Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
شَوَى |
يَشْوِي |
اِشْوِ |
شَاوٍ |
مَشْوِيّ |
شَيّ |
شَوَیْتُ اللَّحْمَ وَاشْتَوَیْتُہٗ کے معنیٰ گوشت بھوننا کے ہیں۔ قرآن پاک میں ہے: (یَشۡوِی الۡوُجُوۡہَ) (۱۸:۲۹) ان کے چہروں کو جھلس دے گا۔ شاعر نے کہا ہے۔ (1) (الکامل) فَاشْتَویٰ لَیْلَۃَ رِیْحٍ وَاجْتَمَلَ تو اس نے ٹھنڈی رات (یعی قحط سالی) میں گوشت بھونا اور چربی پگھلا کر کھائی۔ اَلشَّوَیٰ: جسم کے اطراف، ہاتھ، پاؤں، وہ اعضاء جن پر زخم لگنے سے موت واقع نہ ہو۔ محاورہ ہے: رَمَاہٗ فَاشْواہٗ: اسے تیرمارا تو اس کے اطراف پر لگا یعنی ایسے عضو پر نہیں لگا جس پر زخم لگنے سے انسان مر جاتا ہے۔ قرآن پاک میں ہے: (نَزَّاعَۃً لِّلشَّوٰی) (۷۰:۱۶) کھال ادھیڑ ڈالنے والی۔ اور اسی سے غیراہم معاملہ کو بھی شَویٰ کہا جاتا ہے کیونکہ شَویٰ مَقْتَل: یعنی عضو رئیس نہیں ہوتا (جس پر زخم لگنے سے انسان مرجائے) اَلشَّاۃُ: بھیڑ۔ یہ اصل میں شَایَۃً ہے کیونکہ اس کی جمع شِیَاہٌ اور تصغیر شُوَیْھَۃٌ آتی ہے۔
Surah:18Verse:29 |
جو بھون ڈالے گا
(which) scalds
|