Noun

ضِدًّا

opponents

خلاف ۔ مخالف

Verb Form
Perfect Tense Imperfect Tense Imperative Active Participle Passive Participle Noun Form
---
---
---
---
---
---
Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

بعض نے کہا ہے: ضِدَّانِ ان دو چیزوں کو کہا جاتا ہے جو ایک جنس کے تحت ہوں مگر ان میں سے ہر ایک اپنے خصوصی اوصاف کے باعث دوسری سے مخالف ہو اور ان میں انتہائی بُعد پایا جائے جیسے سفیدی و سیاہی اور خیرور اور جو متغایر چیزیں ایک جنس کے تحت نہ ہوں انہیں ضدان نہیں کہا جاتا جیسے حلاوت اور حرکت۔ علماء نے کہا ہے کہ ضد متقابلات کی ایک قسم کا نام ہے کیونکہ وہ دو چیزیں جن میں ذاتی اختلاف ہو اور یہ دونوں بیک وقت ایک جگہ میں اکٹھی نہ ہوسکتی ہوں انہیں متقابلین کہا جاتا ہے اور تقابل چار قسم پر ہے (۱) تقابل تضاد، جیسے سفیدی اور سیاہی (۲) تقابل تناقض، جیسے ضِعف (دوچند) اور نصف (۳) تقابل عدم ملکہ، جیسے بصروعمی (۴) تقابل ایجاب وسلب، جو جملہ خبریہ میں ہوتا ہے جیسے کُلُّ اِنْسَانٍ ھٰھُنَا وَلَیْسَ کُلُّ اِنْسَانٍ ھٰھُنَا: اکثر متکلمین اور اہل لغت ان سب کو تقابل تضاد کی فہرست میں شامل کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ضدان ان دو چیزوں کو کہا جاتا ہے جو ایک محل میں جمع نہ ہوسکتی ہوں اور ذات باری تعالیٰ کے متعلق لَانِدَّلَہٗ وَلَاضِدَّلَہٗ کہہ کر دونوں کی نفی کی جاتی ہے۔ کیونکہ نِدَّ شریک فی الجوہر کو کہتے ہیں اور ان دو متخالف چیزوں کو ایک دوسری کی ضد کہا جاتا ہے جو ایک جنس کے تحت علی سبیل التعاقب پائی جاتی ہوں اور چونکہ ذات باری تعالیٰ جو ہریت اور جنسیت دنوں سے منزلہ ہے اس لیے نہ اس کا کوئی نِدْ ہوسکتا ہے اور نہ ضد اور آیت کریمہ: (وَ یَکُوۡنُوۡنَ عَلَیۡہِمۡ ضِدًّا) (۱۹:۸۲) اور وہ ان کے دشمن اور مخالف ہوں گے۔ میں ضد کے معنی دشمن اور مخالف کے ہیں۔

Lemma/Derivative

1 Results
ضِدّ
Surah:19
Verse:82
خلاف ۔ مخالف
opponents