Surat Aal e Imran

Surah: 3

Verse: 82

سورة آل عمران

فَمَنۡ تَوَلّٰی بَعۡدَ ذٰلِکَ فَاُولٰٓئِکَ ہُمُ الۡفٰسِقُوۡنَ ﴿۸۲﴾

And whoever turned away after that - they were the defiantly disobedient.

پس اس کے بعد بھی جو پلٹ جائیں وہ یقیناً پورے نافرمان ہیں ۔

Tafseer Ibn-e-Kaseer by

Amam Ibn-e-Kaseer

... then whoever turns away after this," from fulfilling this pledge and covenant, ... فَأُوْلَـيِكَ هُمُ الْفَاسِقُونَ they are the rebellious. Ali bin Abi Talib and his cousin Abdullah bin Abbas said, "Allah never sent a Prophet but after taking his pledge that if Muhammad were sent in his lifetime, he would believe in and support him." Allah commanded each Prophet ... to take a pledge from his nation that if Muhammad were sent in their time, they would believe in and support him. Tawus, Al-Hasan Al-Basri and Qatadah said, "Allah took the pledge from the Prophets that they would believe in each other," and this statement does not contradict what Ali and Ibn Abbas stated. Therefore, Muhammad is the Final Prophet until the Day of Resurrection. He is the greatest Imam, who if he existed in any time period, deserves to be obeyed, rather than all other Prophets. This is why Muhammad led the Prophets in prayer during the night of Isra when they gathered in Bayt Al-Maqdis (Jerusalem). He is the intercessor on the Day of Gathering, when the Lord comes to judge between His servants. This is Al-Maqam Al-Mahmud (the praised station) (refer to 17:79) that only Muhammad deserves, a responsibility which the mighty Prophets and Messengers will decline to assume. However, Muhammad will carry the task of intercession, may Allah's peace and blessings be on him.   Show more

Ahsan ul Bayan by

Shah Fahd Abdul Azeez (al saud)

82۔ 1 یہ اہل کتاب (یہود و نصاریٰ ) اور دیگر اہل مذہب کو تنبہہ ہے کہ بعثت محمدی کے بعد بھی ان پر ایمان لانے کے بجائے اپنے اپنے مذہب پر قائم رہنا اس عہد کے خلاف ہے جو اللہ تعالیٰ نے نبیوں کے واسطے سے ہر امت سے لیا اور اس عہد سے انحراف کفر ہے۔ فسق یہاں کفر کے معنی میں ہے کیونکہ نبوت محمدی سے انکار صرف ... فسق نہیں سراسر کفر ہے۔  Show more

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

[٧٢] اس پختہ عہد اور بشارتوں کے بعد بھی جو شخص تعصب کی راہ اختیار کرے اور اپنے آپ کو دین کا اجارہ دار سمجھے اور مخالفت پر کمر بستہ ہوجائے تو اس سے زیادہ نافرمانی کی بات اور کیا ہوسکتی ہے ؟ اس کی مثال یوں سمجھئے کہ جب عیسائیوں سے کہا جاتا ہے کہ تمہیں قرآن پر ایمان لانا چاہئے کیونکہ یہ تمہاری کتاب ان... جیل کی تصدیق کرتا ہے ؟ تو وہ اس کا جواب یہ دیتے ہیں کہ قرآن نہ تو عقیدہ الوہیت مسیح کی تصدیق کرتا ہے نہ مسیح کی ابنیت کو تسلیم کرتا ہے، نہ عقیدہ تثلیث کو اور نہ کفارہ مسیح کو تسلیم کرتا ہے۔ حالانکہ ہماری اناجیل سے یہ سب کچھ ثابت ہے۔ پھر ہم آپ کے قرآن پر کیسے ایمان لائیں اور کیوں کر اسے الہامی کتاب سمجھ سکتے ہیں ؟ گویا جن غلط اور گمراہ کن عقائد کی اصلاح اور صحیح عقیدہ توحید کو پیش کرنے کے لیے قرآن نازل ہوا تھا اور حق و باطل کو نکھار کر ان کے اختلافات کا فیصلہ کرنے آیا تھا۔ یہ لوگ ان غلط عقائد سے کچھ اس طرح چمٹے ہوئے ہیں اور مذہبی تعصب کی پٹی ان کی آنکھوں پر کچھ اس طرح بندھی ہوئی ہے کہ وہ انہیں غلط عقائد کو اصل بنیاد قرار دے کر قرآن کی ہی تکذیب شروع کردیتے ہیں۔ حالانکہ ایسے غلط عقائد صدیوں بعد ان کے علماء کی طرف سے اناجیل میں شامل کردیئے گئے، اور یہ مجموعہ کچھ اس طرح الہامی مضامین اور الحاقی مضامین میں گڈمڈ ہوگیا کہ بعد میں آنے والے علماء کے لیے یہ معاملہ مشتبہ ہوگیا اور ان میں سے اصل الہامی مضامین کو الگ کرنا مشکل ہوگیا۔ یہی حال تورات کا بھی ہوا۔ بائیبل میں کئی ایسی داخلی شہادتیں آج بھی موجود ہیں جن سے صاف پتہ چلتا ہے کہ یہ عبارت الہامی نہیں ہوسکتی۔ بلکہ لوگوں کی طرف سے شامل کی گئی ہے اور ایسی شہادتوں کا ہم نے کسی دوسرے مقام پر ذکر بھی کردیا ہے۔ ان کے مقابلہ میں قرآن کی سالمیت غیر مذاہب میں بھی مسلم ہے۔ پھر یہ کس قدر اندھیر کی بات ہے کہ ایسی تحریف شدہ کتابوں کو اصلی معیار قرار دے کر قرآن کریم کی تکذیب کی جائے۔   Show more

