Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
--- |
--- |
--- |
--- |
--- |
--- |
اَلرِّلْرُ: دھیمی آواز (یا آہٹ) کو کہتے ہیں۔ چنانچہ قرآن پاک میں ہے: (ہَلۡ تُحِسُّ مِنۡہُمۡ مِّنۡ اَحَدٍ اَوۡ تَسۡمَعُ لَہُمۡ رِکۡزًا) (۱۹:۹۸) اب تم ان میں سے کسی کو (بھی) دیکھتے ہو یا ان کی بھنک بھی سنتے ہو۔ اور رَکَزْتُ کَذَا کے معنیٰ ہیں: میں نے اسے مخفی طور پر دفن کردیا اسی سے اَلرِّکَازُ ہے جس کے معنیٰ دفینہ ہیں۔ خواہ اسے کسی انسان نے دفن کیا ہو، جیسے خزانہ وغیرہ یا قدرتی طور پر زمین کے اندر پایا جائے جیسے معدنیات اور اَلرِّکاز کا لفظ ان دونوں کو شامل ہے۔ اور حدیث ہے۔ (1) (۱۵۹) وَفِی الرِّکَازِ الخُمُسُ: (رکاز میں خمس ہے) میں رکاز کے دونوں معنیٰ بیان کیے گئے یہں۔ عام محاورہ ہے: رَکَزَرُمْحَہٗ: اس نے اپنا نیزہ زمین میں گاڑ دیا۔ اور فوج کی فرودگاہ کو مَرکَرٌ کہا جاتا ہے کیونکہ وہ جہاں ڈیرہ ڈالتے ہیں۔ وہاں زمین میں اپنے نیزے (جھنڈے) گاڑ دیتے ہیں۔
Surah:19Verse:98 |
کوئی آہستہ آواز۔ کوئی بھنک
a sound?
|