Surat ul Baqara

Surah: 2

Verse: 247

سورة البقرة

وَ قَالَ لَہُمۡ نَبِیُّہُمۡ اِنَّ اللّٰہَ قَدۡ بَعَثَ لَکُمۡ طَالُوۡتَ مَلِکًا ؕ قَالُوۡۤا اَنّٰی یَکُوۡنُ لَہُ الۡمُلۡکُ عَلَیۡنَا وَ نَحۡنُ اَحَقُّ بِالۡمُلۡکِ مِنۡہُ وَ لَمۡ یُؤۡتَ سَعَۃً مِّنَ الۡمَالِ ؕ قَالَ اِنَّ اللّٰہَ اصۡطَفٰىہُ عَلَیۡکُمۡ وَ زَادَہٗ بَسۡطَۃً فِی الۡعِلۡمِ وَ الۡجِسۡمِ ؕ وَ اللّٰہُ یُؤۡتِیۡ مُلۡکَہٗ مَنۡ یَّشَآءُ ؕ وَ اللّٰہُ وَاسِعٌ عَلِیۡمٌ ﴿۲۴۷﴾

And their prophet said to them, "Indeed, Allah has sent to you Saul as a king." They said, "How can he have kingship over us while we are more worthy of kingship than him and he has not been given any measure of wealth?" He said, "Indeed, Allah has chosen him over you and has increased him abundantly in knowledge and stature. And Allah gives His sovereignty to whom He wills. And Allah is all-Encompassing [in favor] and Knowing."

اور انہیں ان کے نبی نے فرمایا کہ اللہ تعالٰی نے طالوت کو تمہارا بادشاہ بنا دیا ہے تو کہنے لگے بھلا اس کی ہم پر حکومت کیسے ہوسکتی ہے؟ اس سے تو بہت زیادہ حقدار بادشاہت کے ہم ہیں ، اس کو تو مالی کشادگی بھی نہیں دی گئی ۔ نبی نے فرمایا سنو ، اللہ تعالٰی نے اسی کو تم پر برگزیدہ کیا ہے اور اسے علمی اور جسمانی برتری بھی عطا فرمائی ہے بات یہ ہے اللہ جسے چاہے اپنا ملک دے ، اللہ تعالٰی کشادگی والا اور علم والا ہے ۔

Word by Word by

Dr Farhat Hashmi

وَقَالَ
اور کہا
لَہُمۡ
انہیں
نَبِیُّہُمۡ
ان کے نبی نے
اِنَّ
بیشک
اللّٰہَ
اللہ
قَدۡ
تحقیق
بَعَثَ
مقرر کردیا ہے
لَکُمۡ
تمہارے لیے
طَالُوۡتَ
طالوت کو
مَلِکًا
بادشاہ
قَالُوۡۤا
انہوں نے کہا
اَنّٰی
کیسے
یَکُوۡنُ
ہوسکتی ہے
لَہُ
اس کے لیے
الۡمُلۡکُ
بادشاہت
عَلَیۡنَا
ہم پر
وَنَحۡنُ
حالانکہ ہم
اَحَقُّ
زیادہ حق دار ہیں
بِالۡمُلۡکِ
بادشاہت کے
مِنۡہُ
اس سے
وَلَمۡ
اور نہیں
یُؤۡتَ
وہ دیا گیا
سَعَۃً
وسعت
مِّنَ الۡمَالِ
مال سے
قَالَ
اس نے کہا
اِنَّ
بیشک
اللّٰہَ
اللہ نے
اصۡطَفٰىہُ
چن لیا ہے اسے
عَلَیۡکُمۡ
تم پر
وَزَادَہٗ
اور نے زیادہ دی ہے اسے
بَسۡطَۃً
وسعت
فِی الۡعِلۡمِ
علم میں
وَالۡجِسۡمِ
اور جسم میں
وَاللّٰہُ
اور اللہ
یُؤۡتِیۡ
دیتا ہے
مُلۡکَہٗ
بادشاہت اپنی
مَنۡ
جسے
یَّشَآءُ
وہ چاہتا ہے
وَاللّٰہُ
اور اللہ
وَاسِعٌ
وسعت والا ہے
عَلِیۡمٌ
خوب جاننے والا ہے
Word by Word by

