Surat un Namal

Surah: 27

Verse: 44

سورة النمل

قِیۡلَ لَہَا ادۡخُلِی الصَّرۡحَ ۚ فَلَمَّا رَاَتۡہُ حَسِبَتۡہُ لُجَّۃً وَّ کَشَفَتۡ عَنۡ سَاقَیۡہَا ؕ قَالَ اِنَّہٗ صَرۡحٌ مُّمَرَّدٌ مِّنۡ قَوَارِیۡرَ ۬ ؕ قَالَتۡ رَبِّ اِنِّیۡ ظَلَمۡتُ نَفۡسِیۡ وَ اَسۡلَمۡتُ مَعَ سُلَیۡمٰنَ لِلّٰہِ رَبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ ﴿٪۴۴﴾  18

She was told, "Enter the palace." But when she saw it, she thought it was a body of water and uncovered her shins [to wade through]. He said, "Indeed, it is a palace [whose floor is] made smooth with glass." She said, "My Lord, indeed I have wronged myself, and I submit with Solomon to Allah , Lord of the worlds."

اس سے کہا گیا کہ محل میں چلی چلو ، جسے دیکھ کر یہ سمجھ کر کہ یہ حوض ہے اس نے اپنی پنڈلیاں کھول دیں فرمایا یہ تو شیشے سے منڈھی ہوئی عمارت ہے ، کہنے لگی میرے پروردگار! میں نے اپنے آپ پر ظلم کیا ۔ اب میں سلیمان کے ساتھ اللہ رب العالمین کی مطیع اور فرمانبردار بنتی ہوں ۔

Word by Word by

Dr Farhat Hashmi

قِیۡلَ
کہا گیا
لَہَا
اسے
ادۡخُلِی
داخل ہو جاؤ
الصَّرۡحَ
محل میں
فَلَمَّا
تو جب
رَاَتۡہُ
اس نے دیکھا اسے
حَسِبَتۡہُ
وہ سمجھی اسے
لُجَّۃً
گہرا پانی
وَّکَشَفَتۡ
اور اس نے کھول دیں
عَنۡ سَاقَیۡہَا
پنڈلیاں اپنی
قَالَ
اس نے کہا
اِنَّہٗ
بےشک وہ
صَرۡحٌ
محل ہے
مُّمَرَّدٌ
چکنا
مِّنۡ قَوَارِیۡرَ
ـبنایا گیاـشیشوں سے
قَالَتۡ
وہ کہنے لگی
رَبِّ
اے میرے رب
اِنِّیۡ
بےشک میں
ظَلَمۡتُ
ظلم کیا میں نے
نَفۡسِیۡ
اپنی جان پر
وَاَسۡلَمۡتُ
اور اسلام لے آئی میں
مَعَ
ساتھ
سُلَیۡمٰنَ
سلیمان کے
لِلّٰہِ
اللہ کے لیے
رَبِّ
جو رب ہے
الۡعٰلَمِیۡنَ
تمام جہانوں کا
Word by Word by

Nighat Hashmi

قِیۡلَ
کہا گیا
لَہَا
اس سے
ادۡخُلِی
داخل ہو جاؤ
الصَّرۡحَ
محل میں
فَلَمَّا
پھر جب
رَاَتۡہُ
دیکھا اسے
حَسِبَتۡہُ
اس نے خیال کیا اُس کو
لُجَّۃً
گہرا پانی
وَّکَشَفَتۡ
اور اس نے کھول دیں
عَنۡ سَاقَیۡہَا
اپنی پنڈلیوں سے
قَالَ
سلیمان نے کہا
اِنَّہٗ
یقیناًوہ
صَرۡحٌ
محل ہے
مُّمَرَّدٌ
جڑا ہوا
مِّنۡ قَوَارِیۡرَ
شیشوں سے
قَالَتۡ
ملکہ نے کہا
رَبِّ
اے میرے رب
اِنِّیۡ
یقیناً میں نے
ظَلَمۡتُ
ظلم کیا
نَفۡسِیۡ
اپنی جان پر
وَاَسۡلَمۡتُ
اور میں فرمابردار ہوئی
مَعَ
ساتھ
سُلَیۡمٰنَ
سلیمان کے
لِلّٰہِ
اللہ تعالیٰ کے لیے
رَبِّ
رب ہے
الۡعٰلَمِیۡنَ
تمام جہانوں کا
Translated by

Juna Garhi

She was told, "Enter the palace." But when she saw it, she thought it was a body of water and uncovered her shins [to wade through]. He said, "Indeed, it is a palace [whose floor is] made smooth with glass." She said, "My Lord, indeed I have wronged myself, and I submit with Solomon to Allah , Lord of the worlds."

