Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
اِحْتَنَكَ |
يَحْتَنِكُ |
اِحْتَنِكْ |
مُحْتَنِك |
مُحْتَنَك |
اِحْتِنَاك |
اَلْحَنْکُ: کے معنی انسان یا چوپائے کے تالو کے ہیں اور کوّے کی چونچ کو حنک کہا جاتا ہے۔ کیونکہ یہ اس کے لئے بمنزلہ انسان کے تالو کے ہوتی ہے چنانچہ کہا جاتا ہے۔ اَسْوَدُ مِثْلَ حَنَکِ الْغُرَابِ اَو حَلَکِ الْغُرَابِ (وہ کوّے کی چونچ یا اس کے پروں کی طرح سیاہ ہے) یہاں حنک کے معنیٰ منقار اور حلک کے معنیٰ پروں کی سیاہی کے ہیں اور آیت کریمہ: (لَاَحۡتَنِکَنَّ ذُرِّیَّتَہٗۤ اِلَّا قَلِیۡلًا ) (۱۷:۶۲) تو میں تھوڑے شخصوں کے سوا اس کی (تمام) اولاد کی جڑ کاٹتا رہوں گا۔ میں یہ حَنَکْتُ الدَّابَّۃ سے بھی مشتق ہوسکتا ہے جس کے معنی اس کے منہ میں لگادینے یا رسی باندھنے کے ہیں۔ پس یہ لَاُلْجِمَنَّ فُلَانًا وَلَاُرْسِنَنَّہٗ کی طرح ہے اور یہ بھی ہوسکتا یہ کہ اِحْتَنَکَ الَْرادُ الْاَرْضَ سے مشتق ہو جس کے معنی ٹڈی کے زمین کی روئیدگی کو صفا چٹ کردینے کے ہیں پس آیت کے معنی یہ ہوں گے کہ میں انہیں اس طرح تباہ و برباد کروں گا جیسے ٹڈی زمین پر سے نبات صفا چٹ کردیتی ہے۔ حَنَّکَہٗ الدَّھْرُ: زمانہ نے اسے تجربہ کار بنادیا۔ جیساکہ نَجَرَہٗ وَقَرَعَ سِنَّہٗ وَافتَرَّہٗ وغیرہ استعارات تجربہ کے معنیٰ میں استعمال ہوتے ہیں۔
Surah:17Verse:62 |
البتہ میں ضرور قابو میں کرلوں گا
I will surely destroy
|