How man sways between Tawhid and Shirk, and between Joy and Despair, according to His Circumstances
Allah says:
وَإِذَا مَسَّ النَّاسَ ضُرٌّ دَعَوْا رَبَّهُم مُّنِيبِينَ إِلَيْهِ ثُمَّ إِذَا أَذَاقَهُم مِّنْهُ رَحْمَةً إِذَا فَرِيقٌ مِّنْهُم بِرَبِّهِمْ يُشْرِكُونَ
And when harm touches men, they cry sincerely only to their Lord, turning to Him in repentance; but when He gives them a taste of His mercy, behold, a party of them associates partners in worship with their Lord.
Allah tells us that when man is in dire straits, he calls upon Allah alone with no partner or associate, then when times of ease come and they have the choice, some people associate others with Allah and worship others alongside Him.
انسان کی مختلف حالتیں
اللہ تعالیٰ لوگوں کی حالت بیان فرما رہے ہے کہ دکھ درد مصیبت وتکلیف کے وقت تو وہ اللہ وحدہ لاشریک لہ کو بڑی عاجزی زاری نہایت توجہ اور پوری دلسوزی کے ساتھ پکارتے ہیں اور جب اس کی نعمتیں ان پر برسنے لگتی ہے تو یہ اللہ کیساتھ شرک کرنے لگتے ہیں ۔ لیکفروا میں لام بعض تو کہتے ہیں لام عاقبت ہے اور بعض کہتے ہیں لام تعلیل ہے ۔ لیکن لام تعلیل ہونا اس وجہ سے بھلا معلوم ہوتا ہے کہ اللہ نے ان کے لئے یہ مقرر کیا پھر انہیں دھمکایا کہ تم ابھی معلوم کرلوگے ۔ بعض بزرگوں کا فرمان ہے کہ کوتوال یاسپاہی اگر کسی کو ڈرائیے دھمکائے تو وہ کانپ اٹھتا ہے تعجب ہے کہ اس کے دھمکانے سے ہم دہشت میں آئیں جس کے قبضے میں ہر چیز ہے اور جس کا صرف یہ کہدینا ہر امر کے لئے کافی ہے ۔ کہ ہوجا پھر مشرکین کا محض بےدلیل ہونا بیان فرمایا جارہاہے کہ ہم نے ان کے شرک کی کوئی دلیل نہیں اتاری ۔ پھر انسان کی ایک بیہودہ خصلت بطور انکار بیان ہو رہی ہے کہ سوائے چند ہستیوں کے عموما حالت یہ ہے کہ راحتوں کے وقت پھول جاتے ہیں اور سختیوں کے وقت مایوس ہوجاتے ہیں ۔ گویا اب کوئی بہتری ملے گی نہیں ۔ ہاں مومن سختیوں میں صبر اور نرمیوں میں نیکیاں کرتے ہیں ۔ صحیح حدیث میں ہے مومن پر تعجب ہے اس کے لئے اللہ کی ہر قضا بہتر ہی ہوتی ہے ۔ راحت پر شکر کرتا ہے تو یہ بھی اس کے لئے بہتر ہوتا ہے اور مصیبت پر صبر کرتا ہے تو یہ بھی اس کے لئے بہتر ہوتا ہے ۔ اللہ تعالیٰ ہی متصرف اور مالک ہے ۔ وہ اپنی حکمت کے مطابق جہان کا نظام چلارہاہے کسی کو کم دیتا ہے کسی کو زیادہ دیتا ہے ۔ کوئی تنگی ترشی میں ہے کوئی وسعت اور فراخی میں ۔ اس میں مومنوں کے لئے نشان ہیں ۔