Surat Aal e Imran

Surah: 3

Verse: 154

سورة آل عمران

ثُمَّ اَنۡزَلَ عَلَیۡکُمۡ مِّنۡۢ بَعۡدِ الۡغَمِّ اَمَنَۃً نُّعَاسًا یَّغۡشٰی طَآئِفَۃً مِّنۡکُمۡ ۙ وَ طَآئِفَۃٌ قَدۡ اَہَمَّتۡہُمۡ اَنۡفُسُہُمۡ یَظُنُّوۡنَ بِاللّٰہِ غَیۡرَ الۡحَقِّ ظَنَّ الۡجَاہِلِیَّۃِ ؕ یَقُوۡلُوۡنَ ہَلۡ لَّنَا مِنَ الۡاَمۡرِ مِنۡ شَیۡءٍ ؕ قُلۡ اِنَّ الۡاَمۡرَ کُلَّہٗ لِلّٰہِ ؕ یُخۡفُوۡنَ فِیۡۤ اَنۡفُسِہِمۡ مَّا لَا یُبۡدُوۡنَ لَکَ ؕ یَقُوۡلُوۡنَ لَوۡ کَانَ لَنَا مِنَ الۡاَمۡرِ شَیۡءٌ مَّا قُتِلۡنَا ہٰہُنَا ؕ قُلۡ لَّوۡ کُنۡتُمۡ فِیۡ بُیُوۡتِکُمۡ لَبَرَزَ الَّذِیۡنَ کُتِبَ عَلَیۡہِمُ الۡقَتۡلُ اِلٰی مَضَاجِعِہِمۡ ۚ وَ لِیَبۡتَلِیَ اللّٰہُ مَا فِیۡ صُدُوۡرِکُمۡ وَ لِیُمَحِّصَ مَا فِیۡ قُلُوۡبِکُمۡ ؕ وَ اللّٰہُ عَلِیۡمٌۢ بِذَاتِ الصُّدُوۡرِ ﴿۱۵۴﴾

Then after distress, He sent down upon you security [in the form of] drowsiness, overcoming a faction of you, while another faction worried about themselves, thinking of Allah other than the truth - the thought of ignorance, saying, "Is there anything for us [to have done] in this matter?" Say, "Indeed, the matter belongs completely to Allah ." They conceal within themselves what they will not reveal to you. They say, "If there was anything we could have done in the matter, some of us would not have been killed right here." Say, "Even if you had been inside your houses, those decreed to be killed would have come out to their death beds." [It was] so that Allah might test what is in your breasts and purify what is in your hearts. And Allah is Knowing of that within the breasts.

پھر اس نے اس غم کے بعد تم پر امن نازل فرمایا اور تم میں سے ایک جماعت کو امن کی نیند آنے لگی ۔ ہاں کچھ وہ لوگ بھی تھے کہ انہیں اپنی جانوں کی پڑی ہوئی تھی ، وہ اللہ تعالٰی کے ساتھ ناحق جہالت بھری بدگُمانیاں کر رہے تھے اور کہتے تھے کیا ہمیں بھی کسی چیز کا اختیار ہے ؟آپ کہہ دیجئیے کہ کام کُل کا کُل اللہ کے اختیار میں ہے ، یہ لوگ اپنے دلوں کے بھید آپ کو نہیں بتاتے کہتے ہیں کہ اگر ہمیں کچھ بھی اختیار ہوتا تو یہاں قتل نہ کئے جاتے ۔ آپ کہہ دیجئے کہ گو تم اپنے گھروں میں ہوتے پھر بھی جن کی قسمت میں قتل ہونا تھا وہ تو مقتل کی طرف چل کھڑے ہوتے اللہ تعالٰی کو تمہارے سینوں کے اندر کی چیز کا آزمانا اور جو کچھ تمہارے دلوں میں ہے اس کو پاک کرنا تھا ، اور اللہ تعالٰی سینوں کے بھید سے آگاہ ہے ۔

Word by Word by

Dr Farhat Hashmi

ثُمَّ
پھر
اَنۡزَلَ
اس نے اتارا
عَلَیۡکُمۡ
تم پر
مِّنۡۢ بَعۡدِ
بعد
الۡغَمِّ
غم کے
اَمَنَۃً
امن
نُّعَاسًا
ایک اونگھ
یَّغۡشٰی
ڈھانپ لیا اس نے
طَآئِفَۃً
ایک گروہ کو
مِّنۡکُمۡ
تم میں سے
وَ طَآئِفَۃٌ
اور ایک گروہ
قَدۡ
تحقیق
اَہَمَّتۡہُمۡ
فکر میں ڈالا انہیں
اَنۡفُسُہُمۡ
ان کے نفسوں نے
یَظُنُّوۡنَ
وہ گمان کر رہے تھے
بِاللّٰہِ
اللہ کے بارے میں
غَیۡرَ الۡحَقِّ
ناحق
ظَنَّ
گمان کرنا
الۡجَاہِلِیَّۃِ
جاہلیت کا
یَقُوۡلُوۡنَ
وہ کہہ رہے تھے
ہَلۡ
کیا ہے
لَّنَا
ہمارے لیے
مِنَ الۡاَمۡرِ
معاملے میں سے
مِنۡ شَیۡءٍ
کوئی چیز
قُلۡ
کہہ دیجیے
اِنَّ
بیشک
الۡاَمۡرَ
معاملہ
کُلَّہٗ
سب کا سب
لِلّٰہِ
اللہ ہی کے لیے ہے
یُخۡفُوۡنَ
وہ چھپا رہے تھے
فِیۡۤ اَنۡفُسِہِمۡ
اپنے نفسوں میں
مَّا
جو
لَایُبۡدُوۡنَ
نہیں وہ ظاہر کر رہے تھے
لَکَ
آپ کے لیے
یَقُوۡلُوۡنَ
وہ کہہ رہے تھے
لَوۡ
اگر
کَانَ
ہوتا
لَنَا
ہمارے لیے
مِنَ الۡاَمۡرِ
معاملے میں سے
شَیۡءٌ
کچھ بھی
مَّا
نہ
قُتِلۡنَا
قتل کیے جاتے ہم
ہٰہُنَا
اس جگہ
قُلۡ
کہہ دیجیے
لَّوۡ
اگر
کُنۡتُمۡ
ہوتے تم
فِیۡ بُیُوۡتِکُمۡ
اپنے گھروں میں
لَبَرَزَ
البتہ نکل پڑتے
الَّذِیۡنَ
وہ جو
کُتِبَ
لکھ دیا گیا تھا
عَلَیۡہِمُ
جن پر
الۡقَتۡلُ
قتل ہونا
اِلٰی
طرف
مَضَاجِعِہِمۡ
اپنے سونے(موت) کے مقامات میں
وَلِیَبۡتَلِیَ
اور تاکہ آزما لے
اللّٰہُ
اللہ
مَا
اس کو جو
فِیۡ صُدُوۡرِکُمۡ
تمہارے سینوں میں ہے
وَ لِیُمَحِّصَ
اور تاکہ وہ خالص کردے
مَا
اس کو جو
فِیۡ قُلُوۡبِکُمۡ
تمہارے دلوں میں ہے
وَاللّٰہُ
اور اللہ
عَلِیۡمٌۢ
خوب جاننے والا ہے
بِذَاتِ الصُّدُوۡرِ
سینوں والے( بھید)
Word by Word by

