Surat ul Hijir

Surah: 15

Verse: 40

سورة الحجر

اِلَّا عِبَادَکَ مِنۡہُمُ الۡمُخۡلَصِیۡنَ ﴿۴۰﴾

Except, among them, Your chosen servants."

سوائے تیرے ان بندوں کے جو منتخب کرلئے گئے ہیں ۔

Tafseer Ibn-e-Kaseer by

Amam Ibn-e-Kaseer

Except Your chosen, (guided) servants among them. This is like the Ayah: أَرَءَيْتَكَ هَـذَا الَّذِى كَرَّمْتَ عَلَىَّ لَيِنْ أَخَّرْتَنِ إِلَى يَوْمِ الْقِيَـمَةِ لاَحْتَنِكَنَّ ذُرِّيَّتَهُ إَلاَّ قَلِيلً "Do you see this one whom You have honored above me, if You give me respite until the Day of Resurrection, I will surely seize and mislead his offspring, all but a few!" (17:62)

Ahsan ul Bayan by

Shah Fahd Abdul Azeez (al saud)

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

اِلَّا عِبَادَكَ مِنْهُمُ الْمُخْلَصِيْنَ : یعنی تیرے وہ بندے جو خالص تیرے لیے چن لیے گئے اور جنھیں تو نے خاص اپنا بنا لیا میں انھیں گمراہ نہیں کرسکوں گا۔

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

اِلَّا عِبَادَكَ مِنْهُمُ الْمُخْلَصِيْنَ 40؀ عبد العُبُودِيَّةُ : إظهار التّذلّل، والعِبَادَةُ أبلغُ منها، لأنها غاية التّذلّل، ولا يستحقّها إلا من له غاية الإفضال، وهو اللہ تعالی، ولهذا قال : أَلَّا تَعْبُدُوا إِلَّا إِيَّاهُ [ الإسراء/ 23] . ( ع ب د ) العبودیۃ کے معنی ہیں کسی کے سامنے ذلت اور انکساری ظاہر کرنا مگر العبادۃ کا لفظ انتہائی درجہ کی ذلت اور انکساری ظاہر کرنے بولا جاتا ہے اس سے ثابت ہوا کہ معنوی اعتبار سے العبادۃ کا لفظ العبودیۃ سے زیادہ بلیغ ہے لہذا عبادت کی مستحق بھی وہی ذات ہوسکتی ہے جو بےحد صاحب افضال وانعام ہو اور ایسی ذات صرف الہی ہی ہے اسی لئے فرمایا : أَلَّا تَعْبُدُوا إِلَّا إِيَّاهُ [ الإسراء/ 23] کہ اس کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو ۔ خلص الخالص کالصافي إلّا أنّ الخالص هو ما زال عنه شوبه بعد أن کان فيه، والصّافي قد يقال لما لا شوب فيه، وقوله تعالی: فَلَمَّا اسْتَيْأَسُوا مِنْهُ خَلَصُوا نَجِيًّا [يوسف/ 80] ، أي : انفردوا خالصین عن غيرهم .إِنَّهُ مِنْ عِبادِنَا الْمُخْلَصِينَ [يوسف/ 24] ( خ ل ص ) الخالص ( خالص ) خالص اور الصافی دونوں مترادف ہیں مگر الصافی کبھی ایسی چیز کو بھی کہہ دیتے ہیں جس میں پہلے ہی سے آمیزش نہ ہو اور خالص اسے کہتے ہیں جس میں پہلے آمیزش ہو مگر اس سے صاف کرلیا گیا ہو ۔ آیت کریمہ : ۔ فَلَمَّا اسْتَيْأَسُوا مِنْهُ خَلَصُوا نَجِيًّا [يوسف/ 80] جب وہ اس سے ناامید ہوگئے تو الگ ہوکر صلاح کرنے لگے میں خلصوا کے معنی دوسروں سے الگ ہونا کے ہیں اور آیت کریمہ : ۔ وَنَحْنُ لَهُ مُخْلِصُونَ [ البقرة/ 139] اور ہم خالص اس کی عبادت کرنے والے ہیں ۔ إِنَّهُ مِنْ عِبادِنَا الْمُخْلَصِينَ [يوسف/ 24] بیشک وہ ہمارے خالص بندوں میں سے تھے ۔

Ahkam ul Quran by

Amam Abubakr Al Jassas

Tafseer Ibn e Abbas by

by Ibn e Abbas

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

آیت ٤٠ (اِلَّا عِبَادَكَ مِنْهُمُ الْمُخْلَصِيْنَ ) مخلَصین (لام کی زبر کے ساتھ) سے مراد وہ بندے ہیں جنہیں اللہ خاص اپنے لیے چن لے یعنی اللہ کے محبوب اور برگزیدہ بندے۔ اللہ کے ایسے بندوں کے بارے میں شیطان کا اعتراف ہے کہ ان پر میرا زور نہیں چلے گا۔

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

Ahsan ut Tafaseer by

Hafiz M. Syed Ahmed Hassan

Anwar ul Bayan by

Muhammad Ali

(15:40) المخلصین۔ جو چن لئے گئے ہیں۔ یعنی جنہیں تو نے اپنی عبادت اور اطاعت کے لئے چن لیا۔ اسم مفعول جمع مذکر حاضر۔

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

4۔ یعنی جن کو آپ نے میرے اثر سے محفوظ رکھا ہے۔

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

مخلصین کے بہکانے سے شیطان کا عاجز ہونا ابلیس نے کہا کہ میں ان سب کو گمراہ کروں گا لیکن ساتھ ہی یوں بھی کہا (اِلَّا عِبَادَکَ مِنْھُمُ الْمُخْلَصِیْنَ ) (مگر آپ کے جو منتخب بندے ہوں گے انہیں گمراہ نہ کرسکوں گا) چونکہ ابلیس نے اللہ تعالیٰ شانہ کا یہ اعلان سن لیا تھا کہ یہ جو نئی مخلوق ہے زمین کی خلافت کے لیے پیدا کی جا رہی ہے اور اللہ تعالیٰ کی خلافت کا کام وہی بندے انجام دے سکتے ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ نے برگزیدہ فرما لیا اور چن لیا ہو اس لیے اس نے سمجھ لیا کہ ایسے بندے ضرور ہوں گے جنہیں اللہ تعالیٰ شانہ منتخب فرمالیں گے اور جن پر میرا داؤ نہ چلے گا۔

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

40 ۔ مگر ہاں اولاد آدم میں سے تیرے وہ بندے جو مخلص اور منتخب اور چیدہ ہیں وہ میر ی زد سے محفوظ رہیں گے۔