Nighat Hashmi

وَقَالَ
اور کہا
لَہُمۡ
ان کے لیے
نَبِیُّہُمۡ
ان کے نبی نے
اِنَّ
بلا شبہ
اللّٰہَ
اللہ تعا لٰی نے
قَدۡ
یقیناً
بَعَثَ
مقرر کیا ہے
لَکُمۡ
تمہارے لیے
طَالُوۡتَ
طالوت کو
مَلِکًا
بادشاہ
قَالُوۡۤا
انہوں نے کہا
اَنّٰی
کیسے
یَکُوۡنُ
ہوسکتی ہے
لَہُ
اس کی
الۡمُلۡکُ
حکو مت
عَلَیۡنَا
ہم پر
وَنَحۡنُ
حالانکہ ہم
اَحَقُّ
زیادہ حق دار ہیں
بِالۡمُلۡکِ
بادشاہت کے
مِنۡہُ
اس سے
وَلَمۡ
اور نہیں
یُؤۡتَ
اسےدی گئی
سَعَۃً
کشا ئش
مِّنَ الۡمَالِ
مال سے
قَالَ
اس نے کہا
اِنَّ
بلا شبہ
اللّٰہَ
اللہ تعا لٰی نے
اصۡطَفٰىہُ
چنا ہے اسے
عَلَیۡکُمۡ
تم پر
وَزَادَہٗ
اور زیادہ دی ہے اسے
بَسۡطَۃً
فراخی
فِی الۡعِلۡمِ
علم میں
وَالۡجِسۡمِ
اور جسم میں
وَاللّٰہُ
اور اللہ تعا لٰی
یُؤۡتِیۡ
عطا کر تا ہے
مُلۡکَہٗ
بادشاہت اپنی
مَنۡ
جس کو
یَّشَآءُ
وہ چاہتا ہے
وَاللّٰہُ
اور اللہ تعا لٰی
وَاسِعٌ
وسعت والا
عَلِیۡمٌ
سب کچھ جاننے والا ہے
Translated by

Juna Garhi

And their prophet said to them, "Indeed, Allah has sent to you Saul as a king." They said, "How can he have kingship over us while we are more worthy of kingship than him and he has not been given any measure of wealth?" He said, "Indeed, Allah has chosen him over you and has increased him abundantly in knowledge and stature. And Allah gives His sovereignty to whom He wills. And Allah is all-Encompassing [in favor] and Knowing."

اور انہیں ان کے نبی نے فرمایا کہ اللہ تعالٰی نے طالوت کو تمہارا بادشاہ بنا دیا ہے تو کہنے لگے بھلا اس کی ہم پر حکومت کیسے ہوسکتی ہے؟ اس سے تو بہت زیادہ حقدار بادشاہت کے ہم ہیں ، اس کو تو مالی کشادگی بھی نہیں دی گئی ۔ نبی نے فرمایا سنو ، اللہ تعالٰی نے اسی کو تم پر برگزیدہ کیا ہے اور اسے علمی اور جسمانی برتری بھی عطا فرمائی ہے بات یہ ہے اللہ جسے چاہے اپنا ملک دے ، اللہ تعالٰی کشادگی والا اور علم والا ہے ۔

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

ان کے نبی نے ان سے کہا کہ : اللہ نے تمہارے لیے طالوت کو بادشاہ مقرر کیا ہے۔ وہ کہنے لگے : بھلا ہم پر حکومت کا حقدار وہ کیسے بن گیا ؟ اس سے زیادہ تو ہم خود حکومت کے حقدار ہیں اور اس کے پاس تو کچھ مال و دولت بھی نہیں نبی نے کہا : اللہ نے تم پر حکومت کے لیے اسے ہی منتخب کیا ہے۔ اور ذہنی اور جسمانی اہلیتیں اسے تم سے زیادہ دی ہیں اور اللہ جسے چاہے اپنی حکومت دے دے وہ بڑی وسعت والا اور جاننے والا ہے۔