اس سے کہا گیا کہ محل میں چلی چلو ، جسے دیکھ کر یہ سمجھ کر کہ یہ حوض ہے اس نے اپنی پنڈلیاں کھول دیں فرمایا یہ تو شیشے سے منڈھی ہوئی عمارت ہے ، کہنے لگی میرے پروردگار! میں نے اپنے آپ پر ظلم کیا ۔ اب میں سلیمان کے ساتھ اللہ رب العالمین کی مطیع اور فرمانبردار بنتی ہوں ۔

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

اس ملکہ سے کہا گیا کہ محل میں چلو جب اس نے دیکھا تو سمجھی یہ پانی کا ایک حوض ہے چناچہ اپنی پنڈلیوں سے کپڑا اٹھالیا۔ سلیمان نے کہا : یہ تو شیشے کا چکنا فرش ہے۔ تب وہ بول اٹھی : اے میرے پروردگار ! میں (سورج کی پوجا کرکے) اپنے آپ پر ظلم کرتی رہی ہوں اور اب میں نے سلیمان کے ساتھ اللہ رب العالمین کی اطاعت قبول کرلی

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

اُس سے کہاگیاکہ محل میں داخل ہو جاؤ! پھرجب اُس نے اُسے دیکھا تو اُس کوگہراپانی خیال کیا اوراُس نے اپنی دونوں پنڈلیوں سے کپڑا کھول دیاسلیمان نے کہا: ’’یقینایہ ایک محل ہے، شیشوں سے بنایا گیاہے۔‘‘ملکہ نے کہا: ’’اے میرے رب! یقینامیں نے اپنی جان پرظلم کیااورمیں سلیمان کے ساتھ اﷲ رب العالمین کی فرماں بردار

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

It was said to her, |"Enter the palace.|" Then once she saw it, she thought it to be flowing water and uncovered her legs. He (Sulaiman) said, |"This is a palace made of glasses.|" She said, |"My Lord, I had surely wronged myself, and now I submit, along with Sulaiman, to Allah, the Lord of the worlds.|"

کسی نے کہا اس عورت کو اندر چل محل میں پھر جب دیکھا اس کو خیال کیا کہ وہ پانی ہے گہرا اور کھولیں اپنی پنڈلیاں کہا یہ تو ایک محل ہے جڑے ہوئے ہیں اس میں شیشے بولی اے رب میں نے برا کیا ہے اپنی جان کا اور میں حکم بردار ہوئی ساتھ سلیمان کے اللہ کے آگے جو رب ہے سارے جہان کا۔

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

اس سے کہا گیا کہ اب محل میں داخل ہو جاؤتو جب اس نے اس (کے فرش) کو دیکھا تو اسے گہرا پانی سمجھا اور اپنی دونوں پنڈلیاں کھول دیں سلیمان ( علیہ السلام) نے کہا : یہ تو ایسا محل ہے جو مرصعّ ہے شیشوں سے اس نے کہا : اے میرے پروردگار ! یقیناً میں نے اپنی جان پر ظلم کیا اور اب میں نے سلیمان ( علیہ السلام) کے ساتھ اللہ کی اطاعت اختیار کی ہی جو تمام جہانوں کا پروردگار ہے

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

اس سے کہا گیا کہ محل میں داخل ہو ۔ اس نے جو دیکھا تو سمجھی کہ پانی کا حوض ہے اور اترنے کےلیے اس نے اپنے پائینچے اٹھا لیے ۔ سلیمان ( علیہ السلام ) نے کہا یہ شیشے کا چکنا فرش ہے ۔ 55 اس پر وہ پکار اٹھی ” اے میرے رب ( آج تک ) میں اپنے نفس پر بڑا ظلم کرتی رہی ، اور اب میں نے سلیمان ( علیہ السلام ) کے ساتھ اللہ رب العالمین کی اطاعت قبول کر لی ۔ 56 ” ؏۳

