والا
کَفَّیۡہِ
اپنی دونوں ہتھیلیاں
اِلَی
طرف
الۡمَآءِ
پانی کی
لِیَبۡلُغَ
تاکہ وہ پہنچ جائے
فَاہُ
اس کے منہ کو
وَمَا
حالانکہ نہیں
ہُوَ
وہ
بِبَالِغِہٖ
ہرگزپہنچنے والا اس تک
وَمَا
اور نہیں
دُعَآءُ
پکارنا
الۡکٰفِرِیۡنَ
کا فروں کا
اِلَّا
مگر
فِیۡ ضَلٰلٍ
گمراہی میں
Translated by

Juna Garhi

To Him [alone] is the supplication of truth. And those they call upon besides Him do not respond to them with a thing, except as one who stretches his hands toward water [from afar, calling it] to reach his mouth, but it will not reach it [thus]. And the supplication of the disbelievers is not but in error [i.e. futility].

اسی کو پکارنا حق ہے ، جو لوگ اوروں کو اس کے سوا پکارتے ہیں وہ ان ( کی پکار ) کا کچھ بھی جواب نہیں دیتے مگر جیسے کوئی شخص اپنے دونوں ہاتھ پانی کی طرف پھیلائے ہوئے ہو کہ اس کے منہ میں پڑ جائے حالانکہ وہ پانی اس کے منہ میں پہنچنے والا نہیں ان منکروں کی جتنی پکار ہے سب گمراہی میں ہے ۔

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

اسی کو پکارنا برحق ہے اور جو لوگ اس کے علاوہ دوسروں کو پکارتے ہیں وہ انھیں کچھ بھی جواب نہیں دے سکتے۔ انھیں پکارنا تو ایسا ہے جیسے کوئی شخص پانی کی طرف اپنے ہاتھ اس لئے پھیلائے کہ پانی اس کے منہ تک پہنچ جائے حالانکہ پانی کبھی اس کے منہ تک نہیں پہنچ سکتا۔ کافروں کی پکار بھی ایسے ہی (راہ میں) گم ہوجاتی ہے

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

اُسی کوپکارنابرحق ہے اوراس کے سواجن کووہ پکارتے ہیں وہ ان کی دعاقبول نہیں کرتے مگراس شخص کی طرح جوپانی کی طرف اپنی دونوں ہتھیلیاں پھیلانے والا ہے تاکہ وہ اس کے منہ تک پہنچ جائے حالانکہ وہ اس تک ہرگزپہنچنے والا نہیں ،اور کافروں کا پکار ناتو گمراہی میں ہے

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

For Him is the prayer in truth. And those who pray to others than Him are not responded to by them at all, but they are like one who stretches his hands towards water so that it may reach his mouth (by itself), while it is not to reach it. And the prayer of the disbelievers does not but go astray.

اسی کا پکارنا سچ ہے، اور جن لوگوں کو کہ پکارتے ہیں اس کے سوا وہ نہیں کام آتے ان کے کچھ بھی مگر جیسے کسی نے پھیلا دیئے دونوں ہاتھ پانی کی طرف کہ آپہنچے اس کے منہ تک اور وہ کبھی نہ پہنچے گا اس تک اور جتنی پکار ہے کافروں کی سب گمراہی ہے

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

اسی کا پکارنا حق ہے اور جن کو یہ لوگ پکار رہے ہیں اس کے سوا وہ ان کی دعا کو کسی طرح بھی قبول نہیں کرتے مگر جیسے کوئی پھیلا دے اپنے دونوں ہاتھ پانی کی طرف کہ وہ اس کے منہ تک پہنچ جائے حالانکہ وہ اس (کے منہ) تک پہنچنے والا نہیں ہے اور کافروں کی دعا تو بالکل بےکار ہے

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

To Him alone should all prayer be addressed, for those to whom they do address their prayers beside Him are altogether powerless to respond to them. The example of praying to any other than Allah is that of a man who stretches out his hands to water, asking it to reach his mouth, although water has no power to reach his mouth. The prayers of the unbelievers are a sheer waste.