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

اوراُن کے نبی نے اُن سے کہا: ’’بلاشبہ اﷲ تعالیٰ نے یقیناطالوت کوتمہارے لیے بادشاہ مقررکیاہے۔‘‘اُنہوں نے جواب دیا: ’’ہم پراس کی حکومت کیسے ہوسکتی ہے جب کہ ہم اس سے زیادہ بادشاہت کے حق دارہیں اوراسے مالی کشائش بھی نہیں دی گئی؟‘‘نبی نے کہا:’’بلاشبہ اﷲ تعالیٰ نے اسے تم پرچنا ہے اوراسے علمی اورجسمانی فراخی عطاکی ہے‘‘اوراﷲ تعالیٰ اپنی بادشاہت جسے چاہتاہے عطاکرتاہے اوراﷲ تعالیٰ بڑی وسعت والا،سب کچھ جاننے والاہے۔

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

And their prophet said to them: |"Allah has sent you &Talut طالوت &54 as king. They said: |"How would he have kingship over us when we are more entitled to the kingship than he? And he has not been given a wide measure of wealth.|" He said: |"Allah has chosen him over you and has increased his size in knowledge and physique. And Allah gives His kingship to whom He wills. And Allah is All-Embracing, All-Knowing.|"

اور فرمایا ان سے ان کے نبی نے بیشک اللہ نے مقرر فرمادیا تمہارے لئے طالوت کو بادشاہ کہنے لگے کیونکر ہو سکتی ہے اسی کو حکومت ہم پر اور ہم زیادہ مستحق سلطنت کے اس سے اور اس کو نہیں ملی کشایش مال میں پیغمبر نے کہا بیشک اللہ نے پسند فرمایا اس کو تم پر اور زیادہ فراخی دی اس کو علم اور جسم میں اور اللہ دیتا ہے ملک اپنا جس کو چاہے اور اللہ ہے فضل کرنے والا سب کچھ جاننے والا،

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

اور ان سے کہا ان کے نبی ( علیہ السلام) نے کہ اللہ تعالیٰ نے طالوت کو تمہارا بادشاہ مقرر کردیا ہے انہوں نے کہا کہ کیسے ہوسکتا ہے کہ اسے ہمارے اوپر بادشاہت ملے ؟ جبکہ ہم اس سے زیادہ حق دار ہیں بادشاہت کے اور اسے تو مال کی وسعت بھی نہیں دی گئی (نبی ( علیہ السلام) نے) کہا : (اب جو چاہو کہو) یقیناً اللہ نے اس کو چن لیا ہے تم پر اور اسے کشادگی عطا کی ہے علم اور جسم دونوں چیزوں میں اور اللہ تعالیٰ جس کو چاہتا ہے اپنی بادشاہت دے دیتا ہے اور اللہ بہت سمائی والا ہے سب کچھ جاننے والا ہے

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

ان کے نبی نے ان سے کہا کہ اللہ نے طالوت 269 کو تمہارے لیے بادشاہ مقرر کیا ہے ۔ یہ سن کر وہ بولے: ہم پر بادشاہ بننے کا وہ کیسے حقدار ہوگیا ؟ اس کے مقابلے میں بادشاہی کے ہم زیادہ مستحق ہیں ۔ وہ تو کوئی بڑا مالدار آدمی نہیں ہے ۔ نبی نے جواب دیا: اللہ نے تمہارے مقابلے میں اسی کو منتخب کیا ہے اور اس کو دماغ و جسمانی دونوں قسم کی اہلیتیں فراوانی کے ساتھ عطا فرمائی ہیں اور اللہ کو اختیار ہے کہ اپنا ملک جسے چاہے دے ، اللہ بڑی وسعت رکھتا ہے اور سب کچھ اس کےعلم میں ہے ۔