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

اس سے کہا گیا کہ : اس محل میں داخل ہوجاؤ ( ١٩ ) اس نے جو دیکھا تو یہ سمجھی کہ یہ پانی ہے ، اس لیے اس نے ( پائینچے چڑھا کر ) اپنی پنڈلیاں کھول دیں ۔ سلیمان نے کہا کہ : یہ تو محل ہے جو شیشوں کی وجہ سے شفاف نظر آرہا ہے ۔ ملکہ بول اٹھی : میرے پروردگار ! حقیقت یہ ہے کہ میں نے ( اب تک ) اپنی جان پر ظلم کیا ہے اور اب میں نے سلیمان کے ساتھ اللہ رب العالمین کی فرمانبرداری قبول کرلی ہے ۔ ( ٢٠ )

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

جب یہ سب گفتگو ہوچکی تو بلقیس سے کہا گیا چل محل کے اندر چل اس نے محل کو جو دیکھا تو سبھی گہرا پانی ہے (کپڑا اٹھایا اور اپنی پنڈلیاں کھول دیں 5 سلیمان نے کہا یہ ایک محل ہے جو گھونٹ کر آئینوں سے بنایا گیا ہے۔ 6 بلقیس نے کہا اے میرے خدا میں نے اپنی جان پر بڑا ستم کیا کیا اور اب میں سلیمان کے ساتھ ہو کر اللہ رب العالمین کی تابعدار بنی

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

اس سے کہا گیا کہ محل میں چلئیے پھر جب اس نے اس (فرش) کو دیکھا تو اس نے اسے پانی کا حوض سمجھا اور اپنی پنڈلیاں کھول دیں۔ کہا (سلیمان (علیہ السلام) نے) یہ تو ایک ایسا محل ہے جس میں (نیچے بھی) شیشے جڑے ہوئے ہیں۔ تو وہ بولی اے میرے پروردگار ! میں (پہلے بھی) اپنے آپ پر ظلم کرتی رہی تھی اور میں سلیمان (علیہ السلام) کے ساتھ اللہ پر جو سارے جہانوں کا پروردگار ہے ایمان لاتی ہوں

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

(ملکہ بلقیس سے) کہا گیا کہ محل میں داخل ہو جائو۔ جب اس نے (محل کے ) فرش کو دیکھا تو اسے گہرا پانی سمجھا اور اس نے اپنی پنڈلیاں کھول دیں۔ سلیمان (علیہ السلام) نے کہا یہ ایک محل ہے جس میں شیشے جڑے ہوئے ہیں۔ اس (پر ملکہ بلقیس نے ) کہا اے میرے پروردگار میں نے اپنی جان پر بڑا ظلم کیا تھا۔ اور اب میں سلیمان (علیہ السلام) کے ساتھ ہو کر رب العالمین پر ایمان لے آئی۔

Translated by

Fateh Muhammad Jalandhari

(پھر) اس سے کہا گیا کہ محل میں چلیے، جب اس نے اس (کے فرش) کو دیکھا تو اسے پانی کا حوض سمجھا اور (کپڑا اٹھا کر) اپنی پنڈلیاں کھول دیں۔ سلیمان نے کہا یہ ایسا محل ہے جس میں (نیچے بھی) شیشے جڑے ہوئے ہیں۔ وہ بول اٹھی کہ پروردگار میں اپنے آپ پر ظلم کرتی رہی تھی اور (اب) میں سلیمان کے ہاتھ پر خدائے رب العالمین پر ایمان لاتی ہوں

Translated by

Abdul Majid Daryabadi

It was said unto her: enter the palace. Then when she saw it,, he deemed it a pool and bared her shanks. He said: verily it is a palace evenly floored with glass. She said: my Lord! verily I wronged my soul, and now submit myself together with Sulaiman unto Allah, the Lord of the Worlds.

