Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
شَاوَرَ |
يُشَاوِرُ |
شَاوِرْ |
مُشَاوِر |
مُشَاوَر |
مُشَاوَرَة/شِوَار |
اَلشَّوارُ: کے معنیٰ ظاہری سامان آرائش کے ہیں اور کنایہ کے طور پر اندام نہانی پر بولا جاتا ہے۔ اور شوَّرْتُ بِہٖ کے معنیٰ ہیں: میں نے اسے شرمندہ کیا۔ گویا اس کے ستر کو ننگا کردیا۔ شِرْتُ العَسَلَ وَاَشَرْتُہٗ: چھتے سے شہد نکالنا شاعر نے کہا ہے۔ (1) (۲۷۰) وَجَدِیْثٍ مِثْلُ مَاذِیْ مُشَارٍ اور باتیں جو چھتے سے نکالے ہوئے تازہ شہد کی طرح شیریں تھیں۔ اور شہد نکالنے کے عتبار شِرتُ الدَّبَۃَ کے معنی ہوئے: گھوڑے کی دوڑ معلوم کرنا کہ کس قدر دوڑسکتا ہے اور خظبوں کے متعلق کہا جاتا ہے: مشوار کثیر العثار کے خطبے ایسی منڈی ہے جہاں بہت زیادہ لعزش کا خطرہ ہے۔ اور اَلتَّشَاوُرُ وَالْمُشاوَرَہٗ وَالْمَشُوْرَۃُ کے معنیٰ ہیں ایک دوسرے کی طرف بات لوتا کر رائے معلوم کرنا یہ بھی شِرْتُ العَسْلَ سے مشتق ہے جس کے معنیٰ چھتہ سے شہد نکالنا کے ہیں قرآن پاک میں ہے: (وَ شَاوِرۡہُمۡ فِی الۡاَمۡرِ) (۳:۱۵۹) اور اپنے کاموں میں ان سے مشورہ کیا لرو۔ اَلشُّوریٰ: ہر وہ امر جس میں مشورہ کیا جائے۔ قرآن پاک میں ہے: (وَ اَمۡرُہُمۡ شُوۡرٰی بَیۡنَہُمۡ) (۴۲:۳۸) اور اپے کام آپس کے مشورہ سے کرتے ہیں۔
Surah:2Verse:233 |
اور باہم مشورے سے
and consultation
|