Allah's Love is Attained by Following the Messenger
Allah says;
قُلْ إِن كُنتُمْ تُحِبُّونَ اللّهَ فَاتَّبِعُونِي يُحْبِبْكُمُ اللّهُ
...
Say (O Muhammad to mankind): "If you (really) love Allah, then follow me (i.e. Muhammad), Allah will love you,
This honorable Ayah judges against those who claim to love Allah, yet do not follow the way of Muhammad. Such people are not true in their claim until they follow the Shariah (Law) of Muhammad and his religion in all his statements, actions and conditions.
It is recorded in the Sahih that the Messenger of Allah said,
مَنْ عَمِلَ عَمَلً لَيْسَ عَلَيْهِ أَمْرُنَا فَهُوَ رَد
Whoever commits an act that does not conform with our matter (religion), then it will be rejected of him.
This is why Allah said here,
قُلْ إِن كُنتُمْ تُحِبُّونَ اللّهَ فَاتَّبِعُونِي يُحْبِبْكُمُ اللّهُ
...
Say (O Muhammad to mankind): "If you (really) love Allah, then follow me, Allah will love you...,"
meaning, what you will earn is much more than what you sought in loving Him, for Allah will love you.
Al-Hasan Al-Basri and several scholars among the Salaf commented,
"Some people claimed that they love Allah. So Allah tested them with this Ayah;
قُلْ إِن كُنتُمْ تُحِبُّونَ اللّهَ فَاتَّبِعُونِي يُحْبِبْكُمُ اللّهُ
(Say (O Muhammad to mankind): "If you (really) love Allah, then follow me, Allah will love you...")."
Allah then said,
...
وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ وَاللّهُ غَفُورٌ رَّحِيمٌ
"And forgive you your sins. And Allah is Oft-Forgiving, Most Merciful."
meaning, by your following the Messenger, you will earn all this with the blessing of his mission.
Allah next commands everyone,
جھوٹا دعویٰ
اس آیت نے فیصلہ کر دیا جو شخص اللہ کی محبت کا دعویٰ کرے اور اس کے اعمال افعال عقائد فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے مطابق نہ ہوں ، طریقہ محمدیہ پر وہ کار بند نہ ہو تو وہ اپنے اس دعوے میں جھوٹا ہے صحیح حدیث میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں جو شخص کوئی ایسا عمل کرے جس پر ہمارا حکم نہ ہو وہ مردود ہے ، اسی لئے یہاں بھی ارشاد ہوتا ہے کہ اگر تم اللہ سے محبت رکھنے کے دعوے میں سچے ہو تو میری سنتوں پر عمل کرو اس وقت تمہاری چاہت سے زیادہ اللہ تمہیں دے گا یعنی وہ خود تمہارا چاہنے والا بن جائے گا ۔ جیسے کہ بعض حکیم علماء نے کہا ہے کہ تیرا چاہنا کوئی چیز نہیں لطف تو اس وقت ہے کہ اللہ تجھے چاہنے لگ جائے ۔ غرض اللہ کی محبت کی نشانی یہی ہے کہ ہر کام میں اتباع سنت مدنظر ہو ۔ ابن ابی حاتم میں ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دین صرف اللہ کے لئے محبت اور اسی کے لئے دشمنی کا نام ہے ، پھر آپ نے اسی آیت کی تلاوت کی ، لیکن یہ حدیث سنداً منکر ہے ، پھر فرماتا ہے کہ حدیث پر چلنے کی وجہ سے اللہ تعالیٰ تمہارے تمام تر گناہوں کو بھی معاف فرما دے گا ۔ پھر ہر عام خاص کو حکم ملتا ہے کہ سب اللہ و رسول کے فرماں بردار رہیں جو نافرمان ہو جائیں یعنی اللہ رسول کی اطاعت سے ہٹ جائیں تو وہ کافر ہیں اور اللہ ان سے محبت نہیں رکھتا ۔ اس سے واضح ہو گیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقہ کی مخالفت کفر ہے ، ایسے لوگ اللہ کے دوست نہیں ہو سکتے گو ان کا دعویٰ ہو ، لیکن جب تک اللہ کے سچے نبی امی خاتم الرسل رسول جن و بشر کی تابعداری پیروی اور اتباع سنت نہ کریں وہ اپنے اس دعوے میں جھوٹے ہیں ، حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تو وہ ہیں کہ اگر آج انبیاء اور رسول بلکہ بہترین اور اولوالعزم پیغمبر بھی زندہ ہوتے تو انہیں بھی آپ کے مانے بغیر اور آپ کی شریعت پر کاربند ہوئے بغیر چارہ ہی نہ تھا ، اس کا بیان تفصیل کے ساتھ آیت ( وَاِذْ اَخَذَ اللّٰهُ مِيْثَاقَ النَّبِيّٖنَ ) 3 ۔ آل عمران:81 ) کی تفسیر میں آئے گا ۔ انشاء اللہ تعالیٰ ۔