When the mushrikin مشرکین ، (the associators) of Arabia heard the verse وَإِلَـٰهُكُمْ إِلَـٰهٌ وَاحِدٌ &And your god is one God&, all against their own belief, they were puzzled thinking how could there be just one single object of worship for the whole wide world. If this was a serious claim, there has to be some proof in support. That proof has been tersely encased in the present two verses. Understanding Tauhid, the Oneness of Allah, in the wider sense: Tauhid توحید ، the cardinal principle of Muslim faith as stated in Verse 163 has been proved repeatedly and variously, therefore, we limit ourselves at this point to a summary view of the principle as follows: 1. He is One in the state of His being, that is, there exists in the universe of His creation no entity like Him. He is without any duplicate or replica and without any equal or parallel. Such unshared and pristine is His station that He alone is deserving of being called the Wahid واحد ، the One. 2. He is One in claiming the right of being worshipped, that is, in view of the nature of His Being, the comprehensiveness of His most perfect attributes and the great charisma of His creation and its nurture, all human obedience, all ` ibadah عبادہ ، all worship has to be for Him alone. 3. He is One in being free of any conceivable composition, that is, He is free of segments and fragments, units and organs, substances and elements, atoms and particles. There is just no way He can be analyzed or divided or resolved. 4. He is One in being the anterior and the posterior, that is, He existed when nothing did and He will remain existing when nothing will. Who then, if not Him, shall be called the Wahid, the only One? (Jassas)
ربط : مشرکین عرب نے جو آیت وَاِلٰـهُكُمْ اِلٰهٌ وَّاحِدٌ اپنے عقیدہ کے خلاف سنی تو تعجب سے کہنے لگے کہ کہیں سارے جہان کا ایک معبود بھی ہوسکتا ہے اور اگر یہ دعویٰ صحیح ہے تو کوئی دلیل پیش کرنا چاہئے حق تعالیٰ آگے دلیل بیان فرماتے ہیں، خلاصہ تفسیر : اور (ایسا معبود) جو تم سب کے معبود بننے کا مستحق وہ تو ایک ہی معبود (حقیقی) ہے اس کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں وہی رحمٰن ہے، رحیم ہے ( اور کوئی ان صفات میں کامل نہیں اور بدون کمال صفات معبودیت کا استحقاق باطل ہے پس بجز معبود حقیقی کے کوئی اور مستحق عبادت نہ ہوا) بلاشبہ آسمانوں کے اور زمین کے بنانے میں اور یکے بعد دیگرے رات اور دن کے آنے میں اور جہازوں (کے چلنے) میں جو کہ سمندر میں چلتے ہیں آدمیوں کے نفع کی چیزیں (اور اسباب) لے کر اور (بارش کے) پانی میں جس کو اللہ تعالیٰ نے آسمان سے برسایا پھر اس (پانی) سے زمین کو تروتازہ کیا اس کے خشک ہوئے پیچھے (یعنی اس میں نباتات پیدا کئے) اور (ان نباتات سے) ہر قسم کے حیوانات اس (زمین) میں پھیلا دی (کیونکہ حیوانات کی زندگی اور توالد وتناسل اسی غذائے نباتی کی بدولت ہے) اور ہواؤں کی (سمتیں اور کیفتیں) بدلنے میں (کہ کبھی پروا ہے کبھی پچھوا کبھی گرم ہے کبھی سرد) اور ابر (کے وجود) میں جو زمین و آسمان کے درمیان مقید (اور معلق) رہتا ہے (ان تمام چیزوں میں) دلائل (توحید کے موجود ہیں) ان لوگوں کے (استدلال کے) لئے جو عقل (سلیم) رکھتے ہیں۔ معارف و مسائل : وَاِلٰـهُكُمْ اِلٰهٌ وَّاحِدٌ اللہ تعالیٰ کی توحید متعدد اور مختلف حیثیتوں سے ثابت ہے مثلا وہ ایک ہے یعنی کائنات میں کوئی اس کی نظیر و شبیہ نہیں نہ کوئی اس کا ہمسر (برابر ہے اس لئے وہ اس کا مستحق ہے کہ اس کو واحد کہا جائے، دوسرے یہ کہ وہ ایک ہی استحقاق عبادت میں یعنی اس کے سوا کوئی عبادت کا مستحق نہیں، تیسرے یہ کہ وہ ایک ہے یعنی ذی اجزاء نہیں وہ اجزاء واعضاء سے پاک ہے نہ اس کا تجزیہ اور تقسیم ہو سکتی ہے، چوتھے یہ کہ وہ ایک ہے یعنی اپنے وجود ازلی ابدی میں ایک وہ اس وقت بھی موجود تھا جب کوئی چیز موجود نہ تھی اور اس وقت بھی موجود رہے گا جب کوئی چیز موجود نہ رہے گی اس لئے وہ اس کا مستحق ہے کہ اس کو واحد کہا جائے لفظ واحد میں یہ تمام حیثتیں توحید کی ملحوظ ہیں (جصاص)