Surat ul Hijir

Surah: 15

Verse: 86

سورة الحجر

اِنَّ رَبَّکَ ہُوَ الۡخَلّٰقُ الۡعَلِیۡمُ ﴿۸۶﴾

Indeed, your Lord - He is the Knowing Creator.

یقیناً تیرا پروردگار ہی پیدا کرنے والا اور جاننے والا ہے ۔

Tafseer Ibn-e-Kaseer by

Amam Ibn-e-Kaseer

Verily, your Lord is the Knowing Creator. This is a confirmation of the Day of Resurrection and that Allah, may He be exalted, is able to bring the Hour to pass. He is the Creator and nothing is beyond Him. He is the Knowing, Who knows what has been dispersed from people's bodies and scattered throughout the regions of the earth, as He says: أَوَلَـيْسَ الَذِى خَلَقَ السَّمَـوتِ وَالاٌّرْضَ بِقَـدِرٍ عَلَى أَن يَخْلُقَ مِثْلَهُم بَلَى وَهُوَ الْخَلَّـقُ الْعَلِيمُ إِنَّمَأ أَمْرُهُ إِذَا أَرَادَ شَيْياً أَن يَقُولَ لَهُ كُن فَيَكُونُ فَسُبْحَـنَ الَّذِى بِيَدِهِ مَلَكُوتُ كُلِّ شَىْءٍ وَإِلَيْهِ تُرْجَعُونَ Is not He, Who created the heavens and the earth able to create the like of them! Yes, indeed! He is the Knowing, Creator. Verily, His command, when He intends a thing, is only that He says to it, "Be!" - and it is! So glorified and exalted is He above all that they associate with Him, and in whose Hands is the dominion of all things, and to Him you shall return. (36:81-83)

Ahsan ul Bayan by

Shah Fahd Abdul Azeez (al saud)

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

اِنَّ رَبَّكَ هُوَ الْخَلّٰقُ الْعَلِيْمُ : تو پھر اس کے لیے انھیں دوبارہ زندہ کرنا کیا مشکل ہے ؟ دیکھیے سورة یٰس (٨١) ۔

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

اِنَّ رَبَّكَ هُوَ الْخَلّٰقُ الْعَلِيْمُ 86؀ خلق الخَلْقُ أصله : التقدیر المستقیم، ويستعمل في إبداع الشّيء من غير أصل ولا احتذاء، قال : خَلْقِ السَّماواتِ وَالْأَرْضِ [ الأنعام/ 1] ، أي : أبدعهما، ( خ ل ق ) الخلق ۔ اصل میں خلق کے معنی ( کسی چیز کو بنانے کے لئے پوری طرح اندازہ لگانا کسے ہیں ۔ اور کبھی خلق بمعنی ابداع بھی آجاتا ہے یعنی کسی چیز کو بغیر مادہ کے اور بغیر کسی کی تقلید کے پیدا کرنا چناچہ آیت کریمہ : ۔ خَلْقِ السَّماواتِ وَالْأَرْضِ [ الأنعام/ 1] اسی نے آسمانوں اور زمین کو مبنی بر حکمت پیدا کیا میں خلق بمعنی ابداع ہی ہے

Ahkam ul Quran by

Amam Abubakr Al Jassas

Tafseer Ibn e Abbas by

by Ibn e Abbas

(٨٦) آپ کا پروردگار مومن و کافر سب کو قیامت کے دن زندہ کردے گا اور انکے ثواب و عذاب کا وہ بڑا عالم ہے اور ہم نے آپ کو ایک عظیم الشان نعمت دی ہے۔

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

آیت ٨٦ (اِنَّ رَبَّكَ هُوَ الْخَلّٰقُ الْعَلِيْمُ ) وہ جو پیدا کرنے والا ہے اپنی مخلوق کو خوب جانتا بھی ہے۔ سورة الملک میں فرمایا گیا : (اَلَا یَعْلَمُ مَنْ خَلَقَ وَہُوَ اللَّطِیْفُ الْخَبِیْرُ ) ” کیا اسی کے علم میں نہیں ہوگا جس نے پیدا کیا ؟ بلکہ وہ تو نہایت باریک بین باخبر ہے “۔ کسی مشین کو بنانے والا اس کے تمام کل پرزوں سے خوب واقف ہوتا ہے۔