Nighat Hashmi

ثُمَّ
پھر
اَنۡزَلَ
اس نے نازل فرمایا
عَلَیۡکُمۡ
تم پر
مِّنۡۢ بَعۡدِ
بعد
الۡغَمِّ
غم کے
اَمَنَۃً
ایک امن
نُّعَاسًا
ایک اونگھ تھی
یَّغۡشٰی
وہ چھا رہی تھی
طَآئِفَۃً
کچھ لوگوں پر
مِّنۡکُمۡ
تم میں سے
وَ طَآئِفَۃٌ
اور کچھ لوگ تھے
قَدۡ
یقیناً
اَہَمَّتۡہُمۡ
فکر میں ڈال رکھا تھا ان کو
اَنۡفُسُہُمۡ
ان کی جانوں نے
یَظُنُّوۡنَ
وہ گمان کر رہے تھے
بِاللّٰہِ
اللہ تعالیٰ کے ساتھ
غَیۡرَ الۡحَقِّ
ناحق
ظَنَّ
گمان
الۡجَاہِلِیَّۃِ
جاہلیت کا
یَقُوۡلُوۡنَ
وہ کہتے تھے
ہَلۡ
کیا
لَّنَا
ہمارے لیے ہے
مِنَ الۡاَمۡرِ
کام میں
مِنۡ شَیۡءٍ
کچھ بھی(اختیار)
قُلۡ
آپ کہہ دیں
اِنَّ
بلاشبہ
الۡاَمۡرَ
کام
کُلَّہٗ
سارے کا سارا
لِلّٰہِ
اللہ تعالیٰ ہی کے لیےہے
یُخۡفُوۡنَ
وہ چھپائےہوئے ہیں
فِیۡۤ اَنۡفُسِہِمۡ
اپنی جانوں میں
مَّا
جو
لَا
نہیں
یُبۡدُوۡنَ
وہ ظاہرکرتے
لَکَ
آپ کےلیے
یَقُوۡلُوۡنَ
وہ کہتے ہیں
لَوۡ
اگر
کَانَ
ہوتا
لَنَا
ہمارے لیے
مِنَ الۡاَمۡرِ
اس کام میں
شَیۡءٌ
کچھ بھی (اختیار)
مَّاقُتِلۡنَا
نہ مارے جاتے ہم
ہٰہُنَا
یہاں
قُلۡ
آپ کہہ دیں
لَّوۡ
اگر
کُنۡتُمۡ
ہوتے تم
فِیۡ بُیُوۡتِکُمۡ
اپنے گھروں میں
لَبَرَزَ
ضرور نکل آتے
الَّذِیۡنَ
وہ لوگ جو
کُتِبَ
لکھا گیا تھا
عَلَیۡہِمُ
ان پر
الۡقَتۡلُ
قتل ہونا
اِلٰی مَضَاجِعِہِمۡ
اپنے لیٹنے کی جگہوں کی طرف
وَلِیَبۡتَلِیَ
اور تاکہ آزما لے
اللّٰہُ
اللہ تعالیٰ
مَا
اس کو جو
فِیۡ صُدُوۡرِکُمۡ
تمہارے سینوں میں ہے
وَ لِیُمَحِّصَ
اور تاکہ وہ خالص کر دے
مَا
اس کو جو
فِیۡ قُلُوۡبِکُمۡ
تمہارے دلوں میں ہے
وَاللّٰہُ
اور اللہ تعالیٰ
عَلِیۡمٌۢ
خوب جاننے والا ہے
بِذَاتِ الصُّدُوۡرِ
سینوں والی باتوں کو
Translated by

Juna Garhi

Then after distress, He sent down upon you security [in the form of] drowsiness, overcoming a faction of you, while another faction worried about themselves, thinking of Allah other than the truth - the thought of ignorance, saying, "Is there anything for us [to have done] in this matter?" Say, "Indeed, the matter belongs completely to Allah ." They conceal within themselves what they will not reveal to you. They say, "If there was anything we could have done in the matter, some of us would not have been killed right here." Say, "Even if you had been inside your houses, those decreed to be killed would have come out to their death beds." [It was] so that Allah might test what is in your breasts and purify what is in your hearts. And Allah is Knowing of that within the breasts.

پھر اس نے اس غم کے بعد تم پر امن نازل فرمایا اور تم میں سے ایک جماعت کو امن کی نیند آنے لگی ۔ ہاں کچھ وہ لوگ بھی تھے کہ انہیں اپنی جانوں کی پڑی ہوئی تھی ، وہ اللہ تعالٰی کے ساتھ ناحق جہالت بھری بدگُمانیاں کر رہے تھے اور کہتے تھے کیا ہمیں بھی کسی چیز کا اختیار ہے ؟آپ کہہ دیجئیے کہ کام کُل کا کُل اللہ کے اختیار میں ہے ، یہ لوگ اپنے دلوں کے بھید آپ کو نہیں بتاتے کہتے ہیں کہ اگر ہمیں کچھ بھی اختیار ہوتا تو یہاں قتل نہ کئے جاتے ۔ آپ کہہ دیجئے کہ گو تم اپنے گھروں میں ہوتے پھر بھی جن کی قسمت میں قتل ہونا تھا وہ تو مقتل کی طرف چل کھڑے ہوتے اللہ تعالٰی کو تمہارے سینوں کے اندر کی چیز کا آزمانا اور جو کچھ تمہارے دلوں میں ہے اس کو پاک کرنا تھا ، اور اللہ تعالٰی سینوں کے بھید سے آگاہ ہے ۔

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

پھر اس غم کے بعد اللہ نے تم میں سے کچھ لوگوں پر امن بخشنے والی اونگھ طاری کردی۔ اور کچھ لوگ ایسے تھے جنہیں صرف اپنی جانوں کی فکر پڑی ہوئی تھی۔ وہ اللہ کے متعلق ناحق اور جاہلیت کے سے گمان کرنے لگے تھے۔ وہ پوچھتے تھے کہ آیا اس معاملہ میں ہمارا بھی کوئی عمل دخل ہے ؟ آپ ان سے کہہ دیں کہ اس معاملہ میں جملہ اختیارات اللہ ہی کے پاس ہیں وہ اپنے دلوں میں ایسی باتیں چھپائے ہوئے ہیں جنہیں وہ آپ کے سامنے ظاہر نہیں کرسکتے۔ کہتے ہیں کہ اگر اس معاملہ (جنگ احد) میں ہمارا بھی کچھ عمل دخل ہوتا تو ہم یہاں مارے نہ جاتے آپ ان سے کہئے کہ : اگر تم لوگ اپنے گھروں میں رہتے تب بھی جن لوگوں کے لیے مرنا مقدر ہوچکا تھا وہ یقینا اپنی قتل گاہوں کی طرف نکل آتے اور یہ شکست کا معاملہ تمہیں اس لیے پیش آیا کہ جو کچھ تمہارے سینوں میں پوشیدہ ہے اللہ اسے آزمائے اور جو کچھ (کھوٹ) تمہارے دلوں میں ہے اللہ تمہیں اس سے پاک کردے۔ اور اللہ دلوں کے خیالات تک کو خوب جانتا ہے

