Surat us Shooaraa

Surah: 26

Verse: 227

سورة الشعراء

اِلَّا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ وَ ذَکَرُوا اللّٰہَ کَثِیۡرًا وَّ انۡتَصَرُوۡا مِنۡۢ بَعۡدِ مَا ظُلِمُوۡا ؕ وَ سَیَعۡلَمُ الَّذِیۡنَ ظَلَمُوۡۤا اَیَّ مُنۡقَلَبٍ یَّنۡقَلِبُوۡنَ ﴿۲۲۷﴾٪  15

Except those [poets] who believe and do righteous deeds and remember Allah often and defend [the Muslims] after they were wronged. And those who have wronged are going to know to what [kind of] return they will be returned.

سوائے ان کے جو ایمان لائے اور نیک عمل کئے اور بکثرت اللہ تعالٰی کا ذکر کیا اور اپنی مظلومی کے بعد انتقام لیا جنہوں نے ظلم کیا ہے وہ بھی ابھی جان لیں گے کہ کس کروٹ الٹتے ہیں ۔

Word by Word by

Dr Farhat Hashmi

اِلَّا
سوائے
الَّذِیۡنَ
ان کے جو
اٰمَنُوۡا
ایمان لائے
وَعَمِلُوا
اور انہوں نے عمل کیے
الصّٰلِحٰتِ
نیک
وَذَکَرُوا
اور انہوں نے یاد کیا
اللّٰہَ
اللہ کو
کَثِیۡرًا
بکثرت
وَّانۡتَصَرُوۡا
اور انہوں نے بدلہ لیا
مِنۡۢ بَعۡدِ
بعد اس کے
مَا
جو
ظُلِمُوۡا
وہ ظلم کیے گئے
وَسَیَعۡلَمُ
اور عنقریب جان لیں گے
الَّذِیۡنَ
وہ جنہوں نے
ظَلَمُوۡۤا
ظلم کیا
اَیَّ
کون سی
مُنۡقَلَبٍ
لوٹنے کی جگہ
یَّنۡقَلِبُوۡنَ
وہ لوٹیں گے
Word by Word by

Nighat Hashmi

اِلَّا
سوائے
الَّذِیۡنَ
اُن لوگوں کے
اٰمَنُوۡا
جو ایمان لائے
وَعَمِلُوا
اور کام کیے
الصّٰلِحٰتِ
اچھے
وَذَکَرُوا
اور جنہوں نے یاد کیا
اللّٰہَ
اللہ تعالیٰ کو
کَثِیۡرًا
کثرت سے
وَّانۡتَصَرُوۡا
اور اُنہوں نے بدلہ لیا
مِنۡۢ بَعۡدِ
بعد
مَا
اس کے کہ
ظُلِمُوۡا
اُن پر ظلم کیا گیا
وَسَیَعۡلَمُ
اور جلد ہی جان لیں گے
الَّذِیۡنَ
وہ لوگ
ظَلَمُوۡۤا
جنہوں نے ظلم کیا
اَیَّ
کس
مُنۡقَلَبٍ
لوٹنے کی جگہ پر
یَّنۡقَلِبُوۡنَ
وہ لوٹ کر جانے والے ہیں
Translated by

Juna Garhi

Except those [poets] who believe and do righteous deeds and remember Allah often and defend [the Muslims] after they were wronged. And those who have wronged are going to know to what [kind of] return they will be returned.

سوائے ان کے جو ایمان لائے اور نیک عمل کئے اور بکثرت اللہ تعالٰی کا ذکر کیا اور اپنی مظلومی کے بعد انتقام لیا جنہوں نے ظلم کیا ہے وہ بھی ابھی جان لیں گے کہ کس کروٹ الٹتے ہیں ۔

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

بجز ان لوگوں کے جو ایمان لائے اور نیک اعمال کئے اور اللہ کو بکثرت یاد کرتے رہے۔ اور جب ان پر ظلم ہوا تو انہوں نے بدلہ لے لیا اور عنقریب ان ظالموں کو معلوم ہوجائے گا کہ وہ کس (برے) انجام سے دو چار ہوتے ہیں