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

اور ان کے نبی نے ان سے کہا کہ : اللہ نے تمہارے لیے طالوت کو بادشاہ بنا کر بھیجا ہے ۔ کہنے لگے : بھلا اس کو ہم پر بادشاہت کرنے کا حق کہاں سے آگیا؟ ہم اس کے مقابلے میں بادشاہت کے زیادہ مستحق ہیں ، اور اس کو تو مالی وسعت بھی حاصل نہیں ۔ نبی نے کہا : اللہ نے ان کو تم پر فضیلت دے کر چنا ہے اور انہیں علم اور جسم میں ( تم سے ) زیادہ وسعت عطا کی ہے ، اور اللہ اپنا ملک جس کو چاہتا ہے دیتا ہے ، اور اللہ بڑی وسعت اور بڑا علم رکھنے والا ہے ۔

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

ط اور ان کے پیغمبر نے ان سے کہا ہے اللہ نے طالوت سے کو تمہارا بادشاہ کیا وہ کہنے لگے طالوت ہمارا بادشاہ کیوں ہوسکتا ہے طالوت سے تو ہم زیادہ حق دار ہیں باشاہت کے 2 اور اس کو مال و دولت کی فراغت بھی نہیں پیغمبر نے کہا اللہ نے تم پر حکومت کرنے کے لیے اس کو پسند کیا ہے اور دوسرا یہ ہے کہ اللہ نے اس کو علم اور جسم کی کشائش تم سے زیادہ دی ہے اور تیسرا یہ کہ اللہ جس کو چاہتا ہے اپنی سلطنت دیتا ہے اور چوتھے ی کہ اللہ بڑی کشائش ولا ہے 3

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

اور ان کے نبی نے انہیں فرمایا کہ یقینا اللہ نے طالوت کو تمہارے لئے بادشاہ مقرر فرمایا ہے کہنے لگے اس کے لئے ہم پر بادشاہی کیسے ہوسکتی ہے اور ہم اس کی نسبت بادشاہی کے زیادہ حقدار ہیں اور اسے تو مال میں زیادہ کشائش نہیں دی گئی فرمایا یقینا اللہ نے انہیں تم پر پسند فرمایا ہے اور انہیں علم اور جسم میں زیادہ کشادگی دی گئی ہے اور اللہ جسے چاہتے ہیں ملک عطا کرتے ہیں اور اللہ کشائش والے جاننے والے ہیں

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

ان لوگوں سے پیغمبر نے کہا کہ تمہارے واسطے طالوت کو بادشاہ مقرر کیا گیا ہے ۔ کہنے لگے یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ طالوت ہم پر حکومت کرے حالانکہ ہم اس کے مقابلہ میں حکومت کرنے کے زیادہ حق دار ہیں جبکہ وہ مالی اعتبار سے بھی بڑھ کر نہیں ہے۔ پیغمبر نے کہا بیشک اللہ نے اس کو تمہارے مقابلہ میں منتخب کیا ہے، اس کو علم کی وسعت اور قدو قامت میں بڑا بنایا ہے اور اللہ جس کو چاہتا ہے سلطنت دے دیتا ہے، اللہ بڑی وسعت والا اور بڑا جاننے والا ہے۔

Translated by

Fateh Muhammad Jalandhari

اور پیغمبر نے ان سے (یہ بھی) کہا کہ خدا نے تم پر طالوت کو بادشاہ مقرر فرمایا ہے۔ وہ بولے کہ اسے ہم پر بادشاہی کا حق کیونکر ہوسکتا ہےبادشاہی کے مستحق تو ہم ہیں اور اس کے پاس تو بہت سی دولت بھی نہیں۔ پیغمبر نے کہا کہ خدا نےاس کو تم پر فضیلت دی ہے اور (بادشاہی کے لئے) منتخب فرمایا ہے اس نے اسے علم بھی بہت سا بخشا ہے اور تن و توش بھی (بڑا عطا کیا ہے) اور خدا (کو اختیار ہے) جسے چاہے بادشاہی بخشے۔ وہ بڑا کشائش والا اور دانا ہے

Translated by

Abdul Majid Daryabadi

And their prophet said unto them: verily Allah hath raised unto you Talut as a king. They said: how can there be the dominion for him over us, whereas we are more worthy of the dominion than he nor hath he been vouchsafed an amplitude of wealth! He said: verily Allah hath chosen him over you and hath increased him amply in knowledge and physique, and Allah vouchsafeth His dominion unto whomsoever He listeth; and Allah is Bountiful, Knowing.