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

پھراﷲ تعالیٰ نے اس غم کے بعدتم پرایک امن نازل فرمایا،ایک اونگھ تھی جوتم میں سے کچھ لوگوں پرچھارہی تھی اوریقیناکچھ لوگ تھے جن کی جانوں نے انہیں فکرمیں ڈال رکھاتھا،وہ اﷲ تعالیٰ کے بارے میں ناحق جاہلیت کاگمان کررہے تھے،وہ کہتے تھے: ’’کیااس کام میں ہماراکچھ بھی اختیار ہے؟‘‘آپ کہہ دیں: ’’بلاشبہ ساراکام اﷲ تعالیٰ ہی کے اختیار میں ہے۔‘‘وہ اپنے دلوں میں ایسی بات چھپائے ہوئے ہیں جوآپ کے لیے ظاہرنہیں کرتے، وہ کہتے ہیں: ’’اگراس میں ہمارا کچھ بھی اختیارہوتاتوہم یہاں نہ مارے جاتے‘‘آپ کہہ دیں: ’’اگرتم اپنے گھروں میں ہوتے توبھی جن کاقتل ہونا لکھا گیاتھاوہ ضروراپنے لیٹنے کی جگہوں کی طرف نکل آتے۔‘‘اورتاکہ اللہ تعالیٰ اسے آزمالے جوتمہارے سینوں میں ہے اور تاکہ وہ اسے خالص کردے جوتمہارے دلوں میں ہے اوراﷲ تعالیٰ سینوں والی باتیں خوب جاننے والاہے۔

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

Then, after the grief, He sent down tranquility upon you a drowsiness overtaking a group of you. And another group was worrying about their own selves, cherishing thoughts about Allah which were not true - thoughts of ignorance. They were saying, |"Is there anything in our hands?|" Say, &The whole thing belongs to Allah.|" They conceal in their hearts what they do not disclose to you. They say, &If we had any say in the matter, we would have not been killed here.|" Say, &If you were in your homes, those destined to be killed would have come out all the way to their (final) lying-places.|" And (all this was done) so that Allah may test your inner qualities and may purify what is in your hearts. And Allah is All-Aware of what lies in the hearts.

پھر تم پر اتارا تنگی کے بعد امن کو جو اونگھ تھی کہ ڈھانک لیا اس اونگھ نے بعضوں کو تم میں سے اور بعضوں کو فکر پڑ رہا تھا اپنی جان کا خیال کرتے تھے اللہ پر جھوٹے خیال جاہلوں جیسے، کہتے تھے کچھ بھی کام ہے ہمارے ہاتھ میں تو کہہ سب کام ہے اللہ کے ہاتھ وہ اپنے جی میں چھپاتے ہیں جو تجھ سے ظاہر نہیں کرتے، کہتے ہیں اگر کچھ کام ہوتا ہمارے ہاتھ تو ہم مارے نہ جاتے اس جگہ تو کہہ اگر تم ہوتے اپنے گھروں میں البتہ باہر نکلتے جن پر لکھ دیا تھا مارا جانا اپنے پڑاؤ پر اور اللہ کو آزمانا تھا جو کچھ تمہارے جی میں ہے اور صاف کرنا تھا اس کا جو تمہارے دل میں ہے اور اللہ جانتا ہے لوگوں کے بھید

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

) پھر اس غم کے بعد اللہ تعالیٰ نے تم پر اطمینان نازل فرمایا یعنی نیند جو تم میں سے ایک گروہ پر طاری ہوگئی اور ایک گروہ ایسا تھا کہ جنہیں اپنی جانوں کی پڑی ہوئی تھی وہ اللہ کے بارے میں ناحق جہالت والے گمان کر رہے تھے وہ کہہ رہے تھے کہ ہمارے لیے بھی اختیار میں کوئی حصہ ہے یا نہیں ؟ کہہ دیجیے کہ سارا معاملہ اللہ کے اختیار میں ہے (اے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) یہ اپنے دل میں وہ بات چھپا رہے ہیں جو آپ پر ظاہر نہیں کر رہے یہ (اپنے دل میں) کہتے ہیں کہ اگر اختیار میں ہمارا بھی کچھ حصہ ہوتا تو ہم یہاں نہ مارے جاتے ان سے کہیے اگر تم سب کے سب اپنے گھروں میں ہوتے تب بھی جن لوگوں کا قتل ہونا مقدر تھا وہ اپنی قتل گاہوں تک پہنچ کر رہتے اور یہ (معاملہ جو پیش آیا) اس لیے تھا کہ اللہ اسے آزمالے جو کچھ تمہارے سینوں میں تھا اور تاکہ وہ بالکل پاک اور خالص کر دے جو کچھ تمہارے دلوں میں ہے اور اللہ تعالیٰ سینوں کے اندر مخفی باتوں کو بھی جانتا ہے

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

Then, after inflict-ing this grief, He sent down an inner peace upon you - a sleep which overtook some of you. Those who were concerned merely about themselves, entertaining false notions about Allah - the notions of the Age of Ignorance - asked: 'Have we any say in the matter?' Tell them: 'Truly, all power of decision rests solely with Allah.' Indeed, they conceal in their hearts what they would not reveal to you, saying: 'If we had any power of decision, we would not have been slain here.' Say: 'Even if you had been in your houses, those for whom slaying had been appointed would have gone forth to the places where they were to be slain.' And all this happened so that Allah might test your secret thoughts and purge your hearts of all impurities. Allah knows well what is in the breasts of men.

اس غم کے بعد پھر اللہ نے تم میں سے کچھ لوگوں پر ایسی اطمینان کی سی حالت طاری کر دی کہ وہ اونگھنے لگے ۔ 112 مگر ایک دوسرا گروہ ، جس کے لیے ساری اہمیت بس اپنے مفاد ہی کی تھی ، اللہ کے متعلق طرح طرح کے جاہلانہ گمان کرنے لگا جو سراسر خلافِ حق تھے ، یہ لوگ اب کہتے ہیں کہ ’’اس کام کے چلانے میں ہمارا بھی کوئی حصہ ہے‘‘؟ ان سے کہو ’’﴿کسی کا کوئی حصہ نہیں﴾ اس کام کے سارے اختیارات اللہ کے ہاتھ میں ہیں‘‘ ۔ دراصل یہ لوگ اپنے دلوں میں جو بات چھپاتےہوئے ہیں اسے تم پر ظاہر نہیں کرتے ، ان کا اصل مطلب یہ ہے کہ ’’اگر﴿قیادت کے﴾ اختیارات میں ہمارا کچھ حصہ ہوتا تو یہاں ہم نہ مارے جاتے ‘‘ ۔ ان سے کہہ دو کہ ’’اگر تم اپنے گھروں میں بھی ہوتے تو جن لوگوں کی موت لکھی ہوئی تھی وہ خود اپنی قتل گاہوں کی طرف نکل آتے‘‘ ۔ اور یہ معاملہ جو پیش آیا ، یہ تو اس لیے تھا کہ جو کچھ تمہارے سینوں میں پوشیدہ ہے اللہ اسے آز مالے اور جو کھوٹ تمہارے دلوں میں ہے اسےچھانٹ دے ، اللہ دلوں کا حال خوب جانتا ہے ۔

