Surat un Nahal

Surah: 16

Verse: 82

سورة النحل

فَاِنۡ تَوَلَّوۡا فَاِنَّمَا عَلَیۡکَ الۡبَلٰغُ الۡمُبِیۡنُ ﴿۸۲﴾

But if they turn away, [O Muhammad] - then only upon you is [responsibility for] clear notification.

پھر بھی اگر یہ منہ موڑے رہیں تو آپ پر صرف کھول کر تبلیغ کر دینا ہی ہے ۔

Tafseer Ibn-e-Kaseer by

Amam Ibn-e-Kaseer

فَإِن تَوَلَّوْاْ ... Then, if they turn away, meaning, after this declaration and reminder, do not worry about them. ... فَإِنَّمَا عَلَيْكَ الْبَلَغُ الْمُبِينُ your duty (O Muhammad) is only to convey (the Message) in a clear way), and you have delivered the Message to them.

Ahsan ul Bayan by

Shah Fahd Abdul Azeez (al saud)

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

فَاِنْ تَوَلَّوْا فَاِنَّمَا عَلَيْكَ الْبَلٰغُ الْمُبِيْنُ : اس آیت میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو تسلی دی گئی ہے۔ اس شرط کا جواب محذوف ہے جو بعد والے جملے سے سمجھ میں آ رہا ہے، یعنی اگر وہ پھرجائیں، نہ مانیں تو آپ کا کوئی نقصان ہے نہ آپ پر کوئی ملامت، کیونکہ آپ کے ذمے صرف واضح پیغام پہنچا دینا ہے، آپ اپنا فریضہ ادا کرتے جائیں، ایمان کی توفیق دینا یا نہ دینا ہمارے ہاتھ میں ہے، فرمایا : (اِنَّكَ لَا تَهْدِيْ مَنْ اَحْبَبْتَ ) [ القصص : ٥٦ ] ” بیشک تو ہدایت نہیں دیتا جسے تو دوست رکھے۔ “ پھر ان کا محاسبہ بھی ہمارے ذمے ہے، فرمایا : ( فَاِنَّمَا عَلَيْكَ الْبَلٰغُ وَعَلَيْنَا الْحِسَابُ ) [ الرعد : ٤٠ ] ” پس تیرے ذمے صرف پہنچا دینا ہے اور ہمارے ذمے حساب لینا ہے۔ “

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

فَاِنْ تَوَلَّوْا فَاِنَّمَا عَلَيْكَ الْبَلٰغُ الْمُبِيْنُ 82؀ ولي وإذا عدّي ب ( عن) لفظا أو تقدیرا اقتضی معنی الإعراض وترک قربه . فمن الأوّل قوله : وَمَنْ يَتَوَلَّهُمْ مِنْكُمْ فَإِنَّهُ مِنْهُمْ [ المائدة/ 51] ، وَمَنْ يَتَوَلَّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ [ المائدة/ 56] . ومن الثاني قوله : فَإِنْ تَوَلَّوْا فَإِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ بِالْمُفْسِدِينَ [ آل عمران/ 63] ، ( و ل ی ) الولاء والتوالی اور جب بذریعہ عن کے متعدی ہو تو خواہ وہ عن لفظوں میں مذکورہ ہو ایا مقدرو اس کے معنی اعراض اور دور ہونا کے ہوتے ہیں ۔ چناچہ تعد یہ بذاتہ کے متعلق فرمایا : ۔ وَمَنْ يَتَوَلَّهُمْ مِنْكُمْ فَإِنَّهُ مِنْهُمْ [ المائدة/ 51] اور جو شخص تم میں ان کو دوست بنائے گا وہ بھی انہیں میں سے ہوگا ۔ وَمَنْ يَتَوَلَّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ [ المائدة/ 56] اور جو شخص خدا اور اس کے پیغمبر سے دوستی کرے گا ۔ اور تعدیہ بعن کے متعلق فرمایا : ۔ فَإِنْ تَوَلَّوْا فَإِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ بِالْمُفْسِدِينَ [ آل عمران/ 63] تو اگر یہ لوگ پھرجائیں تو خدا مفسدوں کو خوب جانتا ہے ۔ بلغ البُلُوغ والبَلَاغ : الانتهاء إلى أقصی المقصد والمنتهى، مکانا کان أو زمانا، أو أمرا من الأمور المقدّرة، وربما يعبّر به عن المشارفة عليه وإن لم ينته إليه، فمن الانتهاء : بَلَغَ أَشُدَّهُ وَبَلَغَ أَرْبَعِينَ سَنَةً [ الأحقاف/ 15] ( ب ل غ ) البلوغ والبلاغ ( ن ) کے معنی مقصد اور متبٰی کے آخری حد تک پہنچے کے ہیں ۔ عام اس سے کہ وہ مقصد کوئی مقام ہو یا زمانہ یا اندازہ کئے ہوئے امور میں سے کوئی امر ہو ۔ مگر کبھی محض قریب تک پہنچ جانے پر بھی بولا جاتا ہے گو انتہا تک نہ بھی پہنچا ہو۔ چناچہ انتہاتک پہنچے کے معنی میں فرمایا : بَلَغَ أَشُدَّهُ وَبَلَغَ أَرْبَعِينَ سَنَةً [ الأحقاف/ 15] یہاں تک کہ جب خوب جو ان ہوتا ہے اور چالس برس کو پہنچ جاتا ہے ۔