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

سوائے اُن کے جوایمان لائے اورجنہوں نے اچھے کام کیے اور اﷲ تعالیٰ کوکثرت سے یادکیا اور انہوں نے بدلہ لیا اس کے بعدکہ اُن پرظلم کیا گیا اور جنہوں نے ظلم کیا وہ جلد ہی جان لیں گے کہ وہ کس لوٹنے کی جگہ پرلوٹ کرجانے والے ہیں؟

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

except those who believe and do righteous deeds and remember Allah very much and defend themselves after they are wronged. And the wrongdoers will soon know to which place they are going to return.

مگر وہ لوگ جو یقین لائے اور کام کئے اچھے اور یاد کی اللہ کی بہت اور بدلہ لیا اس کے پیچھے کہ ان پر ظلم ہوا اب معلوم کرلیں گے ظلم کرنے والے کہ کس کروٹ الٹتے ہیں۔

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

سوائے ان لوگوں کے جو ایمان لائیں اور نیک اعمال کریں اور کثرت سے اللہ کا ذکر کریں اور وہ بدلہ لیں اس کے بعد کہ ان پر ظلم کیا گیا ہو اور عنقریب یہ ظالم جان لیں گے کہ کس جگہ لوٹ کر جائیں گے

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

except those who believed and acted righteously and remembered Allah much, and when they themselves were subjected to wrong, they exacted retribution no more than to the extent of the wrong? Soon will the wrong-doers know the end that they shall reach.

بجز ان لوگوں کے جو ایمان لائے اور جنہوں نے نیک عمل کیے اور اللہ کو کثرت سے یاد کیا ، اور جب ان پر ظلم کیا گیا تو صرف بدلہ لے لیا 145 ۔ ۔ ۔ ۔ اور ظلم کرنے والوں کو عنقریب معلوم ہو جائے گا کہ وہ کس انجام سے دوچار ہوتے ہیں ۔ 146 ؏11

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

ہاں مگر وہ لوگ مستثنی ہیں جو ایمان لائے ، اور انہوں نے نیک عمل کیے ، اور اللہ کو کثرت سے یاد کیا ، اور اپنے اوپر ظلم ہونے کے بعد اس کا بدلہ لیا ۔ ( ٥٤ ) اور ظلم کرنے والوں کو عنقریب پتہ چل جائے گا کہ وہ کس انجام کی طرف پلٹ رہے ہیں ۔

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

مگر جو شاعر، ایمان لانے اور اچھے کام کئے اور اللہ تعالیٰ کی یاد بہت کی اور ان پر ظلم ہونے کے بعد انہوں نے ظلم کئے گئے تھے اور شتاب جانیں گے وہ لوگ کہ ظلم کرتے ہیں کونسی پھرنے کی جگہ پھر جاویں گے بدلہ لیا اور جن لوگوں نے ظلم کیا 1 شاعر ہوں یا اور کوئی ان کو اب عنقریب معلوم ہوجائیگا وہ کہاں لوٹ کر جا رہے ہیں رہا کونسی روٹ بدلے ہیں

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

(ہاں) مگر جو لوگ ایمان لائے اور اچھے کام کیے اور کثرت سے اللہ کا ذکر کیا اور انہوں نے بعد اس کے کہ ان پر ظلم ہوچکا اس کا بدلہ لیا اور ظالم عنقریب جان لیں گے کہ کس جگہ لوٹ کر جاتے ہیں

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

سوائے ان لوگوں کے جو ایمان لے آئے اور انہوں نے اعمال صالح اختیار کئے اور وہ اللہ کو کثرت سے یاد کرتے ہیں اور جب ان پر ظلم کیا جاتا ہے تو وہ صرف اپنا بدلہ لیتے ہیں۔ ظلم کرنے والوں کو بہت جلد معلوم ہوجائے گا کہ وہ کیسی جگہ لوٹ کر جائیں گے۔

Translated by

Fateh Muhammad Jalandhari

مگر جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کئے اور خدا کو بہت یاد کرتے رہے اور اپنے اوپر ظلم ہونے کے بعد انتقام لیا اور ظالم عنقریب جان لیں گے کہ کون سی جگہ لوٹ کر جاتے ہیں

Translated by

Abdul Majid Daryabadi

Save those who believed and worked righteous works and remembered Allah much, and vindicated themselves after they had been wronged. And anon those who do wrong shall come to know with what a translating they shall be translated.