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

فَمَنْ تَوَلّٰى ۔۔ : اس آیت میں اہل کتاب کو متنبہ کیا گیا ہے کہ تم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر ایمان نہ لا کر دراصل اس عہد کی خلاف ورزی کر رہے ہو جو تمہارے انبیاء سے اور ان کے ذریعے تم سے لیا گیا ہے، اب بتاؤ تمہارے فاسق ہونے میں کوئی شک و شبہ ہوسکتا ہے ؟ (رازی)

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

فَمَنْ تَوَلّٰى بَعْدَ ذٰلِكَ فَاُولٰۗىِٕكَ ھُمُ الْفٰسِقُوْنَ۝ ٨٢ ولي وإذا عدّي ب ( عن) لفظا أو تقدیرا اقتضی معنی الإعراض وترک قربه . فمن الأوّل قوله : وَمَنْ يَتَوَلَّهُمْ مِنْكُمْ فَإِنَّهُ مِنْهُمْ [ المائدة/ 51] ، وَمَنْ يَتَوَلَّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ [ المائدة/ 56] . ومن الثاني قوله : فَإِن... ْ تَوَلَّوْا فَإِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ بِالْمُفْسِدِينَ [ آل عمران/ 63] ، ( و ل ی ) الولاء والتوالی اور جب بذریعہ عن کے متعدی ہو تو خواہ وہ عن لفظوں میں مذکورہ ہو ایا مقدرو اس کے معنی اعراض اور دور ہونا کے ہوتے ہیں ۔ چناچہ تعد یہ بذاتہ کے متعلق فرمایا : ۔ وَمَنْ يَتَوَلَّهُمْ مِنْكُمْ فَإِنَّهُ مِنْهُمْ [ المائدة/ 51] اور جو شخص تم میں ان کو دوست بنائے گا وہ بھی انہیں میں سے ہوگا ۔ وَمَنْ يَتَوَلَّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ [ المائدة/ 56] اور جو شخص خدا اور اس کے پیغمبر سے دوستی کرے گا ۔ اور تعدیہ بعن کے متعلق فرمایا : ۔ فَإِنْ تَوَلَّوْا فَإِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ بِالْمُفْسِدِينَ [ آل عمران/ 63] تو اگر یہ لوگ پھرجائیں تو خدا مفسدوں کو خوب جانتا ہے ۔ فسق فَسَقَ فلان : خرج عن حجر الشّرع، وذلک من قولهم : فَسَقَ الرُّطَبُ ، إذا خرج عن قشره وهو أعمّ من الکفر . والفِسْقُ يقع بالقلیل من الذّنوب وبالکثير، لکن تعورف فيما کان کثيرا، وأكثر ما يقال الفَاسِقُ لمن التزم حکم الشّرع وأقرّ به، ( ف س ق ) فسق فسق فلان کے معنی کسی شخص کے دائر ہ شریعت سے نکل جانے کے ہیں یہ فسق الرطب کے محاورہ سے ماخوذ ہے جس کے معنی گدری کھجور کے اپنے چھلکے سے باہر نکل آنا کے ہیں ( شرعا فسق کا مفہوم کفر سے اعم ہے کیونکہ فسق کا لفظ چھوٹے اور بڑے ہر قسم کے گناہ کے ارتکاب پر بولا جاتا ہے اگر چہ عرف میں بڑے گناہوں کے ارتکاب پر بولا جاتا ہے اور عام طور پر فاسق کا لفظ اس شخص کے متعلق استعمال ہوتا ہے جو احکام شریعت کا التزام اور اقرار کر نیکے بعد تمام یا بعض احکام کی خلاف ورزی کرے۔  Show more

Ahkam ul Quran by

Amam Abubakr Al Jassas

Tafseer Ibn e Abbas by

by Ibn e Abbas

(٨٢) اب امتوں میں سے اس عہد میثاق سے روگردانی کریں گے تو ایسے ہی لوگ بےحکمی کرنے والے کافر ہیں ،