اسی کو پکارنا برحق ہے ۔ 23 رہیں وہ دوسری ہستیاں جنہیں اس کو چھوڑ کر یہ لوگ پکارتے ہیں ، وہ ان کی دعاؤں کا کوئی جواب نہیں دے سکتیں ۔ انہیں پکارنا تو ایسا ہے جیسے کوئی شخص پانی کی طرف ہاتھ پھیلا کر اس سے درخواست کرے کہ تو میرے منہ تک پہنچ جا ، حالانکہ پانی اس تک پہنچے والا نہیں ۔ بس اِسی طرح کافروں کی دعائیں بھی کچھ نہیں ہیں مگر ایک تیرِ بے ہدف!

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

وہی ہے جس سے دعا کرنا برحق ہے ۔ اور اس کو چھوڑ کر یہ لوگ جن ( دیوتاؤں ) کو پکارتے ہیں وہ ان کی دعاؤں کا کوئی جواب نہیں دیتے ، البتہ ان کی مثال اس شخص کی سی ہے جو پانی کی طرف اپنے دونوں ہاتھ پھیلا کر یہ چاہے کہ پانی خود اس کے منہ تک پہنچ جائے ، حالانکہ وہ کبھی خود منہ تک نہیں پہنچ سکتا ۔ اور ( بتوں سے ) کافروں کے دعا کرنے کا نتیجہ اس کے سوا کچھ نہیں کہ وہ بھٹکتی ہی پھرتی رہے ۔

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

اسی کی (پکار) بھی پکار ہے۔ 6) اور جن کو اللہ کے سوا پکارتے ہیں (بت اوتار اولیا وغیرہ) وہ ان کا کچھ کام نہیں نکال سکتے مگر ایسا ہی (نکال سکتے ہیں) جیسے کوئی اپنے دونوں ہاتھ پانی کی طرف پھیلائے اور اس کے سامنے گڑگڑائے تاکہ پانی اس کی دعا سن کر اور اس کے گرگڑانے پر رحم کرکے خود کرو، اس کے منہ تک پہنچ جائے 7 حالانکہ پانی (ایسا کرنے سے) کبھی اس کے منہ تک آنے والا نہیں اور کافروں (مشرکوں) کا پکارنا عبادت یا دعا کرنا محض لغو ہے

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

اسی کے لئے پکارنا سچا ہے اور جن کو یہ لوگ اس کے سوا پکارتے ہیں وہ ان کی درخواست کو اس سے زیادہ منظور نہیں کرسکتے مگر جیسے کوئی شخص پانی کی طرف اپنے دونوں ہاتھ پھیلا دے تاکہ وہ اس کے منہ تک (اڑکر) آجائے اور وہ (از خود) اس (کے منہ) تک آنے والے نہیں اور کافروں کی پکار محض بےکار ہے

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

اس کو ہی پکارنا سچ ہے اور وہ جن لوگوں کو اس کے سوا پکارتے ہیں وہ ان کے کچھ بھی کام نہیں آتے مگر جیسے کسی نے دونوں ہاتھ پانی کی طرف بڑھائے کہ اس کے منہ تک آپہنچے اور وہ اس کے (منہ تک) کبھی نہ پہنچے گا اور کفار کی پکار سوائے گمراہی کے کچھ بھی نہیں ہے

Translated by

Fateh Muhammad Jalandhari

سودمند پکارنا تو اسی کا ہے اور جن کو یہ لوگ اس کے سوا پکارتے ہیں وہ ان کی پکار کو کسی طرح قبول نہیں کرتے مگر اس شخص کی طرح جو اپنے دونوں ہاتھ پانی کی طرف پھیلا دے تاکہ (دور ہی سے) اس کے منہ تک آ پہنچے حالانکہ وہ (اس تک کبھی بھی) نہیں آسکتا اور (اسی طرح) کافروں کی پکار بیکار ہے

Translated by

Abdul Majid Daryabadi

Unto Him is the true call, and those whom they call upon beside Him answer them not at all, save as is answered one stretching out his palms to water that it may reach his mouth, while it will reach it not. And the supplication of the infidels only goeth astray.

