Commentary These verses describe the destruction of those settlements which some exegesists have taken as Fladhura& ) حضُوراء) and Qilabah (قلابہ) of Yemen. Allah Ta` ala had sent there a prophet about whose name there are different versions. Some say he was Musa Ibn Misha while others say his name was Shu` aib, in which case he was a different prophet from the one who lived in Madyan. This Prophet was killed by his people, who were, as a punishment annihilated by the infidel King Nabucad Nazzar. This King was placed in authority over them just as he was used as an instrument for the punishment of Bani Isra&i1 when they strayed from the righteous path in Palestine. In fact, Qur&an has not identified any specific settlement. Hence it will be apt to leave the subject open, so that these settlements of Yemen may also come in its ambit. واللہ (Only Allah knows best).
خلاصہ تفسیر اور ہم نے بہت سی بستیاں جن کے رہنے والے ظالم (یعنی کافر) تھے تباہ کر ڈالیں اور ان کے بعد دوسری قوم پیدا کردی تو جب ان ظالموں نے ہمارا عذاب آتا دیکھا تو اس بستی سے بھاگنا شروع کیا (تاکہ عذاب سے بچ جاویں۔ حق تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں کہ) بھاگو مت اور اپنے سامان عیش اور اپنے مکانات کی طرف واپس چلو شاید تم سے کوئی پوچھے پاچھے (کہ تم پر کیا گزری مقصود اس سے بطور تعریض کے ان کی احمقانہ جسارت پر تنبیہ ہے کہ جس سامان اور مکان پر تم کو ناز تھا اب نہ وہ سامان رہا نہ مکان نہ کسی دوست ہمدرد کا نام و نشان رہا) وہ لوگ (نزول عذاب کے وقت) کہنے لگے کہ ہائے ہماری کم بختی بیشک ہم لوگ ظالم تھے ان کا یہی شور و غل رہا یہاں تک کہ ہم نے ان کو ایسا (نیست و نابود) کردیا جس طرح کھیتی کٹ گئی ہو یا آگ بجھ گئی ہو۔ معارف ومسائل ان آیات میں جن بستیوں کے تباہ کرنے کا ذکر ہے بعض مفسرین نے ان کو یمن کی بستیاں حضور اء اور قلابہ قرار دیا ہے جہاں اللہ تعالیٰ نے اپنا ایک رسول بھیجا تھا جس کے نام میں روایات مختلف ہیں۔ بعض میں موسیٰ بن میشا اور بعض میں شعیب ذکر کیا گیا ہے اور اگر شعیب نام ہے تو وہ مدین والے شعیب (علیہ السلام) کے علاوہ کوئی اور ہیں۔ ان لوگوں نے اللہ کے رسول کو قتل کر ڈالا۔ اللہ تعالیٰ نے ان کو ایک کافر بادشاہ بخت نصر کے ہاتھوں تباہ کرایا۔ بخت نصر کو ان پر مسلط کردیا جیسا کہ بنی اسرائیل نے جب فلسطین میں بےراہی اختیار کی تو ان پر بھی بخت نصر کو مسلط کر کے سزا دی گئی تھی مگر صاف بات یہ ہے کہ قرآن نے کسی خاص بستی کو معین نہیں کیا اس لئے عام ہی رکھا جائے اس میں یہ یمن کی بستیاں بھی داخل ہوں گی واللہ اعلم