اور ان لوگوں سے ان کے نبی نے کہا کہ اللہ نے تمہارے لئے طالوت کو امیر مقرر کردیا ہے ۔ وہ بولے اسے ہمارے اوپر کیسے امیری حاصل ہوسکتی ہے درآنحالیکہ ہم اس سے بڑھ کر امیری کے مستحق ہیں اور اسے مال میں بھی تو وسعت نہیں دی گئی ہے ۔ (نبی نے) کہا کہ اسے اللہ نے تمہارے مقابلہ میں انتخاب کرلیا ہے ۔ اور اسے علم وجسم دونوں میں کشادگی زیادہ دی ہے۔ ۔ اور اللہ اپنا ملک جیسے چاہتا ہے دیتا ہے ۔ اور اللہ بڑا وسعت والا ہے بڑا علم والا ہے ۔

Translated by

Amin Ahsan Islahi

اور ان کے نبی نے ان جو بتایا کہ بیشک اللہ نے تمہارے لئے طالوت کو امیر مقرر کیا ہے ۔ وہ بولے کہ بھلا اس کی امارت ہمارے اوپر کیسے ہوسکتی ہے ، جبکہ اس سے زیادہ حقدار ہم اس امارت کے ہیں اور اسے تو مال کی وسعت بھی حاصل نہیں ہے؟ نبی نے کہا: اللہ نے تمہاری سرداری کیلئے اِسی کو چنا اور اس کو علم اور جسم دونوں میں کشادگی عطا فرمائی ہے ، اللہ اپنی طرف سے جسے چاہے اقتدار بخشے ، اللہ بڑی سمائی اور بڑا علم رکھنے والا ہے ۔

Translated by

Mufti Naeem

اور ان سے ان کے پیغمبر نے فرمایا: بے شک اﷲ ( تعالیٰ ) نے تمہارے لیے ( حضرت ) طالوت کو بادشاہ مقرر فرمادیا ہے ، وہ بولے: اسے ہم پر بادشاہت کا حق کہاں سے ( مل گیا ) حالانکہ ہم اس سے زیادہ بادشاہ بننے کے حقدار ہیں اور اسے مالی فراوانی بھی نہیں دی گئی ۔ ( پیغمبر نے ) فرمایا: بے شک اﷲ ( تعالیٰ ) نے اسے تمہارے مقابلے میں ( اس منصب کے لیے ) منتخب فرمالیا ہے اور اسے علم اور جسم میں ( تم سے ) زیادہ وسعت عطا فرمائی ہے اور اﷲ ( تعالیٰ ) اپنی سلطنت جسے چاہتے ہیں عطا فرمادیتے ہیں اور اﷲ ( تعالیٰ ) بہت وسعت والے سب کچھ جاننے والے ہیں ۔

Translated by

Muhtrama Riffat Ijaz

ان کے بنی نے ان سے کہا کہ اللہ نے طالوت کو تمہارے لئے بادشاہ مقرر کیا ہے۔ یہ سن کر وہ بولے ہم پر بادشاہ بننے کا وہ کیسے حق دار ہوگیا (اس کے مقابلہ میں) ہم بادشاہی کے زیادہ مستحق ہیں وہ تو کوئی بڑا مالدار آدمی نہیں ہے۔ بنی نے جواب دیا : اللہ نے تمہارے لئے اسی کو منتخب کیا ہے اور اس کو دماغی و جسمانی دونوں قسم کی اہلیت فراوانی کے ساتھ عطا فرمائی ہے اور اللہ کو اختیار ہے کہ وہ اپنا ملک جسے چاہے اسے دے، اللہ بڑی وسعت رکھتا ہے اور سب کچھ اس کے علم میں ہے