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

پھر اس غم کے بعد اللہ نے تم پر طمانینت نازل کی ، ایک اونگھ جو تم میں سے کچھ لوگوں پر چھا رہی تھی ۔ ( ٥١ ) اور ایک گروہ وہ تھا جسے اپنی جانوں کی پڑی ہوئی تھی ، وہ لوگ اللہ کے بارے میں ناحق ایسے گمان کر رہے تھے جو جہالت کے خیالات تھے ، وہ کہہ رہے تھے : کیا ہمیں بھی کوئی اختیار حاصل ہے؟ کہہ دو کہ : اختیار تو تمام تر اللہ کا ہے ۔ یہ لوگ اپنے دلوں میں وہ باتیں چھاتے ہیں جو آپ کے سامنے ظاہر نہیں کرتے ۔ ( ٥٢ ) کہتے ہیں کہ اگر ہمیں بھی کچھ اختیار ہوتا تو ہم یہاں قتل نہ ہوتے ۔ کہہ دو کہ : اگر تم اپنے گھروں میں ہوتے تب بھی جن کا قتل ہونا مقدر میں لکھا جاچکا تھا وہ خود باہر نکل کر اپنی اپنی قتل گاہوں تک پہنچ جاتے ۔ اور یہ سب اس لیے ہوا تاکہ جو کچھ تمہارے سینوں میں ہے اللہ اسے آزمائے ، اور جو کچھ تمہارے دلوں میں ہے اس کا میل کچیل دور کردے ۔ ( ٥٣ ) اللہ دلوں کے بھید کو خوب جانتا ہے ۔

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

پھر غم کے بعد اللہ تعال نے تم کو اطمیان دیا تم میں سے بعضود کو اونگ آنے لگی 7 اور بعضوں کو جان کی فکر لگ گئی وہ اللہ کی نسبت جھوٹے جاہلوں کے سے خیال کر رہے تھے 8 کہہ رہے تھے کیا اب ب بھی کچھ ہم کو ملنا ہے 9 اے پیغمبر کہہ دے کام سب اللہ کے اختیار میں ہیں وہی فتح دیتا ہے وہ شکست اپنے د لوں میں وہ باتیں چھپائے ہوئے ہیں جن کو تجھ پر نہیں کھولتے 1 0 کہتے ہیں اگرچہ ہم کو کچھ ملنے والا ہوتا جیسے پیغمبر نے وعدہ کیا تھا کہ اللہ تم تم کو فتح دے گا تو ہم یہاں مارے کیوں جاتے 1 اے پیمبر کہہ دے اگر تم اپنے گھروں میں بھی ہوتے تو جن کی قسمت میں مارا جانا لکھا تھا وہ اپنے گرنے کی جگہوں میں نکل کر آجا تے 12 اور اس شکست میں ایک حکمت یہ تھی تاکہ اللہ جو کچھ تمہارے قسمت میں مارا جانا لکھا تھا توہ اپنے گرنے کی جگہوں میں نکل کر آجاتے 12 اور اس شکست میں ایک حکمت یہ تھی کہ اللہ جو کچھ تمہارے سینوں میں ہے اس کو تمہارے دل کی باتو کی آزمائے اور تمہارے دلوں میں جو کچھ ہے اس کو صاف کردے 1 اور اللہ کو تو دل کی سب باتیں معلوم ہیں

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

پھر اس غم کے بعد اللہ نے تم پر چین نازل فرمایا اونگھ (جو ایک طرح کی نیند تھی) کہ تم میں سے ایک جماعت پر اس کا غلبہ ہوا اور کچھ لوگ وہ تھے جن کو اپنی جان کی فکر تھی وہ اللہ کے ساتھ خلاف واقعہ گمان کر رہے تھے (جو محض) جاہلیت کا گمان (تھا) کہتے تھے کہ کیا کچھ فیصلہ ہمارے بس میں بھی ہے آپ فرما دیجئے بیشک سارا کام اللہ کے اختیار میں ہے وہ اپنے دلوں میں چھپائے رکھتے ہیں جو آپ پر ظاہر نہیں کرتے۔ کہتے ہیں کہ اگر فیصلہ میں کچھ ہمارا بس چلتا تو ہم یہاں نہ مارے جاتے۔ فرما دیجئے اگر تم اپنے گھروں میں بھی ہوتے تو جن کے لئے قتل کا فیصلہ ہوچکا البتہ وہ اپنے قت کی جگہ کی طرف نکل کھڑے ہوتے اور تاکہ اللہ تمہارے دلوں (سینوں) کی باتوں کو آزمائیں اور جو تمہارے دلوں میں ہے اسے معاف (صاف) کردیں اور اللہ دلوں کی باتوں کو خوب جانتے ہیں

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

اس غم کے بعد اللہ نے تمہارے اوپر اطمینان کی سی (غنودگی) کیفیت طاری کردی تھی جس کا تم میں سے ایک جماعت پر غلبہ ہو رہا تھا ۔ ایک جماعت وہ تھی جسے اپنے جانوں کی پڑی ہوئی تھی۔ اللہ کے متعلق جاہلانہ گمان کرنے لگی تھی جو خلاف حقیقت بات تھی اور جاہلیت کے جیسے خیالات قائم کر رہی تھی۔ وہ یہ کہہ رہے تھے کہ اس کام میں ہمارا بھی کچھ اختیار ہے ؟ آپ کہہ دیجئے کہ اختیار تو سارا کا سارا اللہ ہی کا ہے۔ یہ لوگ دلوں میں ایسی بات چھپائے ہوئے ہیں جسے آپ پر ظاہر نہیں کرتے۔ کہتے ہیں اگر ہمارا کچھ بھی اختیار ہو تو اس جگہ ہم یوں نہ مارے جاتے۔ آپ کہہ دیجئے اگر تم اپنے گھروں میں ہوتے تو وہ لوگ جن کے لئے قتل ہونا مقدر ہوچکا تھا اپنی قتل گاہوں کی طرف نکل پڑتے۔ اور یہ سب اس لئے ہوا تا کہ اللہ تمہارے باطن کی آزمائش کرے اور جو کچھ تمہارے دلوں میں ہے اسے معاف کر دے۔ اللہ (سب کے ) دلوں کا حال جاننے والا ہے ۔

Translated by

Fateh Muhammad Jalandhari

پھر خدا نے غم ورنج کے بعد تم پر تسلی نازل فرمائی (یعنی) نیند کہ تم میں سے ایک جماعت پر طاری ہو گئی اور کچھ لوگ جن کو جان کے لالے پڑ رہے تھے خدا کے بارے میں ناحق (ایام) کفر کے سے گمان کرتے تھے اور کہتے تھے بھلا ہمارے اختیار کی کچھ بات ہے؟ تم کہہ دو کہ بےشک سب باتیں خدا ہی کے اختیار میں ہیں یہ لوگ (بہت سی باتیں) دلوں میں مخفی رکھتے ہیں جو تم پر ظاہر نہیں کرتے تھے کہتے تھے کہ ہمارے بس کی بات ہوتی تو ہم یہاں قتل ہی نہ کیے جاتے کہہ دو کہ اگر تم اپنے گھروں میں بھی ہوتے تو جن کی تقدیر میں مارا جانا لکھا تھا وہ اپنی اپنی قتل گاہوں کی طرف ضرور نکل آتے اس سے غرض یہ تھی کہ خدا تمہارے سینوں کی باتوں کو آزمائے اور جو کچھ تمہارے دلوں میں ہے اس کو خالص اور صاف کر دے اور خدا دلوں کی باتوں سے خوب واقف ہے