اسی کے لئے (خاص) ہے سچا پکارنا ۔ اور جن کو (یہ لوگ) اس کے سوا پکارتے ہیں وہ ان کا جواب اس سے زیادہ نہیں دے سکتے جتنا پانی (اسے جواب دے سکتا ہے) جو اپنے دونوں ہاتھ پانی کی طرف پھیلائے ہوئے ہو کہ وہ (پانی) اس کے منہ تک پہنچ جائے درآنحالیکہ وہ اس تک پہنچنے والا نہیں ۔ اور کافروں کی پکار تو محض بےاثر ہی ہے ۔

Translated by

Amin Ahsan Islahi

حقیقی پکارنا تو صرف اس کو پکارنا ہے ۔ رہے وہ جن کو یہ اس کے سوا پکارتے ہیں تو وہ ان کی کوئی بھی داد رسی نہیں کرسکتے ۔ ( ان کو پکارنا ایسا ہی ہے ) کہ کوئی اپنے دونوں ہاتھ پانی کی طرف بڑھائے کہ وہ اس کے منہ تک پہنچ جائے ، درآنحالیکہ وہ کسی طرح اس کے منہ تک پہنچنے والا نہ ہو ۔ ان کافروں کی فریاد محض صدا بصحرا ہوگی ۔

Translated by

Mufti Naeem

اللہ ( تعالیٰ ) ہی کو پکارنا صحیح ہے اور اس کو چھوڑکر جس کسی کو یہ لوگ پکارتے ہیں وہ ان کی کسی بات کا جواب نہیں دیتے ایسا کرنے والوں کی مثال اس شخص کی سی ہے جو پانی کی طرف ہاتھ پھیلا کر یہ چاہے کہ پانی خودبخود اس کے منہ تک آجائے حالانکہ وہ اس کے منہ تک نہیں پہنچ سکتا اور کافروں کی پکار تو بس بھٹکتی ہی رہتی ہے ۔

Translated by

Muhtrama Riffat Ijaz

برحق پکارنا تو اسی کا ہے اور جن کو یہ لوگ اس کے سوا پکارتے ہیں وہ ان کی پکار کو کسی طرح قبول نہیں کرتے، مگر اس شخص کی طرح جو اپنے دونوں ہاتھ پانی کی طرف پھیلا دے تاکہ دور ہی سے پانی اس کے منہ تک آپہنچے، حالانکہ وہ اس تک کبھی بھی نہیں آسکتا اور اسی طرح کفار کی پکار بیکار ہے۔

Translated by

Mulana Ishaq Madni

اسی کو پکارنا برحق ہے، اور جن ہستیوں کو یہ لوگ پکارتے ہیں اس کے سوا وہ ان کے کچھ بھی کام نہیں آسکتیں، مگر جیسے کوئی اپنے دونوں ہاتھ پانی کی طرف پھیلا دے کہ وہ خودبخود اس کے منہ میں آجائے، حالانکہ (اس طرح) وہ کبھی بھی اس کے منہ تک پہنچنے والا نہیں، اور کافروں کا پکارنا محض گمراہی میں (اور سراسر اکارت) ہے،

Translated by

Noor ul Amin

صرف اسی کو پکارنا برحق ہے اورجو لوگ اس کے علاوہ دوسروں کو پکارتے ہیں وہ انہیں کچھ بھی جواب نہیں دے سکتے انہیں پکا رنا تو ایسا ہے جیسے کوئی شخص پانی کی طرف اپنے ہاتھ اسلئے پھیلائے کہ پانی اس کے منہ تک پہنچ جائے حالانکہ پانی اس کے منہ تک نہیں پہنچ سکتاکافروں کی پکارایسے ہی راہ میں گم ہوجاتی ہے