اس سے کہا گیا کہ محل میں داخل ہو تو جب اس نے اس کو دیکھا اسے پانی خیال کیا ۔ اور اپنی دونوں پنڈلیاں کھول دیں ۔ (سلیمان (علیہ السلام) نے) کہا یہ تو ایک محل ہے شیشوں سے بنایا ہوا ۔ وہ بولی اے میرے پروردگار میں نے اپنے اوپر ظلم کیا تھا اور (اب) میں سلیمان کے ساتھی (ہوکر) اللہ پروردگار عالم پر ایمان لے آئی ۔

Translated by

Amin Ahsan Islahi

اس سے کہا گیا کہ محل میں داخل ہوجاؤ ۔ تو جب اس نے اس ( کے فرش ) کو دیکھا اس کو گہرا پانی گمان کیا اور اپنی دونوں پنڈلیاں کھول دیں ۔ سلیمان نے کہا: یہ تو شیشوں سے بنا ہوا محل ہے! اس نے کہا: اے میرے رب! میں نے اپنی جان پر ظلم ڈھایا ، اور اب میں نے – سلیمان کے ساتھ – اپنے اپ کو اللہ ، رب العالمین کے حوالہ کیا ۔

Translated by

Mufti Naeem

اس سے کہا گیا محل میں داخل ہوجائیے ، پس جب اس نے اس ( فرش ) کو دیکھا ( تو ) اسے پانی کا حوض سمجھا اور اپنی پنڈلیوں سے ( کپڑا ) ہٹادیا ( حضرت سلیمان علیہ السلام نے ) فرمایا یہ ایسا محل ہے جو جڑاؤ شیشوں کا بنا ہوا ہے ، اس ( ملکہ ) نے کہا اے میرے رب! بلاشبہ میں نے اپنے اوپر ظلم کیا تھا اور ( اب ) میں سلیمان ( علیہ السلام ) کے ساتھ ( ہاتھ پر ) اللہ رب العالمین پر ایمان لاتی ہوں

Translated by

Muhtrama Riffat Ijaz

پھر اس سے کہا گیا کہ محل میں چلیے جب اس نے اس کے فرش کو دیکھا تو اسے پانی کا حوض سمجھا ‘ اور کپڑا اٹھا کر اپنی پنڈلیاں کھول دیں۔ سلیمان نے کہا ” یہ ایسا محل ہے جس کے نیچے بھی شیشے جڑے ہوئے ہیں۔ وہ بول اٹھی کہ ” رب العزت میں اپنے اوپر ظلم کرتی رہی تھی اور اب میں سلیمان کے ہاتھ پر رب العالمین پر ایمان لاتی ہوں۔

Translated by

Mulana Ishaq Madni

اس کے بعد اس سے کہا گیا کہ داخل ہوجاؤ تم اس محل میں سو اس نے جو اس کے صحن کو دیکھا تو اسے پانی کا ایک حوض سمجھ کر اپنے پانچے اٹھا لیے، اس پر سلیمان نے فرمایا کہ پانچے اٹھانے کی ضرورت نہیں کہ یہ پانی نہیں بلکہ یہ تو ایک محل ہے جس کے صحن میں بھی شیشے جڑے ہوئے ہیں تب وہ بےساختہ پکار اٹھی کے اے میرے رب بیشک میں نے اب تک نور حق و ہدایت سے دور رہ کر بڑا ظلم ڈھایا اپنی جان پر اور اب میں نے سر تسلیم خم کرلیا۔ سلیمان کے ساتھ اللہ کے لیے جو کہ پروردگار ہے سب جہانوں کاف

Translated by

Noor ul Amin

اس ملکہ سے کہا گیا اس محل میں چلوجب اس نے دیکھاتو سمجھی یہ گہرے پانی کا ایک حوض ہے چنانچہ اپنی پنڈلیوں سے کپڑااٹھالیاسلیمان نے کہا:یہ توشیشے کا چکنافرش ہے تب بول اٹھی:’’اے میرے رب!میں ( سورج کی عبادت کرکے ) اپنے آپ پر ظلم کرتی رہی ہوں اور اب میں نے سلیمان کے ساتھ اللہ رب العالمین کی اطاعت قبول کرلی