البتہ جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کئے اور کثرت سے اللہ کا ذکر کیا اور بعد اس کے کہ ان پر ظلم ہوچکا (اس کا بدلہ لیا (تو وہ اس حکم میں داخل نہیں) ۔ اور عنقریب ان لوگوں کو معلوم ہوجائیگا جنہوں نے ظلم کر رکھا ہے کیسی جگہ ان کو لوٹ کرجانا ہے ۔

Translated by

Amin Ahsan Islahi

بس وہ اس سے مستثنیٰ ہیں جو ایمان لائے ، جنہوں نے نیک اعمال کیے ، جنہوں نے اللہ کو زیادہ سے زیادہ یاد کیا اور جنہوں نے بدلہ لیا بعد اس کے کہ ان پر ظلم ہوا اور یہ جنہوں نے ظلم کیا ہے ، عنقریب جان لیں گے کہ ان کا ٹھکانا کیا ہوتا ہے ۔

Translated by

Mufti Naeem

سوائے ان لوگوں کے جو ایمان لائے اور انہوں نے نیک اعمال اختیار کیے اور انہوں نے کثرت سے اللہ ( تعالیٰ ) کا ذکر کیا اور ( ان پر ) ظلم کیے جانے کے بعد انہوں نے انتقام لیا اور عنقریب وہ لوگ جنہوں نے ظلم کیا جان لیں گے کہ وہ کون سی لوٹنے کی جگہ نوٹ کرجاتے ہیں

Translated by

Muhtrama Riffat Ijaz

مگر جو لوگ ایمان لائے، نیک کام کیے، اللہ کو بہت یاد کرتے رہے، اپنے اوپر ظلم ہونے کے بعد انتقام لیا اور ظالم عنقریب جان لیں گے کہ کون سی جگہ لوٹ کر جاتے ہیں

Translated by

Mulana Ishaq Madni

بجز ان کے جو ایمان و یقین کی دولت سے مالا مال ہوں اور وہ کام بھی نیک کریں اور وہ یاد کریں اللہ کو بہت اور وہ بدلہ لیں اس کے بعد کہ ان پر ظلم کیا جائے کہ ان کا معاملہ دوسرا ہے اور عنقریب خود ہی جان لیں گے وہ لوگ جو ظلم کرتے رہے کہ کس انجام سے دوچار ہونا ہے ان کو۔

Translated by

Noor ul Amin

سوائے ان لوگوں کے جو ایمان لے آئے اور نیک اعمال کئے اور اللہ کو بکثرت یادکرتے رہے اور جب ان پر ظلم ہواتوانہوں نے بدلہ لے لیا اور عنقریب ان ظالموں کو معلوم ہو جائے گاکہ وہ کس ( بڑے ) انجام سے دوچارہوتے ہیں

Kanzul Eman by

Ahmad Raza Khan

مگر وہ جو ایمان لائے اور اچھے کام کیے ( ف۱۹۱ ) اور بکثرت اللہ کی یاد کی ( ف۱۹۲ ) اور بدلہ لیا ( ف۱۹۳ ) بعد اس کے کہ ان پر ظلم ہوا ( ف۱۹٤ ) اور اب جاننا چاہتے ہیں ظالم ( ف۱۹۵ ) کہ کس کروٹ پر پلٹا کھائیں گے ( ف۱۹٦ )