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

48. These attributes of Allah have been mentioned to reassure the Prophet (peace be upon him) as if to say: As Allah is the Creator, He has complete power over all his creatures, and no one is able to escape His punishment. Moreover, He is All-Knowing. He is fully aware that you are exerting your utmost for their reform, and He knows also their evil machinations against your efforts for reform. Therefore, you need not worry on this account, but you should wait patiently and with confidence that at the appropriate time they will be dealt with justly.

سورة الْحِجْر حاشیہ نمبر :48 یعنی خالق ہونے کی حیثیت سے وہ اپنی مخلوق پر کامل غلبہ و تسلط رکھتا ہے ، کسی مخلوق کی یہ طاقت نہیں ہے کہ اس کی گرفت سے بچ سکے ۔ اور اس کے ساتھ وہ پوری طرح باخبر بھی ہے ، جو کچھ ان لوگوں کی اصلاح کے لیے تم کر رہے ہو اسے بھی وہ جانتا ہے اور جن ہتھکنڈوں سے یہ تمہاری سعی اصلاح کو ناکام کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں ان کا بھی اسے علم ہے ۔ لہٰذا تمہیں گھبرانے اور بے صبر ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ۔ مطمئن رہو کہ وقت آنے پر ٹھیک ٹھیک انصاف کے مطابق فیصلہ چکا دیا جائے گا ۔

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

Ahsan ut Tafaseer by

Hafiz M. Syed Ahmed Hassan

٨٦۔ اس آیت میں اللہ پاک نے یہ بات بیان فرمائی ہے کہ قیامت ضرور ہونے والی ہے خدا ہر شئے کا پیدا کرنے والا ہے اس کو قیامت کے قائم کرنے پر کامل قدرت ہے کیونکہ وہ کسی چیز کے پیدا کرنے سے نہ پہلی دفعہ عاجز تھا نہ دوسری دفعہ عاجز ہے اس کا علم بہت وسیع ہے دنیا میں کوئی چیز اس سے پنہاں نہیں ہے اپنے اس علم کے موافق وہ سب کچھ دوبارہ پیدا کرے گا۔ صحیح بخاری کے حوالہ سے ابوہریرہ (رض) کی حدیث قدسی ایک جگہ گزر چکی ہے جس میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا جب سب کی آنکھوں کے سامنے اللہ نے اس جہان کو پیدا کردیا تو جو لوگ دوبارہ پیدا کئے جانے کے منکر ہیں وہ بڑے نادان ہیں ١ ؎ اور اپنی نادانی کے سبب وہ اس باب میں خلاف عقل کلام الٰہی کو جھٹلاتے ہیں کیونکہ معمولی عقل کا آدمی بھی اس بات کو سمجھ سکتا ہے کہ جو کام ایک دفعہ کیا جا چکا اس کا پھر دوبارہ کیا جانا کیا شکل ہے یہ حدیث آیت کی گویا تفسیر ہے جس سے منکرین حشر کے قائل کرنے کا مطلب اچھی طرح سمجھ میں آسکتا ہے۔ ١ ؎ مشکوٰۃ ص ١٣ کتاب الایمان۔

Anwar ul Bayan by

Muhammad Ali

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

ف 5 تو پھر اس کے لئے انہیں دوبارہ زندہ کرنا کیا مشکل ہے۔

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

86 ۔ بلا شبہ آپ کا پروردگار ہی بڑاخالق اور بڑا جاننے والا ہے۔ یعنی سب کو وہی پیدا کرنے والا ہے اور وہی سب کا حال جاننے والا ہے وہ آپ کے صبر و تحمل کو بھی جانتا ہے اور ان کی ضد اور شرارت کو بھی جانتا ہے۔