Translated by

Mulana Ishaq Madni

اور ان کے نبی نے ان سے فرمایا کہ دیکھو بیشک اللہ نے مقرر فرما دیا ہے تمہارے لئے طالوت بادشاہ تو اس پر ان لوگوں نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ان کو ہم پر بادشاہی کیسے مل سکتی ہے جب کہ ہم ان کے مقابلے میں بادشاہی کے زیادہ حقدار ہیں اور ان کو تو مال کی فراخی بھی عطا نہیں فرمائی گئی ان کے پیغمبر نے ان لوگوں کے ان اعتراضات کے جواب میں فرماتا کہ حقیقت بہرحال یہی ہے کہ اللہ نے اس کو تم پر چن لیا ہے اور دنیاوی مال و دولت کے بجائے ان کو اللہ نے علم اور جسم کی قوتوں میں فراخی اور فراوانی عطا فرمائی ہے اور اللہ اپنی بادشاہی جس کو چاہتا ہے عطا فرماتا ہے اور اللہ بڑا ہی وسعت والا نہایت ہی علم والا ہے

Translated by

Noor ul Amin

ان کے نبی نے ان سے کہا:’’اللہ نے تمہارے لئے طالوت کو بادشاہ مقرر کیا ہے‘‘ وہ کہنے لگے:بھلاہم پر حکومت کاحقدار وہ کیسے بن گیا؟ اس سے زیادہ ہم خود حکومت کے حقدار ہیں اور اس کے پاس کچھ مال و دولت بھی نہیں ‘‘نبی نے کہا:’’اللہ نے تم پر اسے منتخب کیا ہے علمی اور جسمانی اہلیت اسے تم سے زیادہ دی ہے اور اللہ جسے چاہےاپنی حکومت دے اور اللہ بڑی وسعت والا اور جاننے والا ہے‘‘

Kanzul Eman by

Ahmad Raza Khan

اور ان سے ان کے نبی نے فرمایا بیشک اللہ نے طالوت کو تمہارا بادشاہ بنا کر بھیجا ہے ( ف٤۹۷ ) بولے اسے ہم پر بادشاہی کیونکر ہوگی ( ف٤۹۸ ) اور ہم اس سے زیادہ سلطنت کے مستحق ہیں اور اسے مال میں بھی وسعت نہیں دی گئی ( ف٤۹۹ ) فرمایا اسے اللہ نے تم پر چن لیا ( ف۵۰۰ ) اور اسے علم اور جسم میں کشادگی زیادہ دی ( ف۵۰۱ ) اور اللہ اپنا ملک جسے چاہے دے ( ف۵۰۲ ) اور اللہ وسعت والا علم والا ہے ( ف۵۰۳ )

Translated by

Tahir ul Qadri

اور ان سے ان کے نبی نے فرمایا: بیشک اﷲ نے تمہارے لئے طالوت کو بادشاہ مقرّر فرمایا ہے ، تو کہنے لگے کہ اسے ہم پر حکمرانی کیسے مل گئی حالانکہ ہم اس سے حکومت ( کرنے ) کے زیادہ حق دار ہیں اسے تو دولت کی فراوانی بھی نہیں دی گئی ، ( نبی نے ) فرمایا: بیشک اﷲ نے اسے تم پر منتخب کر لیا ہے اور اسے علم اور جسم میں زیادہ کشادگی عطا فرما دی ہے ، اور اﷲ اپنی سلطنت ( کی امانت ) جسے چاہتا ہے عطا فرما دیتا ہے ، اور اﷲ بڑی وسعت والا خوب جاننے والا ہے

Translated by

Hussain Najfi

اور ان کے پیغمبر نے ان سے کہا کہ بے شک خدا نے تمہارے لئے طالوت کو بادشاہ مقرر کیا ہے ۔ ان لوگو ں نے کہا ، اس کو ہم پر کس طرح حکومت کرنے کا حق ہو سکتا ہے ۔ اس سے تو ہم حکومت کرنے کے زیادہ حقدار ہیں اسے تو مالی وسعت ملی ہی نہیں ہے ( کوئی بڑا مالدار آدمی نہیں ہے ) ۔ نبی نے جواب دیا کہ اللہ نے اسے اس لئے تم پر فضیلت اور ترجیح دی ہے کہ اسے علم اور جسمانی طاقت میں زیادتی عطا کی ہے اور اللہ جسے چاہتا ہے ۔ اپنا ملک عطا کرتا ہے ۔ ( کیونکہ ) اللہ بڑی وسعت والا اور بڑا علم والا ہے ۔