Translated by

Tahir ul Qadri

سوائے ان ( شعراء ) کے جو ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے اور اللہ کو کثرت سے یاد کرتے رہے ( یعنی اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مدح خواں بن گئے ) اور اپنے اوپر ظلم ہونے کے بعد ( ظالموں سے بزبانِ شعر ) انتقام لیا ( اور اپنے کلام کے ذریعے اسلام اور مظلوموں کا دفاع کیا بلکہ ان کاجوش بڑھایا تو یہ شاعری مذموم نہیں ) ، اور وہ لوگ جنہوں نے ظلم کیا عنقریب جان لیں گے کہ وہ ( مرنے کے بعد ) کونسی پلٹنے کی جگہ پلٹ کر جاتے ہیں

Translated by

Hussain Najfi

سوائے ان کے جو ایمان لائے اور نیک عمل کئے اور بکثرت اللہ کا ذکر کیا اور بعد اس کے کہ ان پر ظلم ہوا انہوں نے بدلہ لیا اور جن لوگوں نے ظلم کیا انہیں عنقریب معلوم ہو جائے گا کہ وہ کس جگہ لوٹ کر جا رہے ہیں؟

Translated by

Abdullah Yousuf Ali

Except those who believe, work righteousness, engage much in the remembrance of Allah, and defend themselves only after they are unjustly attacked. And soon will the unjust assailants know what vicissitudes their affairs will take!

Translated by

Muhammad Sarwar

The righteously striving believers among them who remember God very often and use their talent to seek help after they have been wronged are the exceptional. The unjust will soon know how terrible their end will be.

Translated by

Safi ur Rehman Mubarakpuri

Except those who believe and do righteous deeds, and remember Allah much and vindicate themselves after they have been wronged. And those who do wrong will come to know by what overturning they will be overturned.

Translated by

Muhammad Habib Shakir

Except those who believe and do good and remember Allah much, and defend themselves after they are oppressed; and they who act unjustly shall know to what final place of turning they shall turn back.

Translated by

William Pickthall

Save those who believe and do good works, and remember Allah much, and vindicate themselves after they have been wronged. Those who do wrong will come to know by what a (great) reverse they will be overturned!

Translated by

Moulana Younas Palanpuri

वे नहीं जो ईमान लाए और उन्होंने अच्छे कर्म किए और अल्लाह को अधिक याद किया। और इस के बाद कि उन पर ज़ुल्म किया गया तो उन्होंने उस का प्रतिकार किया और जिन लोगों ने ज़ुल्म किया, उन्हें जल्द ही मालूम हो जाएगा कि वे किस जगह पलटते हैं

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

ہاں مگر جو لوگ ایمان لائے اور اچھے کام کیے (3) اور انہوں نے (اپنے اشعار میں) کثرت سے اللہ کا ذکر کیا اور انہوں نے بعد اس کے کہ ان پر ظلم ہوچکا ہے (اس کا) بدلہ لیا اور عنقریب ان لوگوں کو معلوم ہوجاوے گا جنہوں نے (حقوق اللہ وغیرہ میں) ظلم کر رکھا ہے کہ کیسی جگہ ان کو لوٹ جانا ہے۔ (4)

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

” سوائے ان لوگوں کے جو ایمان لائے اور جنہوں نے نیک عمل کیے اور اللہ کو کثرت سے یاد کیا۔ جب ان پر ظلم کیا جاتا ہے تو صرف اس کا بدلہ لیتے ہیں۔ ظلم کرنے والوں کو عنقریب معلوم ہوجائے گا کہ وہ کس انجام سے دوچارہوتے ہیں۔ “ (٢٢٧)