Kanzul Eman by

Ahmad Raza Khan

اسی کا پکارنا سچا ہے ( ف٤۰ ) اور اس کے سوا جن کو پکارتے ہیں ( ف٤۱ ) وہ ان کی کچھ بھی نہیں سنتے مگر اس کی طرح جو پانی کے سامنے اپنی ہتھیلیاں پھیلائے بیٹھا ہے کہ اس کے منہ میں پہنچ جائے ( ف٤۲ ) اور وہ ہرگز نہ پہنچے گا ، اور کافروں کی ہر دعا بھٹکتی پھرتی ہے ،

Translated by

Tahir ul Qadri

اسی کے لئے حق ( یعنی توحید ) کی دعوت ہے ، اور وہ ( کافر ) لوگ جو اس کے سوا ( معبودانِ باطلہ یعنی بتوں ) کی عبادت کرتے ہیں ، وہ انہیں کسی چیز کا جواب بھی نہیں دے سکتے ۔ ان کی مثال تو صرف اس شخص جیسی ہے جو اپنی دونوں ہتھیلیاں پانی کی طرف پھیلائے ( بیٹھا ) ہو کہ پانی ( خود ) اس کے منہ تک پہنچ جائے اور ( یوں تو ) وہ ( پانی ) اس تک پہنچنے والا نہیں ، اور ( اسی طرح ) کافروں کا ( بتوں کی عبادت اور ان سے ) دعا کرنا گمراہی میں بھٹکنے کے سوا کچھ نہیں

Translated by

Hussain Najfi

۔ ( تکلیف کے وقت ) اسی کو پکارنا برحق ہے اور اسے چھوڑ کر جنہیں یہ لوگ پکارتے ہیں وہ انہیں کچھ بھی جواب نہیں دے سکتے ان کی مثال ایسی ہے جیسے کوئی ( پیاسا ) اپنے دونوں ہاتھ پانی کی طرف پھیلائے کہ وہ ( پانی ) اس کے منہ تک پہنچ جائے حالانکہ وہ اس تک پہنچنے والا نہیں ہے اور کافروں کی دعا و پکار گمراہی میں بھٹکتی پھرتی ہے ۔

Translated by

Abdullah Yousuf Ali

For Him (alone) is prayer in Truth: any others that they call upon besides Him hear them no more than if they were to stretch forth their hands for water to reach their mouths but it reaches them not: for the prayer of those without Faith is nothing but (futile) wandering (in the mind).

Translated by

Muhammad Sarwar

Prayer to Him is the true prayer. Those to whom they pray instead of God will answer none of their prayers. It is as though one stretches his hands out to the water that can never reach his mouth. The prayers of the unbelievers will get nowhere.

Translated by

Safi ur Rehman Mubarakpuri

For Him is the Word of Truth. And those whom they invoke besides Him, answer them no more than one who stretches forth his hand for water to reach his mouth, but it reaches him not; and the invocation of the disbelievers is nothing but misguidance.

Translated by

Muhammad Habib Shakir

To Him is due the true prayer; and those whom they pray to besides Allah give them no answer, but (they are) like one who stretches forth his two hands towards water that it may reach his mouth, but it will not reach it; and the prayer of the unbelievers is only in error.

Translated by

William Pickthall

Unto Him is the real prayer. Those unto whom they pray beside Allah respond to them not at all, save as (is the response to) one who stretcheth forth his hands toward water (asking) that it may come unto his mouth, and it will never reach it. The prayer of disbelievers goeth (far) astray.

