Surat ul Baqara

Surah: 2

Verse: 182

سورة البقرة

فَمَنۡ خَافَ مِنۡ مُّوۡصٍ جَنَفًا اَوۡ اِثۡمًا فَاَصۡلَحَ بَیۡنَہُمۡ فَلَاۤ اِثۡمَ عَلَیۡہِ ؕ اِنَّ اللّٰہَ غَفُوۡرٌ رَّحِیۡمٌ ﴿۱۸۲﴾٪  6

But if one fears from the bequeather [some] error or sin and corrects that which is between them, there is no sin upon him. Indeed, Allah is Forgiving and Merciful.

ہاں جو شخص وصیّت کرنے والے کی جانبداری یا گناہ کی وصیّت کر دینے سے ڈرے پس وہ ان میں آپس میں اصلاح کرا دے تو اس پر گناہ نہیں ، اللہ تعالٰی بخشنے والا مہربان ہے ۔

Word by Word by

Dr Farhat Hashmi

فَمَنۡ
تو جو کوئی
خَافَ
خوف کرے
مِنۡ مُّوۡصٍ
وصیت کرنے والے سے
جَنَفًا
طرف داری کا
اَوۡ
یا
اِثۡمًا
گناہ کا
فَاَصۡلَحَ
تووہ اصلاح کرا دے
بَیۡنَہُمۡ
درمیان ان کے
فَلَاۤ
تو نہیں
اِثۡمَ
کوئی گناہ
عَلَیۡہِ
اس پر
اِنَّ
بیشک
اللّٰہَ
اللہ
غَفُوۡرٌ
بہت بخشنے والا ہے
رَّحِیۡمٌ
نہایت رحم کرنے والا ہے
Word by Word by

Nighat Hashmi

فَمَنۡ
پھر جو کوئی
خَافَ
ڈرے
مِنۡ مُّوۡصٍ
وصیت کرنے والے سے
جَنَفًا
کسی قسم کی طرف داری
اَوۡاِثۡمًا
یا گناہ سے
فَاَصۡلَحَ
پس وہ صلح کروا دے
بَیۡنَہُمۡ
درمیان ان کے
فَلَاۤ
تو نہیں
اِثۡمَ
کوئی گناہ
عَلَیۡہِ
اس پر
اِنَّ
یقیناً
اللّٰہَ
اللہ تعا لٰی
غَفُوۡرٌ
بے حد بخشنے والا
رَّحِیۡمٌ
نہا یت رحم والا ہے
Translated by

Juna Garhi

But if one fears from the bequeather [some] error or sin and corrects that which is between them, there is no sin upon him. Indeed, Allah is Forgiving and Merciful.

ہاں جو شخص وصیّت کرنے والے کی جانبداری یا گناہ کی وصیّت کر دینے سے ڈرے پس وہ ان میں آپس میں اصلاح کرا دے تو اس پر گناہ نہیں ، اللہ تعالٰی بخشنے والا مہربان ہے ۔

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

البتہ جس کسی شخص کو وصیت کرنے والے کی طرف سے نادانستہ یا دانستہ طرفداری کا خطرہ ہو اور وہ وارثوں میں سمجھوتہ کرا دے تو اس پر کچھ گناہ نہیں۔۔ بیشک اللہ بڑا بخشنے والا اور نہایت رحم کرنے والا ہے

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

پھرجوکوئی وصیّت کرنے والے سے کسی قسم کی طرف داری یاگناہ سے ڈرے، پس وہ اُن کے درمیان اصلاح کردے تو اس پرکوئی گناہ نہیں،یقینااﷲ تعالیٰ بے حدبخشنے والا،نہایت رحم والاہے۔

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

But, whoever apprehends slant or sin from a testator and puts things right between them, then there is no sin on him. Surely, Allah is Forgiving, Merciful.

پھر جو کوئی خوف کرے وصیت کرنے والے سے طرفداری کا یا گناہ کا پھر ان میں باہم صلح کرا دے تو اس پر کچھ گناہ نہیں بیشک اللہ بڑا بخشنے والا نہایت مہربان ہے۔

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

پھر جس کو اندیشہ ہو کسی وصیت کرنے والے کی طرف سے جانب داری یا حق تلفی کا اور وہ ان کے مابین صلح کرا دے تو اس پر کوئی گناہ نہیں ہے یقیناً اللہ تعالیٰ بخشنے والا رحم فرمانے والا ہے

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

If, however. one apprehends genuinely that the testator had intentionally or unintentionally done some injustice, and then alters the will to set things right between the parties concerned, in that case he does not incur any sin. Allah is Forgiving and Merciful.