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

70. People of the Book! Why do you reject the signs of Allah even though you yourselves witness them?60

سورة اٰلِ عِمْرٰن حاشیہ نمبر :70 اس ارشاد سے مقصود اہل کتاب کو متنبہ کرنا ہے کہ تم اللہ کے عہد کو توڑ رہے ہو ، محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا انکار اور ان کی مخالفت کر کے اس میثاق کی خلاف ورزی کر رہے ہو ، جو تمہارے انبیاء سے لیا گیا تھا ، لہٰذا اب تم فاسق ہو چکے ہو ، یعنی اللہ کی اطاعت سے نکل گئے ... ہو ۔   Show more

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

Ahsan ut Tafaseer by

Hafiz M. Syed Ahmed Hassan

Anwar ul Bayan by

Muhammad Ali

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

حقیقت یہ ہے کہ نبی آخر الزمان کی اطاعت سے صرف فاسق ہی منہ موڑسکتا ہے اور اللہ کے اس دین سے وہی شخص منہ موڑ سکتا ہے جو شاذ اور مردود ہو ‘ وہ اس کائنات کے پورے طبیعی نظام میں شاذ ہوگا اور مردود ہوگا اور اس پوری تابع فرمان کائنات میں بھی فساد کنندہ ‘ اور شر انگیز ہوگا۔ اللہ کا دین ایک ہے ‘ سب رسول ایک...  دین لے کر آئے ‘ سب نے اس پر پختہ معاہدہ کیا ۔ اللہ کا عہد بھی ایک ہے ‘ جس کے فریق تمام رسول ہیں ۔ لہٰذا اس دین پر ایمان لانا ‘ اس رسول پر ایمان لانا اور اتباع کرنا ‘ اس رسول کی نصرت کرنا اور اسلامی نظام قائم کرنا اور تمام دوسرے نظاموں کا مقابلہ کرنا دراصل اس عہد کی وفاداری ہے ۔ اس لئے جس شخص نے بھی دین اسلام سے روگردانی کی گویا اس نے اللہ کے تمام ادیان سے منہ موڑا ۔ اور اس نے اللہ کے عام عہدوں کو توڑا…………اس لئے کہ وہ اسلام جس سے اس کرہ ارض پے اسلامی نظام کا قیام مطلوب ہو ‘ اس کا اتباع اور اس کے ساتھ خلوص کا مظاہرہ ‘ دراصل اس پوری کائنات کا اسلام اور ناموس قدرت ہے ۔ یہ اسلام اس کائنات کے ہر زندہ چرند پرند کا اسلام ہے ۔  Show more

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

118 مذکورہ عہد چونکہ انبیاء (علیہم السلام) کی تبعیت میں ان کی امتوں سے بھی لیا گیا تھا۔ اس لیے یہاں اعراض کرنے والوں اور عہد توڑنے والوں سے امتیں ہی مراد ہیں۔ کیونکہ عہد شکنی کبیرہ گناہ ہے۔ جس کا صدور انبیاء (علیہم السلام) سے ناممکن ہے۔

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

ف 1 ۔ پھر جو شخص اس پختہ عہد کے بعد انبیاء کی امتوں میں سے پھر جائے گا تو ایسے ہی لوگ فاسق اور بےحکم ہیں۔ ( تیسیر) مطلب یہ ہے کہ یہ عہد اگرچہ بظاہر انبیاء سے تھا لیکن طبعا ً ان کی امم کے ساتھ تھا ۔ انبیاء علیہم الصلوٰۃ والسلام تو بوجہ عصمت اور معصوم ہونے کے ایسا نہیں کرسکتے کہ قول وقرار کے بعد عہد ش... کنی کریں البتہ امم سے اس کا امکان ہے اس لئے ہم نے تیسیر میں امم کردیا ہے کہ اگر ان کی امتوں میں سے کوئی ایسا کرے گا کہ سابقہ پیشین گوئیوں کے تحت آئے ہوئے پیغمبر پر ایمان نہیں لائے گا اور اس کی مدد نہیں کرے گا تو ایسے لوگ فاسقوں میں شمار ہوں گے اور اسلام سے خارج سمجھے جائیں گے جیسا کہ بنی اسرائیل نے کیا کہ کسی پر ایمان لائے اور کسی پر ایمان نہ لائے بلکہ دشمنی اور عداوت کا اظہار کیا اور نبی آخر الزماں کی سب نے متفقہ مخالفت کی ۔ بعض حضرات نے فمن تولیٰ کا عام رکھا ہے اور عصمت انبیاء کا یہ جواب دیا ہے کہ عصمت سے محنت اور ذمہ داری دور نہیں ہوتی اگرچہ خلاف کا وقوع کبھی نہ ہو۔ ( واللہ اعلم) آگے پھر اصل بحث کا اعادہ ہوتا ہے اور اسلام کی طرف توجہ دلائی جاتی ہے چونکہ اس تمام قول وقرار میں اصل اسلام کی بحث ہے اور نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر ایمان لانے کی تاکید ہے اس لئے اسی کی وضاحت فرماتے ہیں ، چناچہ ارشاد ہوتا ہے۔ ( تسہیل)  Show more