Surat ul Ahzaab

Surah: 33

Verse: 20

سورة الأحزاب

یَحۡسَبُوۡنَ الۡاَحۡزَابَ لَمۡ یَذۡہَبُوۡا ۚ وَ اِنۡ یَّاۡتِ الۡاَحۡزَابُ یَوَدُّوۡا لَوۡ اَنَّہُمۡ بَادُوۡنَ فِی الۡاَعۡرَابِ یَسۡاَلُوۡنَ عَنۡ اَنۡۢبَآئِکُمۡ ؕ وَ لَوۡ کَانُوۡا فِیۡکُمۡ مَّا قٰتَلُوۡۤا اِلَّا قَلِیۡلًا ﴿٪۲۰﴾  18

They think the companies have not [yet] withdrawn. And if the companies should come [again], they would wish they were in the desert among the bedouins, inquiring [from afar] about your news. And if they should be among you, they would not fight except for a little.

سمجھتے ہیں کہ اب تک لشکر چلے نہیں گئے اور اگر فوجیں آجائیں تو تمنائیں کرتے ہیں کہ کاش! وہ صحرا میں بادیہ نشینوں کے ساتھ ہوتے کہ تمہاری خبریں دریافت کیا کرتے ، اگر وہ تم میں موجود ہوتے ( تو بھی کیا؟ ) نہ لڑتے مگر برائے نام ۔

Word by Word by

Dr Farhat Hashmi

یَحۡسَبُوۡنَ
وہ سمجھتے ہیں
الۡاَحۡزَابَ
گروہوں /لشکروں کو
لَمۡ
کہ نہیں
یَذۡہَبُوۡا
وہ گئے
وَاِنۡ
اور اگر
یَّاۡتِ
آ جائیں
الۡاَحۡزَابُ
گروہ/لشکر
یَوَدُّوۡا
وہ چاہیں گے
لَوۡ
کاش
اَنَّہُمۡ
یہ کہ وہ
بَادُوۡنَ
باہر رہنے والے ہوتے
فِی الۡاَعۡرَابِ
بدوؤں /اعرابیوں میں
یَسۡاَلُوۡنَ
وہ پوچھ لیا کرتے
عَنۡ اَنۡۢبَآئِکُمۡ
خبریں تمہاری
وَلَوۡ
اور اگر
کَانُوۡا
وہ ہوتے
فِیۡکُمۡ
تم میں
مَّا
نہ
قٰتَلُوۡۤا
وہ جنگ کرتے
اِلَّا
مگر
قَلِیۡلًا
بہت کم
Word by Word by

Nighat Hashmi

یَحۡسَبُوۡنَ
وہ سمجھتے ہیں
الۡاَحۡزَابَ
فوجیں
لَمۡ
نہیں
یَذۡہَبُوۡا
گئیں
وَاِنۡ
اور اگر
یَّاۡتِ
آ جائیں
الۡاَحۡزَابُ
فوجیں
یَوَدُّوۡا
وہ پسند کریں گے
لَوۡ
کاش
اَنَّہُمۡ
واقعی وہ
بَادُوۡنَ
باد یہ نشین ہوں
فِی الۡاَعۡرَابِ
بدوؤں کے ساتھ
یَسۡاَلُوۡنَ
وہ پوچھتے رہتے
عَنۡ اَنۡۢبَآئِکُمۡ
تمہاری خبروں کے بارے میں
وَلَوۡ
اور اگر
کَانُوۡا
وہ ہوتے
فِیۡکُمۡ
تمہارے درمیان
مَّا
نہ
قٰتَلُوۡۤا
وہ لڑتے
اِلَّا
مگر
قَلِیۡلًا
بہت کم
Translated by

Juna Garhi

They think the companies have not [yet] withdrawn. And if the companies should come [again], they would wish they were in the desert among the bedouins, inquiring [from afar] about your news. And if they should be among you, they would not fight except for a little.