البتہ جس کو یہ اندیشہ ہو کہ وصیت کرنے والے نے نادانستہ یا قصداً حق تلفی کی ہے ، اور پھر معاملے سے تعلق رکھنے والوں کے درمیان وہ اصلاح کرے ، تو اس پر کچھ گناہ نہیں ہے ، اللہ بخشنے والا اور رحم فرمانے والا ہے ۔ ؏۲۲

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

ہاں اگر کسی شخص کو یہ اندیشہ ہو کہ کوئی وصیت کرنے والا بے جا طرف داری یا گناہ کا ارتکاب کر رہا ہے ، اور وہ متعلقہ آدمیوں کے درمیان صلح کرا دوے تو اس پر کوئی گناہ نہیں ( ١١٤ ) بیشک اللہ تعالیٰ بہت بخشنے والا ، بڑا مہربان ہے ۔

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

جو کوئی وصیت بدلے اسکو جانتا ہے پھر جس کسی کی وصیت کرنے والے کی خطا یا عمدا اس کا قصول معلوم ہوا وہ وارثو اور موصی ل ہیں میں صلح کرادے تو (وصیت بدلنے کا) کچھ گناہ اس پر نہ ہوگا بیشک اللہ بخشنے والا مہربان ہے 4

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

پھر کسی کو وصیت کرنے والے سے یہ ڈر ہو کہ اس نے غلط کیا یا گناہ کیا ہے تو ان (وارثوں) میں اصلاح کردے تو اس پر کوئی گناہ نہیں ہے یقینا اللہ بخشنے والے مہربان ہیں

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

پھر اگر کسی شخص کو وصیت کرنے والے کی طرف سے یہ اندیشہ ہو کہ وصیت طرف داری یا گناہ کے ساتھ کی گئی ہے۔ پھر اس نے معاملے تعلق رکھنے والوں کے درمیان باہم صلح کرادی تو اس شخص پر کوئی گناہ نہیں ہے۔ بیشک اللہ بخشنے والا نہایت مہربان ہے۔

Translated by

Fateh Muhammad Jalandhari

اگر کسی کو وصیت کرنے والے کی طرف سے (کسی وارث کی) طرفداری یا حق تلفی کا اندیشہ ہو تو اگر وہ (وصیت کو بدل کر) وارثوں میں صلح کرادے تو اس پر کچھ گناہ نہیں۔ بےشک خدا بخشنے والا (اور) رحم والا ہے

Translated by

Abdul Majid Daryabadi

How beit whosoever apprehendeth from the testator a mistake or a sin and thereupon he maketh up the matter between them, on him there shall be no sin; verily Allah is Forgiving, Merciful.

البتہ جس کسی کو وصیت کرنے والے سے متعلق کسی بےعنوانی یا گناہ کا علم ہوجائے ۔ وہ ان لوگوں کے آپس میں صلح کرادے ۔ تو اس پر کوئی گناہ نہیں ۔ بیشک اللہ تعالیٰ بڑا مغفرت کرنے والا ہے بڑا رحم کرنے والا ہے ۔

Translated by

Amin Ahsan Islahi

جس کو کسی وصیت کرنے والے کی طرف سے کسی بے جا جانب داری یا حق تلفی لا اندیشہ ہو اور وہ آپر میں صلح کرادے تو اس میں کوئی گناہ نہیں ۔ بیشک اللہ بخشنے والا اور رحم فرمانے والا ہے ۔

Translated by

Mufti Naeem

پس جس شخص کو وصیت کرنے والے کی طرف سے کسی کی ناجائز طرف داری یا گناہ کا خوف ہو تو وہ ان لوگوں ( وصیت کرنے والا اور اس کے رشے دار جن کے لیے وصیت کی جارہی ہے ) کے درمیان صلح کرا دے تو اس پر کوئی گناہ نہیں ، بے شک اﷲ ( تعالیٰ ) بہت بخشنے والے بڑے رحم والے ہیں ۔

Translated by

Muhtrama Riffat Ijaz

البتہ جس کو یہ اندیشہ ہو کہ وصیت کرنے والے نے ( نادانستہ یا قصداً ) حق تلفی کی ہے اور پھر معاملے سے تعلق رکھنے والوں کے درمیان وہ اصلاح کرائے تو اس پر کچھ گناہ نہیں ہے۔ اللہ بخشنے والا اور رحم فرمانے والا ہے

Translated by

Mulana Ishaq Madni

البتہ جس کسی کو اندیشہ و خوف ہو وصیت کرنے والے کی جانب سے کسی طرف داری یا گناہ کا اور اس بناء پر وہ ان کے درمیان صلح صفائی کروا دے تو ایسے شخص پر کوئی گناہ نہیں بیشک اللہ بڑا ہی بخشنے والا نہایت مہربان ہے

Translated by

Noor ul Amin

اگر کسی کو وصیت کرنے والے کی طرف سے نا دانستہ یادانستہ طرفداری کاخطرہ ہو اور وہ وارثوں میں صلح کرادے تواس پر گناہ نہیں بیشک اللہ بڑابخشنے والانہایت رحم والا ہے

