Noun

هَدًّا

(in) devastation

ٹوٹ کر۔ بھربھرے ہو کر

Verb Form
Perfect Tense Imperfect Tense Imperative Active Participle Passive Participle Noun Form
---
---
---
---
---
---
Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

اَلْھَدُّ کے معنی کسی چیز کو زور کی آواز کے ساتھ گرا دینے یا کسی بھاری چیز کے گر پڑنے کے ہیں اور کسی چیز کے گرنے کی آواز کو ھَدَّۃ کہا جاتا ہے۔ قرآن پاک میں ہے: (وَ تَنۡشَقُّ الۡاَرۡضُ وَ تَخِرُّ الۡجِبَالُ ہَدًّا) (۱۹:۹۰) زمین شق ہوجائے اور پہاڑ ریزہ ریزہ ہوکر گرپڑیں۔ اور وَھْدَوْتُ الْبَقَرَۃِ: کے معنی گائے کو ذبح کرنے کے لیے زمین پر گرانے کے ہیں اور ھشدٌّ بمعنی مَھْدُوْدٌ (یعنی) گرائی ہوئی چیز کے، آتا ہے ذَبْحٌ بمعنی مَدْبُوحٌ اور کمزور بزدل آدمی کو بھی ھِدٌّ کہا جاتا ہے۔ ایک محاورہ ہے۔ مَرَرْتُ بِرَجُلٍ ھَدَّاکَ مِنْ رَجُلٍ: میں ایسے آدمی کے پاس سے گزرا جو تیرے لیے فلاں سے کافی ہے اصل میں اس کے معنی ہیں کہ جس کا وجود تجھے بے چین اور مضطرب کرتا ہے۔ ھَدَّدْتُ فُلَانًا وَتَھَدَّدْتُہٗ: میں نے اسے دھمکایا اور ڈرایا۔ اَلْھَدْ ھَدَۃُ: بچے کو سلانے کے لیے تھپکی دینا اور ہلانا۔ اَلْھُدْھُدُ: ایک پرنے کا نام ہے۔ قرآن پاک میں ہے: (مَا لِیَ لَاۤ اَرَی الۡہُدۡہُدَ) (۲۷:۲۰) کیا سبب ہے کہ ہدہد نظر نہیں آتا۔ اس کی جمع ھَدَاھِدُ آتی ہے۔ اور ھُدَاھِدُ ضمہ کے ساتھ واحد ہے۔ شاعر نے کہا ہے (1) (الکامل) (۴۱۵) کَھُدَاھِدٍ کَسَرَ الرُّمَاۃُ جَنَاحَہٗ یَدْعُوْ لِقَارَعَۃِ الطَّرِیْقِ ھَدِیْلًا۔ وہ اس حما کی طرح پریشان تھا جس کے بازو شکاریوں نے توڑ دیے ہوں اور وہ راستہ میں کھڑا واویلا کررہا ہو۔

Lemma/Derivative

1 Results
هَدّ
Surah:19
Verse:90
ٹوٹ کر۔ بھربھرے ہو کر
(in) devastation