The Refutation of Those Who claim that the Angels are the Daughters of Allah; description of their Deeds and Status
Allah says:
وَقَالُوا اتَّخَذَ الرَّحْمَنُ وَلَدًا
...
And they say: "The Most Gracious has begotten children."
Here Allah refutes those who claim that He has offspring among the angels -- exalted and sanctified be He. Some of the Arabs believed that the angels were the daughters of Allah, but Allah says:
...
سُبْحَانَهُ بَلْ عِبَادٌ مُّكْرَمُونَ
Glory to Him! They are but honored servants.
meaning, the angels are servants of Allah who are honored by Him and who hold high positions of noble status. They obey Him to the utmost in all their words and deeds.
لاَا يَسْبِقُونَهُ بِالْقَوْلِ وَهُم بِأَمْرِهِ يَعْمَلُونَ
خشیت الٰہی ۔ کفار مکہ کا خیال تھا کہ فرشتے اللہ کی لڑکیاں ہیں ۔ ان کے اس خیال کی تردید کرتے ہوئے اللہ پاک فرماتا ہے کہ یہ بالکل غلط ہے ، فرشتے اللہ تعالیٰ کے بزرگ بندے ہیں ، بڑے بڑائیوں والے ہیں اور ذی عزت ہیں قولاً اور فعلاً ہروقت اطاعت الہٰی میں مشغول ہیں ۔ نہ تو کسی امر میں اس سے آگے بڑھیں ، نہ کسی بات میں اس کے فرمان کا خلاف کریں بلکہ جو وہ فرمائے دوڑ کر اس کی بجا آوری کرتے ہیں ۔ اللہ کے علم میں گھرے ہوئے ہیں اس پر کوئی بات پوشیدہ نہیں آکے پیچھے دائیں بائیں کا اسے علم ہے ذرے ذرے کا وہ دانا ہے ۔ یہ پاک فرشتے بھی اتنی مجال نہیں رکھتے کہ اللہ کے کسی مجرم کی اللہ کے سامنے اس کی مرضی کے خلاف سفارش کے لئے لب ہلا سکیں ۔ جیسے فرمان ہے آیت ( مَنْ ذَا الَّذِيْ يَشْفَعُ عِنْدَهٗٓ اِلَّا بِاِذْنِهٖ ٢٥٥ ) 2- البقرة:255 ) وہ کون ہے جو اس کی اجازت کے بغیر کسی کی سفارش اس کے پاس لے جاسکے ؟ اور آیت میں ہے ( وَلَا تَنْفَعُ الشَّفَاعَةُ عِنْدَهٗٓ اِلَّا لِمَنْ اَذِنَ لَهٗ 23 ) 34- سبأ:23 ) ۔ یعنی اس کے پاس کسی کی شفاعت اس کی اپنی اجازت کے بغیر چل نہیں سکتی ۔ اسی مضمون کی اور بھی بہت سی آیتیں قرآن کریم میں موجود ہیں ۔ فرشتے اور اللہ کے مقرب بندے کل کے کل خشیت الہٰی سے ، ہیبت رب سے لرزاں وترساں رہا کرتے ہیں ۔ ان میں سے جو بھی خدائی کا دعوی کرے ہم اسے جہنم واصل کردیں ظالموں سے ہم ضرور انتقام لے لیا کرتے ہیں ۔ یہ بات بطور شرط ہے اور شرط کے لئے یہ ضروری نہیں کہ اس کا وقوع بھی ہو ۔ یعنی یہ ضروری نہیں کہ خاص بندگان اللہ میں سے کوئی ایسا ناپاک دعویٰ کرے اور ایسی سخت سزا بھگتے ۔ اسی طرح کی آیت ( قُلْ اِنْ كَانَ لِلرَّحْمٰنِ وَلَدٌ ڰ فَاَنَا اَوَّلُ الْعٰبِدِيْنَ 81 ) 43- الزخرف:81 ) اور ( لَىِٕنْ اَشْرَكْتَ لَيَحْبَطَنَّ عَمَلُكَ وَلَتَكُوْنَنَّ مِنَ الْخٰسِرِيْنَ 65 ) 39- الزمر:65 ) ہے ۔ پس نہ تو رحمن کی اولاد نہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے شرک ممکن ۔