111 That is, "You know that whosoever has spoken against us, or protested against our doings, or opposed us in any way, he has been turned out of our habitations. If you also behave like that, you too will be treated likewise." It has been stated in Surahs AI-A`raf and An-Naml that before giving this warning to Prophet Lot, the wicked people had decided to "turn out these people of your habitations for they pose to be very pious." (VII: 82)
سورة الشُّعَرَآء حاشیہ نمبر :111
یعنی تجھے معلوم ہے کہ اس سے پہلے جس نے بھی ہمارے خلاف زبان کھولی ہے یا ہماری حرکتوں پر احتجاج کیا ہے ، یا ہماری مرضی کے خلاف کام کیا ہے ، وہ ہماری بستیوں سے نکالا گیا ہے ۔ اب اگر تو یہ باتیں کرے گا تو تیرا حشر بھی ایسا ہی ہو گا ۔ سورہ اعراف اور سورہ نمل میں بیان ہوا ہے کہ حضرت لوط علیہ السلام کو یہ نوٹس دینے سے پہلے اس شریر قوم کے لوگ آپس میں یہ طے کر چکے تھے کہ اَخْرِجُوْٓا اٰلَ لُوْطٍ مِّنْ قَرْیَتِکُمْ اِنَّھُمْ اُنَاسٌ یَّتَطَھَّرُوْنَ O لوط علیہ السلام اور اس کے خاندان والوں اور ساتھیوں کو اپنی بستی سے نکال باہر کرو ۔ یہ لوگ بڑے پاک باز بنتے ہیں ۔ ان صالحین کو باہر کا راستہ دکھاؤ ۔