Translated by

Moulana Younas Palanpuri

उसी को पुकारना हक़ है, जो लोग औरों को उसके सिवा पुकारते हैं वे उन (की पुकार) का कुछ भी जवाब नहीं देते मगर जैसे कोई शख़्स अपने दोनों हाथ पानी की तरफ़ फैलाए हुए हो कि वह उसके मुँह में पड़ जाए; हालाँकि वह पानी कभी उसके मुँह में पहुँचने वाला नहीं, उन मुनकिरों की जितनी पुकार है सब गुमराही में है।

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

سچا پکارنا اسی کے لیے خاص ہے (1) اور خدا کے سوا جن کو یہ لوگ پکارتے ہیں وہ ان کی درخواست کو اس سے زیادہ منظور نہیں کرسکتے جتنا پانی اس شخص کی درخواست کو منظور کرتا ہے جو اپنے دونوں ہاتھ پانی کی طرف پھیلائے ہوئے تاکہ وہ اس کے منہ تک (اڑ) کر آجاوے اور وہ اس کے منہ تک (از خود) آنے والا نہیں اور کافروں کی درخواست (ان معبودان باطل سے) کرنا محض بےاثر ہے۔ (2) (14)

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

” اسی کو پکارنا حق ہے اور جن کو اس کے سوا پکارتے ہیں وہ ان کی دعا قبول نہیں کرتے مگر اس شخص کی طرح جو اپنی دونوں ہتھیلیاں پانی کی طرف پھیلانے والا ہے، تاکہ وہ اس کے منہ تک پہنچ جائے، حالانکہ پانی اس تک ہرگز پہنچنے والا نہیں اور نہیں ہے کافروں کا پکارنا مگر سراسر بےسود۔ “ (١٤)

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

اسی کو پکارنابرحق ہے۔ رہیں وہ دوسری ہستیاں جنہیں اس کو چھوڑ کر یہ لوگ پکارتے ہیں ، وہ ان کی دعاؤں کا کوئی جواب نہیں دے سکتیں۔ انہیں پکارنا ایسا ہے جیسے کوئی شخص پانی کی طرف ہاتھ پھیلا کر اس سے درخواست کرے کہ تو میرے منہ تک پہنچ جا ، حالانکہ پانی اس تک پہنچنے والا نہیں۔ بس اسی طرح کافروں کی دعائیں بھی کچھ نہیں ہیں مگر ایک تیر بےہدف !

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

سچا پکارنا اسی کیلئے خاص ہے اور جو لوگ اس کے علاوہ دوسروں کو پکارتے ہیں وہ ذرا بھی ان کی درخواست کو منظور نہیں کرتے مگر جیسے کوئی شخص پانی کی طرف اپنی ہتھیلیاں پھیلائے ہوئے ہو تاکہ پانی اس تک پہنچ جائے حالانکہ وہ اس تک پہنچنے والا نہیں اور کافروں کی پکار بس ضائع ہے۔

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

اسی کا پکارنا سچ ہے اور جن لوگوں کو یہ پکارتے ہیں اس کے سوا وہ نہیں کام آتے ان کے کچھ بھی مگر جیسے کسی نے پھیلائے دونوں ہاتھ پانی کی طرف کہ آپہنچے اس کے منہ تک اور وہ کبھی نہ پہنچے گا اس تک اور جتنی پکار ہے کافروں کی سب گمراہی ہے

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

سچا پکارنا اسی کے لئے خاص ہے اور اور جن معبودوں کو یہ لوگ خدا کے سوا پکارتے ہیں وہ ان کی پکار کا اس سے زیادہ کوئی جواب نہیں دے سکتے جیسے پانی کہ اس پانی کی طرف کوئی دونوں ہاتھ پھیلا کر یہ چاہے کہ وہ پانی اس کے منہ تک پہنچ جائے حالانکہ وہ پانی کبھی اس کے منہ تک پہنچنے والا نہیں اور کافروں کی پکار نہیں ہے مگر محض بےسود