Verb

ٱسْتَوْقَدَ

kindled

جس نے جلائی

Verb Form 10
Perfect Tense Imperfect Tense Imperative Active Participle Passive Participle Noun Form
أَوْقَدَ
يُوْقِدُ
أَوْقِدْ
مُوْقِد
مُوْقَد
إِيْقَاد
Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

وَقَدَتِ النَّارُ (ض) وُقُوْدًا وَوَقَدًا:آگ روشن ہونا۔ اَلْوَقُوْدُ:ایندھن کی لکڑیاں جن سے آگ جلائی جائے اور آگ کے شعلہ کو بھی وَقُوْدٌ کہتے ہیں۔قرآن پاک میں ہے۔ (وَقُوۡدُہَا النَّاسُ وَ الۡحِجَارَۃُ ) (۲۔۲۴) جس کا ایندھن آدمی اور پتھر ہوں گے۔ (وَ اُولٰٓئِکَ ہُمۡ وَقُوۡدُ النَّارِ ) (۳۔۱۰) اور یہ لوگ آتش جہنم کا ایندھن ہوں گے۔ (النَّارِ ذَاتِ الۡوَقُوۡدِ ) (۸۵۔۵) آگ کی خندقیں جن میں ایندھن جھونک رکھا تھا۔اِسْتَوْقَدْتُ النَّارَ:آگ جلانے کی تیاری کرنا اور کبھی بمعنی اَوْقَدْتَّھَا میں نے آگ جلائی بھی آجاتا ہے۔قرآن پاک میں ہے۔ (مَثَلُہُمۡ کَمَثَلِ الَّذِی اسۡتَوۡقَدَ نَارًا) (۲۔۱۷) ان کی مثال اس شخص کی سی ہے جس نے شب تاریک میں آگ روشن کی (وَ مِمَّا یُوۡقِدُوۡنَ عَلَیۡہِ فِی النَّارِ ) (۱۳۔۱۷) اور جس چیز کو زیور یا کوئی اور سامان بنانے کیلئے آگ میں تپاتے ہیں۔ (فَاَوۡقِدۡ لِیۡ یٰہَامٰنُ ) (۲۸۔۳۸) توہامان!میرے لئے گارے کو آگ لگا (کر اینٹیں پکا) دو (نَارُ اللّٰہِ الۡمُوۡقَدَۃُ ) (۱۰۴۔۶) خدا کی بھڑکائی ہوئی آگ ہے۔اور اسی سے وَقَدَۃُ الصَّیْفِ کا محاورہ ہے جس کے معنی گرمی کی شدت کے ہیں۔اِتَّقَدَ فُلَانٌ غَضَبا فلاں غصہ سے بھڑک اٹھا اور استعارہ کے طور پر وَقَدَ وَاتَّقَدَ:لڑائی بھڑکنے کے معنی میں بھی استعمال ہوتا ہے۔جیسا کہ اَلْاِشْتِعَال وَالْاِسْتِعَارَۃُ:وغیرہ الفاظ اس معنی میں بطور مجاز استعمال ہوتے ہیں۔چنانچہ قرآن پاک میں ہے:۔ (کُلَّمَاۤ اَوۡقَدُوۡا نَارًا لِّلۡحَرۡبِ اَطۡفَاَہَا اللّٰہُ ) (۵۔۶۴) یہ جب لڑائی کے لئے آگ جلاتے ہیں تو خدا اس کو بجھا دیتا ہے۔اور کبھی استعارہ کے طور پر چمک دمک کے معنی میں آتا ہے۔اِتَّقَدَ الْجَوْھَرُ وَالدَّھَبُ:جوہر یا سونے کا چمکنا۔

Lemma/Derivative

1 Results
اسْتَوْق