Translated by

Abdul Majid Daryabadi

Then, after sorrow, He sent down unto you a security-- slumber coming over a section of you; While anot her section, concerned about themselves, bethought of Allah unjustly: the thought of paganism. They said: have we aught at all of the affair? Say thou: the affair is wholly Allah's. They hide within themselves that which they disclose not unto thee, saying: had we aught of the affair, we would not have been slain here. Say thou: had ye stayed in your houses, even then those decreed to be slain would surely have gone forth to their places of slaughter; and this happened in order that he might prove that which was in your breasts, and purge that which was in your hearts; and Allah is Knower of that which is in the breasts.

پھر اس نے اس غم کے بعد تمہارے اوپر راحت نازل کی (یعنی) غنودگی کہ اس کا تم میں سے ایک جماعت پر غلبہ ہورہا تھا ۔ اور ایک جماعت وہ تھی کہ اسے اپنی جانوں کی پڑی ہوئی تھی یہ اللہ کے بارے میں خلاف حقیقت خیالات جاہلیت کے خیالات قائم کررہے تھے یہ کہہ رہے تھے ۔ کہ ہمارا کچھ اختیار چلتا ہے ؟ ۔ آپ کہہ دیجئے کہ اختیار تو سارا اللہ کا ہے ۔ یہ لوگ دلوں میں ایسی چھپائے ہوئے ہیں جو آپ پر ظاہر نہیں کرتے ۔ کہتے ہیں کہ کچھ بھی ہمارا اختیار چلتا تو ہم یہاں نہ مارے جاتے ۔ آپ کہہ دیجئے کہ اگر تم گھروں میں ہوتے (جب بھی) وہ لوگ تو جن کے لیے قتل مقدر ہوچکا تھا اپنی قتل گاہوں کی طرف نکل ہی پڑتے ۔ اور (یہ سب اس لیے ہوا) کہ اللہ تمہارے باطن کی آزمائش کرے اور تاکہ جو کچھ تمہارے دلوں میں ہے اسے صاف کردے ۔ ۔ اور اللہ باطن کی باتوں کو خوب جانتا ہے۔

Translated by

Amin Ahsan Islahi

پھر خدا نے تم پر غم کے بعد اطمینان نازل فرمایا ، یعنی نیند جو آکر تم میں سے ایک گروہ کو چھالیتی ہے اور ایک گروہ کو اپنی جانوں کی پڑی رہی ۔ یہ خدا کے بارے میں خلافِ حقیقت ، زمانۂ جاہلیت کے قسم کی بدگمانیوں میں مبتلا رہے ۔ یہ کہتے رہے کہ بھلا ہمیں ان معاملات میں کیا دخل؟ کہہ دو: سارا معاملہ اللہ کے اختیار میں ہے ۔ وہ اپنے دلوں میں وہ کچھ چھپائے ہوئے ہیں ، جو تم پر ظاہر نہیں کرتے ۔ وہ دل میں کہتے ہیں کہ اگر اس امر میں کچھ ہمارا بھی دخل ہوتا تو ہم یہاں نہ مارے جاتے ۔ کہہ دو: اگر تم اپنے گھروں میں بھی ہوتے ، جب بھی جن کا قتل ہونا مقدر تھا ۔ وہ اپنی قتل گاہوں تک پہنچ کے رہتے ۔ یہ اس لئے ہوا کہ اللہ ( تم میں امتیاز کرے ) ، جو کچھ تمہارے سینوں میں ہے ، اس کو پرکھے اور جو کچھ تمہارے دلوں میں ہے ، اس کو صاف کرے اور اللہ سینوں کے بھیدوں سے خوب خوب واقف ہے ۔

Translated by

Mufti Naeem

اس غم کے بعد پھر اللہ ( تعالیٰ ) نے جسے اپنی جانوں کی ( ہی ) فکر تھی وہ لوگ اللہ ( تعالیٰ ) کے ساتھ عہد جاہلیت کی سی غیر حقیقی بدگمانیاں کررہے تھے ۔ وہ یوں کہہ رہے تھے کہ کیا ہمیں بھی کچھ اختیار ہے؟ آپ ( ﷺ ) فرما دیجئے کہ بیشک تمام اختیار اللہ ( تعالیٰ ) ہی کیلئے ہے ۔ یہ لوگ اپنے دلوں میں وہ بات چھپاتے ہیں جو آپ ( ﷺ ) پر ظاہر نہیں کرتے ۔ کہتے ہیں اپنے دلوں میں کہ اگر ہمیں کچھ بھی اختیار ہوتا تو ہم یہاں قتل نہ کئے جاتے آپ ( ﷺ ) فرما دیجئے کہ اگر تم اپنے گھروں میں ( بھی ) ہوتے تو جن کے لئے قتل ہونا لکھا جا چکا تھا وہ اپنے قتل کی جگہ ضرور پہنچ جاتے ۔ اور ایسا اس لیے ہوا تاکہ جو کچھ تمہارے سینوں میں ہے اللہ ( تعالیٰ ) اسے آزمالے اور جو کچھ تمہارے دلوں میں ہے اس کو پاک صاف کر دے اور اللہ ( تعالیٰ ) سینوں کی باتوں کو خوب جانتے ہیں

Translated by

Muhtrama Riffat Ijaz

اس غم کے بعد پھر اللہ نے تم میں سے کچھ لوگوں پر ایسی اطمینان کی سی حالت والی اونگھ طاری کردی۔ مگر ایک دوسرا گروہ جس کے لیے ساری اہمیت بس اپنی جان ہی کی تھی، اللہ کے متعلق طرح طرح کے جاہلانہ گمان کرنے لگا جو سراسر خلاف حق تھے۔ یہ لوگ اب کہتے ہیں کہ اس کام کے چلانے میں ہمارا بھی کوئی حصہ ہے۔ ان سے کہو (کسی کا کوئی حصہ نہیں) اس کام کے سارے اختیارات اللہ کے ہاتھ میں ہیں ( دراصل) یہ لوگ اپنے دلوں میں جو بات چھپائے ہوئے ہیں اسے تم پر ظاہر نہیں کرتے کہ اگر (قیادت کے) اختیارات میں ہمارا کچھ حصہ ہوتا تو یہاں ہم نہ مارے جاتے ، (ان سے) کہہ دو کہ اگر تم اپنے گھروں میں بھی ہوتے تو جن لوگوں کی موت لکھی ہوئی تھی وہ خود اپنی قتل گاہوں کی طرف نکل آتے۔ اور یہ معاملہ جو پیش آیا یہ تو اس لیے تھا کہ جو کچھ تمہارے سینوں میں پوشیدہ ہے اللہ اسے آزما لے اور جو کھوٹ تمہارے دلوں میں ہے اسے چھانٹ دے، اللہ دلوں کا حال خوب جانتا ہے