Ahkam ul Quran by

Amam Abubakr Al Jassas

Tafseer Ibn e Abbas by

by Ibn e Abbas

(٨٢) اور اگر یہ لوگ ایمان لانے اعراض کریں تو آپ کی ذمہ داری تو احکام خداوندی کا زبان عربی میں صاف طور پر پہنچا دینا ہے۔

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

Ahsan ut Tafaseer by

Hafiz M. Syed Ahmed Hassan

Anwar ul Bayan by

Muhammad Ali

(16:82) فان تولوا۔ اگر یہ روگردانی کرتے رہیں۔

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

ف 4 ان کے نہ ماننے سے آپ کا کوئی نقصان نہ ہوگا اس لئے آپ غم نہ کیجیے بلکہ تبلیغ کا فریضہ ادا کرتے جائیے۔ اس میں آنحضرت کو تسلی دی ہے۔

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

اب وہ بات سامنے لائی جاتی ہے جس کا آغاز کلام میں ذکر ہوا تھا ، وہ یہ کہ جب قیامت آجائے گی تو کافر کس حالت میں دو چار ہوں گے۔

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

(فَاِنْ تَوَلَّوْا فَاِنَّمَا عَلَیْکَ الْبَلٰغُ الْمُبِیْنُ ) (سو اگر یہ لوگ روگردانی کریں تو آپ کے ذمہ صرف واضح طور پر پہنچا دینا ہے) یہ نہیں مانتے اور ایمان نہیں لاتے تو غمگین نہ ہوں آپ کی کوئی ذمہ داری منوانے کی نہیں۔

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

66:۔ یہ تمام مذکورہ دلائل سے متعلق ہے اور اِنْ کی جزا محزوف ہے ای فان تولوا بعد ھذہ الدلائل الواضحۃ والبینات القاھرۃ فاف لھم۔ یعنی یہ معاندین اگر ایسے واضح دلائل و بینات کے بعد بھی مسئلہ توحید کو نہ مانیں تو تف ہے ان کی عقلوں پر۔ اگر وہ نہ مانیں تو اس میں آپ کا کوئی قصور نہیں کیونکہ آپ کا فرض تبلیغ ہے جو آپ نے احسن طریق سے انجام دے دیا۔ صاحب مدارک نے فلا تبعۃ علیک جزا مقدر مانی ہے۔ ای فلا تبعۃ علیک وفی زلک لان الذی علیک ھو التبلیغ الظھار و قد فعلت (مدارک ج 2 ص 228) ۔

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

82 ۔ پھر اگر یہ لوگ اس پر بھی روگردانی اور اعراض کا برتائو کریں تو اے پیغمبر آپ پر کوئی ذمہ داری نہیں کیونکہ آپ کے ذمہ تو بس واضح طور پر پہنچا دینا ہے۔