Kanzul Eman by

Ahmad Raza Khan

پھر جسے اندیشہ ہوا کہ وصیت کرنے والے نے کچھ بے انصافی یا گناہ کیا تو اس نے ان میں صلح کرادی اس پر کچھ گناہ نہیں ( ف۳۲۳ ) بیشک اللہ بخشنے والا مہربان ہے

Translated by

Tahir ul Qadri

پس اگر کسی شخص کو وصیّت کرنے والے سے ( کسی کی ) طرف داری یا ( کسی کے حق میں ) زیادتی کا اندیشہ ہو پھر وہ ان کے درمیان صلح کرادے تو اس پر کوئی گناہ نہیں ، بیشک اﷲ نہایت بخشنے والا مہربان ہے

Translated by

Hussain Najfi

اب جو شخص کسی وصیت کرنے والے کی طرف سے کسی ( وارث ) کی حق تلفی یا گناہ کا خوف محسوس کرے اور ان ( ورثہ ) کے درمیان اصلاح ( سمجھوتہ ) کرا دے ، تو اس پر ( اس ردوبدل کرنے کا ) کوئی گناہ نہیں ہے ۔ بے شک اللہ بڑا بخشنے والا اور رحم کرنے والا ہے ۔

Translated by

Abdullah Yousuf Ali

But if anyone fears partiality or wrong-doing on the part of the testator, and makes peace between (The parties concerned), there is no wrong in him: For Allah is Oft-forgiving, Most Merciful.

Translated by

Muhammad Sarwar

One who is afraid of the testator's deviations and sin and settles the matter among the parties involved, he has not committed a sin. God is All-forgiving and All-merciful.

Translated by

Safi ur Rehman Mubarakpuri

But he who fears from a testator some unjust act or wrongdoing, and thereupon he makes peace between the parties concerned, there shall be no sin on him. Certainly, Allah is Oft-Forgiving, Most Merciful.

Translated by

Muhammad Habib Shakir

But he who fears an inclination to a wrong course or an act of disobedience on the part of the testator, and effects an agreement between the parties, there is no blame on him. Surely Allah is Forgiving, Merciful.

Translated by

William Pickthall

But he who feareth from a testator some unjust or sinful clause, and maketh peace between the parties, (it shall be) no sin for him. Lo! Allah is Forgiving, Merciful.

Translated by

Moulana Younas Palanpuri

अलबत्ता जिसको वसीयत करने वाले के मुतअल्लिक़ यह अंदेशा हो कि उसने जानिबदारी या गुनाह किया है और वह आपस में सुलह करा दे तो उस पर कोई गुनाह नहीं; अल्लाह माफ़ करने वाला, रहम करने वाला है।

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

ہاں جس شخص کو وصیت کرنے والے کی جانب سے کسی بےعنوانی یا کسی جرم کے ارتکاب کی تحقیق کی ہوئی ہو پھر یہ شخص ان میں باہم مصالحت کرادے تو اس پر کوئی گناہ نہیں ہے۔ واقعی اللہ تعالیٰ تو (خود گناہوں کے) معاف فرمانے والے ہیں اور (گناہگاروں پر) رحم کرنے والے ہیں۔ (182)

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

جو شخص وصیت کرنے والے کی جانب داری یا غلط وصیت کرنے سے ڈرے پس وہ ان کے درمیان صلح کرادے تو اس پر کوئی گناہ نہیں ہوگا یقیناً اللہ تعالیٰ بخشنے والا مہربان ہے

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

البتہ جس کو یہ اندیشہ ہو کہ وصیت کرنے والے نے نادانستہ یا قصداً حق تلفی کی ہے اور معاملہ سے تعلق رکھنے والوں کے درمیان وہ اصلاح کرے تو اس پر کچھ گناہ نہیں ہے ، اللہ بخشنے والا اور رحم فرمانے والا ہے۔

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

سو جو شخص وصیت کرنے والے کی جانب سے کسی جانب داری یا گناہ کا خوف کھائے پھر ان کے درمیان صلح کرا دے سو اس پر کوئی گناہ نہیں ہے۔ بیشک اللہ تعالیٰ غفور ہے رحیم ہے۔

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

پھر جو کوئی خوف کرے وصیت کرنے والے سے طرف داری کا یا گناہ کا پھر صلح کرادے ان میں باہم تو اس پر کچھ گناہ نہیں بیشک اللہ بڑا بخشنے والا نہایت مہربان ہے

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

پھر اگر کسی شخص کو وصیت کرنیوالے کی جانب سے نا دانستہ کسی غلطی یا دانستہ کسی حق تلفی کا علم ہوا ہو اور وہوصیت کو بدل کر ورثا میں صلح کرا دے تو اس شخص پر کوئی گناہ نہیں بیشک اللہ تعالیٰ بڑا بخشنے والا بڑی مہربانی کرنے والا ہے