Translated by

Mulana Ishaq Madni

پھر اس (خدائے مہربان) نے (اپنی خاص رحمت و عنایت سے) تم پر (جب کہ دشمن میدان سے نکل چکا تھا) امن کی ایک خاص کیفیت طاری کردی یعنی ایک ایسی اونگھ سی جو چھا رہی تھی، تم میں سے ایک گروہ پر، جب کہ ایک اور گروہ کو اپنی جانوں ہی کی فکر کھائے جارہی تھی، یہ لوگ گمان کر رہے تھے اللہ کے بارے میں ناحق طور پر جاہلیت کا گمان، یہ لوگ (اپنے خاص انداز میں) کہتے تھے کہ کیا اس کام میں ہمارا بھی کوئی (حصہ اور) اختیار ہے ؟ کہو اختیار تو سب اللہ ہی کیلئے (اور اسی کے ساتھ خاص) ہے، یہ لوگ اپنے دلوں میں وہ کچھ چھپاتے ہیں جو آپ کے سامنے ظاہر نہیں کرتے، کہتے ہیں کہ اگر ہمارے لئے بھی اس معاملہ میں کوئی شئی (رائے اور اختیار کی) ہوتی، تو ہم لوگ یہاں (اس میدان احد میں اس طرح) قتل نہ ہوتے، کہو کہ اگر تم لوگ اپنے گھروں میں بھی ہوتے تو بھی وہ لوگ خود بخود (اور ضرور بالضرور) نکل آتے اپنی قتل گاہوں کہ طرف، جن پر قتل ہونا لکھ دیا گیا تھا، اور (یہ سب کچھ اس لئے بھی ہوا کہ) تاکہ اللہ آزمائش کرے اسکی جو کچھ کہ ان کے سینوں کے اندر (چھپا ہوا) ہے، اور تاکہ اللہ چھانٹ (کر الگ کر) دے وہ کچھ، جو کہ تمہارے دلوں میں ہے (شوائب وساوس میں سے) اور اللہ خوب جانتا ہے دلوں کے (اندر چھپے بھیدوں اور) رازوں کو

Translated by

Noor ul Amin

پھراس غم کے بعداللہ نے تم میں سے کچھ لوگوں پر امن بخشنے والی اونگھ طاری کردی اور کچھ لوگ ایسے تھے جنہیں اپنی جانوں کی فکر پڑی ہوئی تھی اور اللہ کے متعلق نا حق اور جاہلیت کے گمان کرنے لگے تھے وہ پوچھتے تھے کہ : آیا اس معاملہ میں ہمارا بھی کسی بات کا اختیارہے؟آپ کہہ دیں بلا شبہ تمام اختیارات اللہ کی پاس ہیں ـوہ اپنے دلوں میں چھپائے ہوئے ہیں جو آپ کے سامنے ظاہرنہیں کرتے ہیں : کہتے ہیں کہ اگرہماری کوئی بات مانی جاتی ، توہم مارے نہ جاتے آپ کہہ دیجئے: اگرتم لوگ اپنے گھروں میں رہتے تب بھی جن کے لئے مرنامقررہوچکاتھاوہ اپنی قتل گاہوں کی طرف نکل ہی آتے اور تاکہ اللہ آزمائےجو تمہارے سینوں میں پوشیدہ ہے اور جو ( کھوٹ ) تمہارے دلوں میں ہے تمہیں اس سے صاف کردے اور اللہ دلوں کے خیالات تک کو خوب جانتا ہے

Kanzul Eman by

Ahmad Raza Khan

پھر تم پر غم کے بعد چین کی نیند اتاری ( ف۲۸۲ ) کہ تمہاری ایک جماعت کو گھیرے تھی ( ف۲۸۳ ) اور ایک گروہ کو ( ف۲۸٤ ) اپنی جان کی پڑی تھی ( ف۲۸۵ ) اللہ پر بےجا گمان کرتے تھے ( ف۲۸٦ ) جاہلیت کے سے گمان ، کہتے کیا اس کام میں کچھ ہمارا بھی اختیار ہے تم فرمادو کہ اختیار تو سارا اللہ کا ہے ( ف۲۸۷ ) اپنے دلوں میں چھپاتے ہیں ( ف۲۸۸ ) جو تم پر ظاہر نہیں کرتے کہتے ہیں ، ہمارا کچھ بس ہوتا ( ف۲۸۹ ) تو ہم یہاں نہ مارے جاتے ، تم فرمادو کہ اگر تم اپنے گھروں میں ہوتے جب بھی جن کا مارا جانا لکھا جاچکا تھا اپنی قتل گاہوں تک نکل آتے ( ف۲۹۰ ) اور اس لئے کہ اللہ تمہارے سینوں کی بات آزمائے اور جو کچھ تمہارے دلوں میں ہے ( ف۲۹۱ ) اسے کھول دے اور اللہ دلوں کی بات جانتا ہے ( ف۲۹۲ )

Translated by

Tahir ul Qadri

پھر اس نے غم کے بعد تم پر ( تسکین کے لئے ) غنودگی کی صورت میں امان اتاری جو تم میں سے ایک جماعت پر چھا گئی اور ایک گروہ کو ( جو منافقوں کا تھا ) صرف اپنی جانوں کی فکر پڑی ہوئی تھی وہ اللہ کے ساتھ ناحق گمان کرتے تھے جو ( محض ) جاہلیت کے گمان تھے ، وہ کہتے ہیں: کیا اس کام میں ہمارے لئے بھی کچھ ( اختیار ) ہے؟ فرما دیں کہ سب کام اللہ ہی کے ہاتھ میں ہے ، وہ اپنے دلوں میں وہ باتیں چھپائے ہوئے ہیں جو آپ پر ظاہر نہیں ہونے دیتے ۔ کہتے ہیں کہ اگر اس کام میں کچھ ہمارا اختیار ہوتا تو ہم اس جگہ قتل نہ کئے جاتے ۔ فرما دیں: اگر تم اپنے گھروں میں ( بھی ) ہوتے تب بھی جن کا مارا جانا لکھا جا چکا تھا وہ ضرور اپنی قتل گاہوں کی طرف نکل کر آجاتے ، اور یہ اس لئے ( کیا گیا ) ہے کہ جو کچھ تمہارے سینوں میں ہے اللہ اسے آزمائے اور جو ( وسوسے ) تمہارے دلوں میں ہیں انہیں خوب صاف کر دے ، اور اللہ سینوں کی بات خوب جانتا ہے