Kanzul Eman by

Ahmad Raza Khan

اس سے کہا گیا صحن میں آ ( ف٦۹ ) پھر جب اس نے اسے دیکھا گہرا پانی سمجھی اور اپنی ساقیں کھولیں ( ف۷۰ ) سلیمان نے فرمایا یہ تو ایک چکنا صحن ہے شیشوں جڑا ( ف۷۱ ) عورت نے عرض کی اے میرے رب! میں نے اپنی جان پر ظلم کیا ( ف۷۲ ) اور اب سلیمانے کے ساتھ اللہ کے حضور گردن رکھتی ہوں جو رب سارے جہان کا ( ف۷۳ )

Translated by

Tahir ul Qadri

اس ( ملکہ ) سے کہا گیا: اس محل کے صحن میں داخل ہو جا ( جس کے نیچے نیلگوں پانی کی لہریں چلتی تھیں ) ، پھر جب ملکہ نے اس ( مزیّن بلوریں فرش ) کو دیکھا تو اسے گہرے پانی کا تالاب سمجھا اور اس نے ( پائینچے اٹھا کر ) اپنی دونوں پنڈلیاں کھول دیں ، سلیمان ( علیہ السلام ) نے فرمایا: یہ تو محل کا شیشوں جڑا صحن ہے ، اس ( ملکہ ) نے عرض کیا: اے میرے پروردگار! ( میں اسی طرح فریبِ نظر میں مبتلا تھی ) بیشک میں نے اپنی جان پر ظلم کیا اور اب میں سلیمان ( علیہ السلام ) کی معیّت میں اس اللہ کی فرمانبردار ہو گئی ہوں جو تمام جہانوں کا رب ہے

Translated by

Hussain Najfi

اس سے کہا گیا کہ محل میں داخل ہو ۔ تو جب اس نے اس کو دیکھا تو ( بلوریں فرش کو گہرا ) پانی خیال کیا اور ( گزرنے کیلئے اس طرح پائیچے اٹھائے کہ ) اپنی دونوں پنڈلیاں کھول دیں ۔ آپ نے کہا یہ ( پانی نہیں ہے بلکہ ) شیشوں سے مرصع محل ہے ( اور بلوریں فرش ہے ) ملکہ نے کہا اے میرے پروردگار! میں نے اپنے اوپر ظلم کیا تھا اور میں سلیمان کے ساتھ رب العالمین پر ایمان لاتی ہوں ۔

Translated by

Abdullah Yousuf Ali

She was asked to enter the lofty Palace: but when she saw it, she thought it was a lake of water, and she (tucked up her skirts), uncovering her legs. He said: "This is but a palace paved smooth with slabs of glass." She said: "O my Lord! I have indeed wronged my soul: I do (now) submit (in Islam), with Solomon, to the Lord of the Worlds."

Translated by

Muhammad Sarwar

She was told to enter the palace. When she saw it, she thought that it was a pool and raised her clothe up to her legs. Solomon said, "This is a palace constructed with glass." She said, "My Lord, indeed I have wronged myself and I submit myself with Solomon to the will of God, the Lord of the Universe."

Translated by

Safi ur Rehman Mubarakpuri

It was said to her: "Enter As-Sarh," but when she saw it, she thought it was a pool, and she (tucked up her clothes) uncovering her legs. Sulayman said: "Verily, it is a Sarh Mumarrad of Qawarir." She said: "My Lord! Verily, I have wronged myself, and I submit, together with Sulayman to Allah, the Lord of all that exits."

Translated by

Muhammad Habib Shakir

It was said to her: Enter the palace; but when she saw it she deemed it to be a great expanse of water, and bared her legs. He said: Surely it is a palace made smooth with glass. She said: My Lord! surely I have been unjust to myself, and I submit with Sulaiman to Allah, the Lord of the worlds.

Translated by

William Pickthall

It was said unto her: Enter the hall. And when she saw it she deemed it a pool and bared her legs. (Solomon) said: Lo! it is a hall, made smooth, of glass. She said: My Lord! Lo! I have wronged myself, and I surrender with Solomon unto Allah, the Lord of the Worlds.