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

والشعرآء ……مالایفعلون (٨٠٢) یہ لوگ چونکہ خواہشات نفس اور اپنے مزاج کے پیچھے چلتے ہیں لہٰذا اکثر بہکے ہوئے لوگ شعراء کے پیچھے چلتے ہیں کیونکہ اکثربہکے ہوئے لوگ بھی ہوائے نفس کے بندے ہوتے ہیں اور ایسے لوگوں کا کوئی متعین نصب العین نہیں ہوتا۔ یہ ذہنی شعور اور تخیل کی وادیوں میں بھٹکتے رہتے ہیں۔ تخیلات تصورات اور ادہام کی وادیاں بہت ہی وسیع ہوتی ہیں ، یہ اپنے تاثرات کے مطابق ان میں سے کسی وادی میں پھٹکتے رہتے ہیں جس وقت ان کا دل جس وادی سے متاثر ہوئے ، اس میں پھرنے لگتے ہیں۔ پھر یہ جو باتیں کرتے ہیں وہ غیر عملی ہوتی ہیں کیونکہ یہ ایسی دنیا میں زندہ ہوتے ہیں جو انہوں نے خود پیدا کی ہوئی ہوتی ہے۔ یہ نحیفات کی دنیا ہوتی ہے اور ان کے شعور میں ہوتی ہے۔ اس دنیا کو یہ کرہ ارض پر عملی دنیا سے دور رکھتے ہیں کیونکہ عملی حقائق چونکہ تلخ ہوتے ہیں اس لئے وہ ان کو پسند نہیں ہوتے۔ اس لئے وہ بہت سی باتیں بناتے ہیں لیکن ایسا کرتے نہیں۔ کیونکہ ان کی دنیا عمل کی نہیں بلکہ وہم و گمان کی دنیا ہوتی ہے۔ اس نظر آنے الی دنیا میں ان کی دنیا کا نام و نشان بھی نہیں ہوتا۔ اب اسلام کو دیکھو کہ وہ تو ایک عملی نظام زنگدی ہے اور اس کے ہر حکم کے لئے حکم یہ ہے کہ اسے عملاً قائم کیا جائے ۔ اسلام گویا ایک عظیم تحریک ہے جو ضمیر و وجدان کی دنیا میں بھی ہے۔ عقائد و تصورات کی دنیا میں بھی ہے اور پھر یہ تحریک عملی دنیا میں بھی ہے۔ لہٰذا اسلام کی دنیا شعراء کی دنیا سے بالکل مختلف ہے کیونکہ شاعر اپنے ذہن میں ایک سوچ کی تخلیق کرتا ہے اور اس میں گم ہوجاتا ہے جبکہ اسلام جو عقیدہ اپناتا ہے اسے عملی شکل دیتا ہے۔ گویا اسلام اعلیٰ تصورات کو عملی شکل دیتا ہے اور اعلیٰ تصورات کو عمل اور اخلاق میں ظاہر کرتا ہے۔ اسلام لوگوں کو یہ تعلیم دیتا ہے کہ عملی حقائق سے فرار اختیار نہ کرو اور وہ موہوم خیالات کی طرف نہ بھاگو۔ اگر کوئی عملی حقیقت تمہیں پسند نہیں ہے تو اس سے بھاگ کر تخیلات کے قلعوں میں پناہ نہ لو۔ بلکہ اس پر حملہ آور ہو جائو اور حالات اور واقعات کو اپنی منشا کے مطابق بدل کر رکھ دو لیکن شاعر صاحب کا یہ کام نہیں ہوتا۔ اسلام انسانوں کی پوری قوت کو مجتمع کر کے اعلیٰ قدروں کو عملی دنیا تعمیر کرنے پر صرف کرتا ہے وہ اپنی کسی قوت کو بھی موہوم تخیلات کی دنیا میں رہ کر برباد نہیں کرتا۔ یہاں تک تو اسلام شعر و فن کو رد کرتا ہے اگر وہ عملی نہ ہوں۔ لیکن اسلام شعر و فن کا مطلقاً خلاف نہیں ہے۔ جو لوگ قرآن مجید کے ان الفاظ کو پڑھتے ہیں اور سرسری طور پر پڑھتے ہیں وہ شاید یہ سمجھیں کہ قرآن شعر و سخن کے مطلقاً خلاف ہے۔ دراصل قرآن کریم اس منہاج کے خلاف ہے جس پر ہمیشہ شعر اور فن چل نکلتا ہے یعنی ایسا تخیلاتی اور وہمی منہاج جس کے اندر عمل کی کوئی صورت نہ ہو۔ تخیل اور مبالغہ ہی ہو۔ ظاہر ہے کہ وہم و خیال کی دنیا تو پھر بہت ہی وسیع ہے ، انسان اس کے اندر غرق ہوجاتا ہے لیکن جب انسان کا شعور پختہ ہوجاتا ہے اور اس کے تاثرات شعر و فن پختہ ہوجاتے ہیں تو وہ شعوری اور تخیلاتی دنیا میں بھی کام کرتے ہیں اور عملی دنیا میں بھی کام کرتے ہیں۔ ایسے عملی تخیلات پھر اخلاقی لحاظ سے بھی پاک ہوتے ہیں۔ اور جب کوئی صاحب فن اسلامی رنگ میں رنگا جاتا ہے تو وہ محض ادہام و تخیلات کی دنیا میں قید نہیں ہوتا وہ عمل اور حکمت کی دنیا میں آتا ہے اور اس کے خیالات پھر بہت ہی قیمتی صاف اور روایتی شعرا سے مختلف ہوتے ہیں۔ جب کسی کی روح میں ایک مستقل منہاج رچ بس جاتا ہے۔ اس کا ایک اسلامی نصب العین قرار پاتا ہے۔ پھر وہ دنیا کو اسلام نقطہ نظر سے دیکھتا ہے۔ اسلام کی روشنی میں دیکھتا ہے ۔ اسلام کے زاویہ سے دیکھتا ہے تو اس کا فن شعر سن بھی مختلفہو جاتا ہے ۔ ایسے معیار پر اسلام شعور و سخن اور فن کے خلاف نہیں رہتا جیسا کہ قرآن مجید کے ظاہری الفاظ سے نظر آتا ہے۔ قرآن کریم نے خود انسانی عقل ، سوچ اور خیال کو اس دنیا کے عجیب و غریب مظاہر اور حقائق کی طرف متوجہ کیا ہے۔ خود نفس انسانی کے اندر جو عجائبات ہیں ، جن میں انسانی تحمیات اور تمام نفسیاتی افعال شامل ہیں ، یہ غور کرنے کی دعوت دی ہے۔ شعر و سخن کا مواد تو انسان کے نفسیای افعال ہی سے بنتا ہے اور قرآن کے اندر جگہ جگہ اس کائنات کی عجیب تخلیق اور نفس انسانی کے عجیب افعال پر غور کرنے کی دعوت دی گئی ہے اور قرآن نے یہ دعوت ایسے اسلوب میں دی ہے کہ آج تک کوئی شاعر اس کمال اور بنلدی تک نہیں پہنچ سکا۔ اپنی خوبصورتی اپنی فصاحت اور قدرت تصور کے اعتبار سے یہی وجہ ہے کہ قرآن کریم سابقہ عمومی تبصرے کے اندر استثناء پیدا کرتا ہے ۔ کیونکہ قرآن مطلقاً شعر و سخن او فن کے خلاف نہیں ہے۔

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

سوائے ان لوگوں کے جو ایمان لائے اور نیک عمل کیے اور اللہ کو کثرت سے یاد کیا، اور مظلوم ہونے کے بعد انہوں نے بدلہ لیا، اور جن لوگوں نے ظلم کیا وہ عنقریب جان لیں گے کہ وہ کیسی جگہ لوٹ کر جائینگے۔

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

مگر وہ لوگ جو یقین لائے اور کام کیے اچھے اور یاد کی اللہ کی بہت اور بدلہ لیا اس کے پیچھے کہ ان پر ظلم ہوا اور اب معلوم کرلیں گے ظلم کرنے والے کہ کس کروٹ الٹتے ہیں

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

مگر ہاں وہ شاعر مستثنیٰ ہیں جو ایمان لائے اور انہوں نے نیک عمل کئے اور انہوں نے اپنے اشعار میں بکثرت اللہ کا ذکر کیا اور انہوں نے اس ظلم کے بعد جو ان پر کیا جاچکا ہے اس ظلم کا بدلہ لیا اور عنقریب ان لوگوں کو معلوم ہوجائیگا جنہوں نے ظلم پر کمر باندھ رکھی ہے کہ انکو کس جگہ پر پلٹ کر جانا ہے