Translated by

Hussain Najfi

پھر اس ( خدا ) نے رنج و غم کے بعد نیند کی صورت میں تم پر سکون و اطمینان اتارا ۔ جو تم میں سے ایک گروہ پر طاری ہوگئی ۔ اور ایک گروہ ایسا تھا کہ جسے صرف اپنی جانوں کی فکر تھی وہ اللہ کے ساتھ ناحق زمانۂ جاہلیت والے گمان کر رہا تھا وہ کہہ رہا تھا ۔ کہ آیا اس معاملہ میں ہمیں بھی کچھ اختیار ہے؟ کہہ دیجیے ۔ ہر امر کا اختیار صرف اللہ کو ہے ۔ یہ لوگ اپنے دلوں میں ایسی باتیں چھپائے ہوئے ہیں ۔ جن کا آپ سے اظہار نہیں کرتے کہتے ہیں کہ اگر ہمارے ہاتھ میں بھی کچھ اختیار ہوتا تو ہم یہاں مارے نہ جاتے ۔ کہہ دیجیے! اگر تم لوگ اپنے گھروں میں بھی ہوتے تو بھی جن کے لئے قتل ہونا لکھا جا چکا تھا وہ ضرور اپنے مقتل کی طرف نکل کر جاتے ( یہ سب کچھ اس لئے ہوا ) کہ خدا اسے آزمائے جو کچھ تمہارے سینوں کے اندر ہے اور نکھار کے سامنے لائے اس ( کھوٹ ) کو جو تمہارے دلوں میں ہے اور اللہ سینوں کے اندر کی باتوں کا خوب جاننے والا ہے ۔

Translated by

Abdullah Yousuf Ali

After (the excitement) of the distress, He sent down calm on a band of you overcome with slumber, while another band was stirred to anxiety by their own feelings, Moved by wrong suspicions of Allah-suspicions due to ignorance. They said: "What affair is this of ours?" Say thou: "Indeed, this affair is wholly Allah's." They hide in their minds what they dare not reveal to thee. They say (to themselves): "If we had had anything to do with this affair, We should not have been in the slaughter here." Say: "Even if you had remained in your homes, those for whom death was decreed would certainly have gone forth to the place of their death"; but (all this was) that Allah might test what is in your breasts and purge what is in your hearts. For Allah knoweth well the secrets of your hearts.

Translated by

Muhammad Sarwar

After the sorrows you suffered, He sent you relief and some of you were encompassed by slumber. To some others of you, your lives were so important that you, like ignorant people, began thinking suspiciously of God saying, "Do we have any say in the matter?" (Muhammad), tell them, "All matters belong to God." They try to hide within their souls what they do not reveal to you. They say, "Had we had the matter in our hands, we would not have been killed there." Tell them, "Even if you had stayed in your own homes, your sworn enemies could have attacked you and slain you while you were in your beds. God wanted to test you and purge what existed in your hearts.

Translated by

Safi ur Rehman Mubarakpuri

Then after the distress, He sent down security for you. Slumber overtook a party of you, while another party was thinking about themselves and thought wrongly of Allah -- the thought of ignorance. They said, "Have we any part in the affair" Say: "Indeed the affair belongs wholly to Allah." They hide within themselves what they dare not reveal to you, saying: "If we had anything to do with the affair, none of us would have been killed here." Say: "Even if you had remained in your homes, those for whom death was decreed would certainly have gone forth to the place of their death," but that Allah might test what is in your breasts; and to purify that which was in your hearts (sins), and Allah is All-Knower of what is in the breasts.

Translated by

Muhammad Habib Shakir

Then after sorrow He sent down security upon you, a calm coming upon a party of you, and (there was) another party whom their own souls had rendered anxious; they entertained about Allah thoughts of ignorance quite unjustly, saying: We have no hand in the affair. Say: Surely the affair is wholly (in the hands) of Allah. They conceal within their souls what they would not reveal to you. They say: Had we any hand in the affair, we would not have been slain here. Say: Had you remained in your houses, those for whom slaughter was ordained would certainly have gone forth to the places where they would be slain, and that Allah might test what was in your breasts and that He might purge what was in your hearts; and Allah knows what is in the breasts.

Translated by

William Pickthall

Then, after grief, He sent down security for you. As slumber did it overcome a party of you, while (the other) party, who were anxious on their own account, thought wrongly of Allah, the thought of ignorance. They said: Have we any part in the cause? Say (O Muhammad): The cause belongeth wholly to Allah. They hide within themselves (a thought) which they reveal not unto thee, saying: Had we had any part in the cause we should not have been slain here. Say: Even though ye had been in your houses, those appointed to be slain would have gone forth to the places where they were to lie. (All this hath been) in order that Allah might try what is in your breasts and prove what is in your hearts. Allah is Aware of what is hidden in the breasts (of men).

Translated by

Moulana Younas Palanpuri

फिर अल्लाह ने तुम्हारे ऊपर ग़म के बाद इत्मीनान उतारा यानी ऐसी ऊँघ कि उसका तुम में से एक जमात पर ग़लबा हो रहा था और एक जमात वह थी कि उसको अपनी जानों की फ़िक्र पड़ी हुई थी, वह अल्लाह के बारे में ख़िलाफ़े-हक़ीक़त ख़्यालात, जाहिलियत के ख़्यालात क़ायम कर रहे थे, वे कहते थेः क्या हमारा भी कुछ इख़्तियार है? आप कह दीजिए कि सारा मामला अल्लाह के इख़्तियार में है, वे अपने दिलों में ऐसी बात छुपाए हुए हैं जो तुम पर ज़ाहिर नहीं करते, वे कहते हैं कि अगर इस मामले में हमारा भी कुछ दख़ल होता तो हम यहाँ न मारे जाते, आप कह दीजिएः अगर तुम अपने घरों में होते तब भी जिनका क़त्ल होना लिखा जा चुका वे अपनी क़त्ल की जगहों की तरफ़ निकल पड़ते, यह इसलिए हुआ कि अल्लाह को आज़माना था जो कुछ तुम्हारे सीनों में है और निखारना था जो कुछ तुम्हारे दिलों में है, और अल्लाह जानता है सीनों में छुपी बातों को।

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

پھر اللہ تعالیٰ نے اس غم کے بعد تم پر چین بھیجا (یعنی اونگھ) کہ تم میں سے ایک جماعت پر تو اس کا غلبہ ہوا (2) اور ایک جماعت وہ تھی کہ اس کو اپنی جان ہی کی فکر پڑی ہوئی تھی وہ لوگ اللہ کے ساتھ خلاف واقع خیالات کررہے تھے جو کہ محض حماقت کا خیال تھا وہ یوں کہہ رہے تھے کہ کیا ہمارا کچھ اختیار چلتا ہے آپ فرمادیجئیے کہ اختیار تو سب اللہ ہی کا ہے وہ لوگ اپنے دلوں میں ایسی بات پوشیدہ رکھتے ہیں جس کو آپ کے سامنے ظاہر نہیں کرتے۔ کہتے ہیں کہ اگر ہمارا کچھ اختیار چلتا تو ہم یہاں مقتول نہ ہوتے آپ فرمادیجئیے کہ اگر تم لوگ اپنے گھروں میں بھی رہتے تب بھی جن لوگوں کے لیے قتل مقرر ہوچکا تھا وہ لوگ ان مقامات کی طرف نکل پڑتے جہاں وہ گرے ہیں۔ اور (یہ جو کچھ ہوا اس لیے ہوا) تاکہ اللہ تعالیٰ تمہارے باطن کی بات کی آزمائش کرے تاکہ تمہارے دلوں کی بات کو صاف کردے اور اللہ تعالیٰ سب باطن کی باتوں کو خوب جانتے ہیں۔ (154)

