The Idolators' worship of others besides Allah and Their vehement rejection of the Ayat of Allah
Allah says:
وَيَعْبُدُونَ مِن دُونِ اللَّهِ مَا لَمْ يُنَزِّلْ بِهِ سُلْطَانًا
...
And they worship besides Allah others for which He has sent down no authority,
Allah tells us that the idolators, in their ignorance and disbelief, worship besides Allah others which He has sent down no authority for, i.e., no proof or evidence for such behavior.
This is like the Ayah:
وَمَن يَدْعُ مَعَ اللَّهِ إِلَـهَا ءَاخَرَ لاَ بُرْهَانَ لَهُ بِهِ فَإِنَّمَا حِسَابُهُ عِندَ رَبِّهِ إِنَّهُ لاَ يُفْلِحُ الْكَـفِرُونَ
And whoever calls upon, besides Allah, any other god, of whom he has no proof; then his reckoning is only with his Lord. Surely, the disbelievers will not be successful. (23:117)
So Allah says here:
...
مَا لَمْ يُنَزِّلْ بِهِ سُلْطَانًا وَمَا لَيْسَ لَهُم بِهِ عِلْمٌ
...
for which He has sent down no authority, and of which they have no knowledge;
meaning, they have no knowledge in the subject that they fabricate lies about; it is only something which was handed down to them from their fathers and ancestors, with no evidence or proof, and its origins lie in that which the Shaytan beautified for them and made attractive to them.
Allah warned them:
...
وَمَا لِلظَّالِمِينَ مِن نَّصِيرٍ
and for the wrongdoers there is no helper.
meaning, no one to help them against Allah when He sends His punishment and torment upon them.
Then Allah says:
شیطان کی تقلید
بلاسند ، بغیر دلیل کے اللہ کے سوا دوسرے کی پوجا پاٹ عبادت وبندگی کرنے والوں کا جہل وکفر بیان فرماتا ہے کہ شیطانی تقلید اور باپ دادا کی دیکھا دیکھی کے سوا نہ کوئی نقلی دلیل ان کے پاس ہے نہ عقلی ۔ چنانچہ اور آیت میں ہے ( وَمَنْ يَّدْعُ مَعَ اللّٰهِ اِلٰــهًا اٰخَرَ ١١٧ ) 23- المؤمنون:117 ) جو بھی اللہ کے ساتھ دوسرے معبود کو بےدلیل پکارے اس سے اللہ خود ہی باز پرس کرلے گا ۔ ناممکن ہے کہ ایسے ظالم چھٹکارا پاجائیں ۔ یہاں بھی فرمایا کہ ان ظالموں کا کوئی مددگار نہیں کہ اللہ کے کسی عذاب سے انہیں بچالے ۔ ان پر اللہ کے پاک کلام کی آیتیں ، صحیح دلیلیں ، واضح حجتیں جب پیش کی جاتی ہیں تو ان کے تن بدن میں آگ لگ جاتی ۔ اللہ کی توحید ، رسولوں کی اتباع کو صاف طور پر بیان کیا تو انہیں سخت غصہ آیا ، ان کی شکلیں بدل گئیں ، تیوریوں پر بل پڑنے لگے آستینیں چڑھنے لگیں اگر بس چلے تو زبان کھینچ لیں ، ایک لفظ حقانیت کا زمین پر نہ آنے دیں ۔ اسی وقت گلا گھونٹ دیں ، ان سچے خیرخواہوں کی اللہ کے دین کے مبلغوں کی برائیاں کرنے لگتے ہیں ۔ زبانیں ان کے خلاف چلنے لگتی ہیں اور ممکن ہو تو ہاتھ بھی ان کے خلاف اٹھنے میں نہیں رکتے ۔ فرمان ہوتا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان سے کہہ دو کہ ایک طرف تو تم جو دکھ ان اللہ کے متوالوں کو پہنچانا چاہتے ہو اسے وزن کرو دوسری طرف اس دکھ کا وزن کرلو جو تمہیں یقینا تمہارے کفر وانکار کی وجہ سے پہنچنے والا ہے پھر دیکھو کہ بدترین چیز کون سی ہے؟ وہ آتش دوزخ اور وہاں کے طرح طرح کے عذاب ؟ یا جو تکلیف تم ان سچے موحدوں کو پہنچانا چاہتے ہو؟ گو یہ بھی تمہارے ارادے ہی ارادے ہیں اب تم ہی سمجھ لو کہ جہنم کیسی بری جگہ ہے؟ کس قدر ہولناک ہے ؟ کس قدرایذاء دہندہ ہے؟ اور کتنی مشکل والی جگہ ہے؟ یقینا وہ نہایت ہی بدترین جگہ اور بہت ہی خوفناک مقام ہے ، جہاں راحت وآرام کا نام بھی نہیں ۔