91 That is, "He is not only aware of their open misdeeds but is also fully aware of the malice and spite which they are concealing in their hearts and the evil plots which they are making secretly. Therefore, when the time comes to call them to account, they will be taken to task for everything done and thought."
سورة النمل حاشیہ نمبر : 91
یعنی وہ ان کی علانیہ حرکات ہی سے واقف نہیں ہے بلکہ جو شدید بغض اور کینہ ان کے سینوں میں چھپا ہوا ہے اور جا چالیں یہ اپنے دلوں میں سوچتے ہیں ، ان سے بھی وہ خوب واقف ہے ، اس لیے جب ان کی شامت آنے کا وقت آن پہنچے گا تو کوئی چیز چھوڑی نہیں جائے گی جس پر ان کی خبر نہ لی جائے ۔ یہ انداز بیان اسی طرح کا ہے جیسے ایک حاکم اپنے علاقے کے کسی بدمعاش سے کہے ، مجھے تیرے سب کرتوتوں کی خبر ہے ، اس کا صرف یہی مطلب نہیں ہوتا کہ وہ اپنے باخبر ہونے کی اسے اطلاع دے رہا ہے ، بلکہ مطلب یہ ہوتا ہے کہ تو اپنی حرکتوں سے باز آجا ، ورنہ یاد رکھ کہ جب پکڑا جائے گا تو تیرے ایک ایک جرم کی پوری سزا دی جائے گی ۔