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

پھر اس غم کے بعد اس نے تم پر امن نازل فرمایا اور تم میں سے ایک جماعت کو پر سکون نیند آنے لگی۔ کچھ لوگ جنہیں اپنی جانوں کی پڑی ہوئی تھی وہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ ناحق جہالت پر مبنی بدگمانیاں کر رہے تھے اور کہتے تھے کیا ہمیں کسی چیز کا اختیار نہیں ؟ آپ فرما دیجئے کہ ہر کام پورے کا پورا اللہ کے اختیار میں ہے۔ وہ اپنے دلوں میں چھپا رہے تھے جس کو آپ کے سامنے ظاہر نہیں کرتے تھے۔ وہ کہتے تھے کاش ! ہمارے لیے کوئی اختیار ہوتا تو ہم اس جگہ قتل نہ کیے جاتے۔ آپ فرمادیں کہ اگر تم اپنے گھروں میں ہوتے تو جن پر قتل ہونا لکھا ہوا تھا وہ اپنے مقتل کی طرف چلے آتے۔ اللہ تعالیٰ تمہارے دلوں کو آزمانا اور پاک کرنا چاہتا تھا۔ اللہ تعالیٰ دلوں کے بھید جاننے والا ہے

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

اس غم کے بعد پھر اللہ نے تم میں سے کچھ لوگوں پر اطمینان کی سی حالت طاری کردی کہ وہ اونگھنے لگے ۔ مگر ایک دوسرا گروہ ‘ جس کے لئے ساری اہمیت بس اپنی ذات ہی کی تھی ‘ اللہ کے متعلق طرح طرح کے جاہلانہ گمان کرنے لگا جو سراسر خلاف حق تھے ۔ یہ لوگ اب کہتے ہیں کہ اس کام کو چلانے میں ہمارا بھی کوئی حصہ ہے ؟ ان سے کہو (کسی کا حصہ نہیں) اس کام کے سارے اختیارات اللہ کے ہاتھ میں ہیں۔ دراصل یہ لوگ اپنے دلوں میں جو بات چھپائے ہوئے ہیں ‘ اسے تم پر ظاہر نہیں کرتے ۔ اس کا اصل مطلب یہ ہے کہ اگر (قیادت) کے اختیارات میں ہمارا کچھ حصہ ہوتا تو ہم یہاں نہ مارے جاتے ۔ ان سے کہہ دو کہ اگر تم اپنے گھروں میں بھی ہوتے تو جن لوگوں کی موت لکھی ہوئی تھی وہ خود اپنی قتل گاہوں کی طرف نکل آتے۔ اور یہ معاملہ جو پیش آیا ‘ یہ تو اس لئے تھا کہ جو کچھ تمہارے سینوں میں پوشیدہ ہے اللہ اسے آزمالے اور جو کھوٹ تمہارے دلوں میں ہے اسے چھانٹ دے ‘ اللہ دلوں کا حال خوب جانتا ہے ۔

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

پھر اللہ نے غم کے بعد تم پر امن کو نازل فرما دیا جو اونگھ کی صورت میں تھی جو تم میں سے ایک جماعت پر چھائی ہوئی تھی اور ایک جماعت ایسی تھی جن کو اپنی ہی جانوں کی فکر پڑی ہوئی تھی یہ لوگ اللہ کے بارے میں حق کے خلاف جاہلیت والا خیال کر رہے تھے۔ یوں کہہ رہے تھے کیا ہمارے ہاتھ میں بھی کچھ اختیار ہے۔ آپ فرما دیجیے کہ بلاشبہ سب اختیار اللہ ہی کو ہے۔ یہ لوگ اپنے نفسوں میں ایسی بات چھپا رہے ہیں جسے آپ کے سامنے ظاہر نہیں کرتے تھے یہ لوگ کہہ رہے تھے کہ اگر ہمارا کچھ بھی اختیار چلتا تو ہم یہاں قتل نہ کیے جاتے، آپ فرما دیجیے اگر تم اپنے گھروں میں ہوتے تب بھی بلاشبہ وہ لوگ جن کے بارے میں قتل ہونا مقدر ہوچکا تھا اپنی ان جگہوں کے لیے نکل کھڑے ہوتے جہاں جہاں وہ قتل ہو کر گرے اور تاکہ اللہ آزمائے جو تمہارے سینوں میں ہے اور تاکہ اس کو صاف کرے جو تمہارے دلوں میں ہے۔

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

پھر تم پر اتارا تنگی کے بعد امن کو جو اونگھ تھی کہ ڈھانک لیا اس اونگھ نے بعض کو تم میں سے بعضوں کو فکر پڑ رہا تھا اپنی جان کا خیال کرتے تھے اللہ پر جھوٹے خیال جاہلوں جیسے   کہتے تھے کچھ بھی کام ہے ہمارے ہاتھ میں تو کہہ سب کام ہے اللہ کے ہاتھ وہ اپنے جی میں چھپاتے ہیں جو تجھ سے ظاہر نہیں کرتے کہتے ہیں اگر کچھ کام ہوتا ہمارے ہاتھ تو ہم مارے نہ جاتے اس جگہ تو کہہ اگر تم ہوتے اپنے گھروں میں البتہ باہر نکلتے جن پر لکھ دیا تھا مارا جانا اپنے پڑاؤ پر اور اللہ کو آزمانا تھا جو کچھ تمہارے جی میں ہے اور صاف کرنا تھا اس کا جو تمہارے دل میں ہے اور اللہ جانتا ہے دلوں کے بھید

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

پھر اللہ تعالیٰ نے اس رنج کے بعد تم پر اطمینان نازل کیا جو ایک اونگھ تھی یہ غنودگی تم میں سے ایک گروہ پر تو پوری طرح چھا گئی تھی اور ایک جماعت وہ تھی جس کو اپنی جانوں ہی کی فکر پڑی تھی یہ لوگ خدا کے بارے میں ناحق اور ناروا خیالات باندھ رہے تھے جو محض جاہلانہ خیالات تھے وہ یوں کہہ رہے تھے بھلا ہمارے بھی اختیار میں کوئی چیز ہے آپ ان سے کہہ دیجیے کہ اختیار تو سب اللہ ہی کے ہاتھ ہے یہ لوگ اپنے دلوں میں ایسی باتیں چھپائے ہوئے ہیں جو آپ کے سامنے ظاہر نہیں کرتے ان کا اصل کہنا یہ ہے کہ اگر اس معاملہ میں ہمیں کچھ بھی اختیار ہونا تو ہم اس میدان میں قتل نہ کئے جاتے آپ کہہ دیجیے کہ اگر تم لوگ اپنے اپنے گھروں میں ب ھی رہتے تو بھی جن کے لئے قتل مقدر ہ چکا تھا وہ ضرور نکل کر اپنے قتل ہونے کے مقامات تک جا پہنچتے اور یہ معاملہ اس لئے پیش آیا تاکہ جو کچھ تمہارے سینوں میں ہے اللہ تعالیٰ اس کو آزمائے یعنی ظاہر کر دے اور جو کچھ تمہارے دلوں میں ہے اس کو صاف کر دے اور اللہ سینوں کی باتوں سے بخوبی واقف ہے۔