Translated by

Moulana Younas Palanpuri

उस से कहा गया कि "महल में प्रवेश करो।" तो जब उस ने उसे देखा तो उस ने उसको गहरा पानी समझा और उस ने अपनी दोनों पिंडलियाँ खोल दी। उस ने कहा, "यह तो शीशे से निर्मित महल है।" बोली, "ऐ मेरे रब! निश्चय ही मैंने अपने आप पर ज़ुल्म किया। अब मैंने सुलैमान के साथ अपने आप को अल्लाह के समर्पित कर दिया, जो सारे संसार का रब है।"

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

بلقیس سے کہا گیا کہ محل میں داخل ہو (وہ چلیں راہ میں حوض آیا) تو جب اس کا صحن دیکھا تو اس کو پانی سے (بھرا ہوا) سمجھا اور (اس کے اندرگھسنے کے لیے) اپنی دونوں پنڈلیاں کھول دیں (اس وقت) سلیمان (علیہ السلام) نے فرمایا کہ یہ تو ایک محل ہے جو شیشوں سے بنایا گیا ہے (اس وقت) بلقیس کہنے لگیں کہ اے میرے پروردگار میں نے (اب تک) اپنے نفس پر ظلم کیا تھا (کہ شرک میں مبتلا ہوگئی تھی) اور اب میں سلیمان (علیہ السلام) کے ساتھ (یعنی ان کے طریقہ پر) ہو کر رب العالمین پر ایمان لائی۔

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

اس سے کہا گیا کہ محل میں داخل ہوجاؤ۔ اس نے دیکھا تو سمجھی کہ یہ پانی کا حوض ہے اور اترنے کے لیے اس نے اپنے پائنچے اٹھالیے سلیمان نے فرمایا یہ شیشے کا بنا ہوا فرش ہے۔ وہ پکار اٹھی اے میرے رب میں اپنے آپ پر ظلم کرتی رہی اور میں ایمان لائی ہوں سلیمان کے ساتھ اللہ پر جو سارے جہانوں کا پروردگار ہے۔ “ (٤٤)

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

اپنے پائنچے اٹھا لیے۔ سلیمان نے کہا یہ شیشے کا چکنا فرش ہے۔ اس پر وہ پکار اٹھی اے میرے رب (آج تک) میں اپنے نفس پر بڑا ظلم کرتی رہی ، اور اب میں نے سلیمان کے ساتھ اللہ رب العالمین کی اطاعت قبول کرلی۔

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

اس سے کہا گیا کہ محل میں داخل ہوجا سو جب اس نے اسے دیکھا تو خیال کہ یہ گہرا پانی ہے اور اس نے اپنی پنڈلیاں کھول دیں سلیمان نے کہا بلاشبہ یہ ایسا ایک محل ہے جسے شیشوں سے جوڑ کر بنایا گیا ہے وہ کہنے لگی کہ اے میرے پروردگار بلاشبہ میں نے اپنی جان پر ظلم کیا اور میں نے سلیمان کے ساتھ اللہ رب العالمین کی فرمانبر داری قبول کرلی۔

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

کسی نے کہا اس عورت کو اندر چل محل میں پھر جب دیکھا اس کو خیال کیا کہ وہ پانی ہے گہرا اور کھولیں اپنی پنڈلیاں کہا یہ تو ایک محل ہے جڑے ہوئے ہیں اس میں شیشے بولی اے رب میں نے برا کیا ہے اپنی جان کا اور میں حکم بردار ہوئی ساتھ سلیمان کے اللہ کے آگے جو رب ہے سارے جہان کا  

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

بلقیس سے کہا گیا کہ اس محل میں داخل ہو پھر جب اس نے اس محل کے صحن کو دیکھا تو اس کو لہریں پڑتا ہوا پانی سمجھا اور اس نے پانی دونوں پنڈلیاں کھول دیں سلیمان (علیہ السلام) نے کہا یہ ایک محل ہے جس میں شیشے جڑے ہوئے ہیں اس پر بلقیس کہنے لگی اے میرے پروردگار میں اپنی جان پر ظلم کرتی رہی اور میں سلیمان (علیہ السلام) کے ساتھ ہوکر اللہ رب العالمین پر ایمان لائی