Translated by

Abdullah Yousuf Ali

Their Prophet said to them: "Allah hath appointed Talut as king over you." They said: "How can he exercise authority over us when we are better fitted than he to exercise authority, and he is not even gifted, with wealth in abundance?" He said: "Allah hath Chosen him above you, and hath gifted him abundantly with knowledge and bodily prowess: Allah Granteth His authority to whom He pleaseth. Allah careth for all, and He knoweth all things."

Translated by

Muhammad Sarwar

Their Prophet said, "God has appointed Saul as a king for you." They replied, "How can he dominate us when we deserve more to be king than he. Besides, he does not have abundant wealth." Their Prophet said, "God has chosen him as your ruler and has given him physical power and knowledge. God grants His authority to anyone whom He wants. God is Provident and All-knowing.

Translated by

Safi ur Rehman Mubarakpuri

And their Prophet said to them, "Indeed Allah has appointed Talut (Saul) as a king over you." They said, "How can he be a king over us when we are fitter than him for the kingdom, and he has not been given enough wealth." He said: "Verily, Allah has chosen him above you and has increased him abundantly in knowledge and stature. And Allah grants His kingdom to whom He wills. And Allah is All-Sufficient for His creatures' needs, All-Knower."

Translated by

Muhammad Habib Shakir

And their prophet said to them: Surely Allah has raised Talut to be a king over you. They said: How can he hold kingship over us while we have a greater right to kingship than he, and he has not been granted an abundance of wealth? He said: Surely Allah has chosen him in preference to you, and He has increased him abundantly in knowledge and physique, and Allah grants His kingdom to whom He pleases, and Allah is Amplegiving, Knowing.

Translated by

William Pickthall

Their Prophet said unto them: Lo! Allah hath raised up Saul to be a king for you. They said: How can he have kingdom over us when we are more deserving of the kingdom than he is, since he hath not been given wealth enough? He said: Lo! Allah hath chosen him above you, and hath increased him abundantly in wisdom and stature. Allah bestoweth His Sovereignty on whom He will. Allah is All-Embracing, All-Knowing.

Translated by

Moulana Younas Palanpuri

और उनके नबी ने उनसे कहाः अल्लाह ने “तालूत” को तुम्हारे लिए बादशाह मुक़र्रर किया है, उन्होंने कहा कि उसको हमारे ऊपर बादशाही कैसे मिल सकती है हालाँकि हम उसके मुक़ाबले में बादशाहत के ज़्यादा हक़दार हैं, और उसको तो ज़्यादा दौलत भी हासिल नहीं, नबी ने कहाः अल्लाह ने तुम्हारे मुक़ाबले में उसको चुना है और इल्म और जिस्म में उसको ज़्यादती दी है, और अल्लाह अपनी सल्तनत जिसको चाहता है देता है, अल्लाह बड़ी वुसअत वाला, जानने वाला है।

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

اور ان لوگوں سے ان کے پیغمبر نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے تم پر طالوت کو بادشاہ مقرر فرمایا ہے کہنے لگے ان کو ہم پر حکمرانی کا کیسے حق حاصل ہوسکتا ہے حالانکہ بہ نسبت ان کے ہم حکمرانی کے زیادہ مستحق ہیں اور ان کو تو کچھ مالی وسعت بھی نہیں دی گئ ان پیغمبروں نے (جواب میں) فرمایا کہ (اول تو) اللہ تعالیٰ نے تمہارے مقابلہ میں ان کو منتخب فرمایا ہے اور (دوسرے) علم اور جسامت میں ان کو زیادتی دی ہے (3) اور (تیسرے) یہ کہ اللہ تعالیٰ اپنا ملک جس کو چاہیں دیں اور (چوتھے) اللہ تعالیٰ وسعت دینے والے ہیں جاننے والے ہیں۔ (247)

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

اور انہیں ان کے نبی نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے طالوت کو تمہارا بادشاہ بنا دیا ہے تو کہنے لگے بھلا اس کی ہم پر کیسے بادشاہت ہوسکتی ہے ؟ اس سے زیادہ بادشاہت کے ہم حق دار ہیں۔ اس کے پاس تو زیادہ مال نہیں۔ نبی نے فرمایا سنو اللہ تعالیٰ نے اسی کو تم پر مقرر کیا ہے اور اسے علمی اور جسمانی برتری عطا فرمائی ہے اور اللہ تعالیٰ جسے چاہے اپنا ملک عطا کرتا اللہ تعالیٰ کشادگی اور علم والا ہے

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

ان کے نبی نے ان سے کہا کہ اللہ نے طالوت کو تمہارے لئے بادشاہ مقرر کیا ہے ۔ یہ سن کر وہ بولے : ہم پر بادشاہ بننے کا وہ کیسے حق دار ہوگیا ؟ اس کے مقابلے میں بادشاہی کے ہم زیادہ مستحق ہیں ۔ وہ تو کوئی بڑا مالدار آدمی نہیں ہے۔ نبی نے جواب دیا : اللہ نے تمہارے مقابلے میں اس کو منتخب کیا ہے اور اس کو دماغی اور جسمانی دونوں قسم کی اہلیتیں فراوانی کے ساتھ عطا فرمائی ہیں اور اللہ کو اختیار ہے کہ اپنا ملک جسے چاہے دے ، اللہ بڑی وسعت رکھتا ہے اور سب کچھ اس کے علم میں ہے ۔

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

اور کہا ان سے ان کے نبی نے بیشک اللہ نے مقرر فرما دیا تمہارے لیے طالوت کو بادشاہ وہ کہنے لگے کہ ان کو ہم پر حکمران ہونے کا حق کیسے پہنچتا ہے حالانکہ ہم ان سے زیادہ حکمرانی کے مستحق ہیں اور ان کو مالی گنجائش نہیں دی گئی، ان کے نبی نے کہا کہ بیشک اللہ نے ان کو تم پر حکمرانی کے لیے منتخب فرمایا ہے، اور ان کو علم میں اور جسم میں فراخی عطا فرمائی ہے۔ اور اللہ اپنا ملک جسے چاہے دے اور اللہ وسعت والا ہے علم والا ہے۔

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

اور فرمایا ان سے ان کے نبی نے بیشک اللہ نے مقرر فرما دیا تمہارے لئے طالوت کو بادشاہ کہنے لگے کیونکر ہوسکتی ہے اس کی حکومت ہم پر اور ہم زیادہ مستحق ہیں سلطنت کے اس سے اور اس کو نہیں ملی کشائش مال میں پیغمبر نے کہا بیشک اللہ نے پسند فرمایا اس کو تم پر اور زیادہ فراخی دی اس کو علم اور جسم میں اور اللہ دیتا ہے ملک اپنا جس کو چاہے اور اللہ ہے فضل کرنے والا سب کچھ جاننے والاف

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

اور ان لوگوں سے ان کے پیغمبر نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے تمہارے لئے طالوت کو بادشاہ مقرر فرما دیا ہے اس پر وہ بولے ا س طالوت کو ہم پر حکومت کرنے کا حق کیسے حاصل ہوسکتا ہے حالانکہ ہم حکومت کے اس سے زیادہ حق دار ہیں اور اس کو تو مال کی وسعت بھی عطا نہیں کی گئینبی نے جواب دیا بلا شبہ اللہ تعالیٰ نے تمہارے مقابلہ میں اسی کو پسند فرمایا ہے اور اس کو علم کی وسعت اور قدو قامت کے پھیلائو میں بڑھا دیا ہے اور اللہ تعالیٰ اپنی سلطنت جس کو چاہتا ہے عطا فرماتا ہے اور اللہ تعالیٰ صاحب وسعت اور بڑا جاننے والا ہے