سمجھتے ہیں کہ اب تک لشکر چلے نہیں گئے اور اگر فوجیں آجائیں تو تمنائیں کرتے ہیں کہ کاش! وہ صحرا میں بادیہ نشینوں کے ساتھ ہوتے کہ تمہاری خبریں دریافت کیا کرتے ، اگر وہ تم میں موجود ہوتے ( تو بھی کیا؟ ) نہ لڑتے مگر برائے نام ۔

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

وہ یہی سمجھ رہے ہیں کہ ابھی لشکر گئے نہیں اور اگر یہ لشکر چڑھ آئیں تو وہ یہ تمنا کریں گے کہ کاش وہ دیہاتیوں میں رہنے والے ہوتے اور بس تمہارے حالات ہی پوچھ لیا کرتے اور اگر وہ تم میں موجود بھی ہوتے تو (دشمن سے) لڑائی میں کم ہی حصہ لیتے۔

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

وہ سمجھتے ہیں کہ فوجیں ابھی نہیں گئیں اور اگرفوجیں پھر آجائیں تووہ پسند کریں گے کہ کاش واقعی وہ بدوؤں کے ساتھ بادیہ نشین ہوں ، کہ وہ تمہاری خبروں کے بارے میں پوچھتے رہتے اوراگروہ تمہارے درمیان ہوتے توبہت ہی کم لڑتے۔

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

They think that the coalition forces have not (yet) gone. And should the coalition forces come (again), they would like to be living in countryside among the Bedouins, asking (others) about your news. And even if they were to remain among you, they would not fight, but a little.

سمجھتے ہیں کہ فوجیں کفار کی نہیں پھر گئیں اور اگر آجائیں وہ فوجیں تو آرزو کریں کسی طرح ہم باہر نکلے ہوئے ہوں گاؤں میں پوچھ لیا کریں تمہاری خبریں اور اگر ہوں تم میں لڑائی نہ کریں مگر بہت تھوڑی

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

وہ لشکروں کے بارے میں سمجھتے ہیں کہ ابھی وہ گئے نہیں ہیں۔ اور اگر لشکر (دوبارہ) حملہ آور ہوجائیں تو ان کی خواہش ہوگی کہ وہ بدوئوں کے ساتھ صحرا میں رہ رہے ہوتے (اور وہیں سے) تمہاری خبریں معلوم کرتے رہتے۔ } اور اگر وہ تمہارے درمیان رہتے تو قتال نہ کرتے مگر بہت ہی تھوڑا۔

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

They think that the invading confederates have not yet gone. But if the confederates were to mount another assault, they would wish to be in the desert among the bedouins and keep themselves informed about you from there. But even if they remained in your midst, hardly would they fight.

یہ سمجھ رہے ہیں کہ حملہ آور گروہ ابھی گئے نہیں ہیں ۔ اور اگر وہ پھر حملہ آور ہو جائیں تو ان کا جی چاہتا ہے کہ اس موقع پر یہ کہیں صحرا میں بدوؤں کے درمیان جا بیٹھیں اور وہیں سے تمہارے حالات پوچھتے رہیں ۔ تاہم اگر یہ تمہارے درمیان رہے بھی تو لڑائی میں کم ہی حصہ لیں گے ۔ ع2

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

وہ یہ سمجھ رہے ہیں کہ ( دشمنوں کے ) لشکر ابھی گئے نہیں ہیں ۔ اور اگر وہ لشکر ( دوبارہ ) آجائیں تو ان کی خواہش یہ ہوگی کہ وہ دیہات میں جاکر رہیں ( اور وہیں بیٹھے ہوئے ) تمہاری خبریں معلوم کرتے رہیں ۔ اور اگر تمہارے درمیان رہے بھی تو لڑائی میں تھوڑا ہی حصہ لیں گے ۔

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

یہ ابھی تک یوں سمجھ رہے ہیں کہ کافروں کے لشکر بھائیوں اور اگر وہ پھر آموجود ہوں تو یہ آرزو کریں گے کاش وہ گائوں میں گنواروں کے ساتھ ہوتے اور وہیں رہ کر تمہارا حال پوچھتے رہتے کہ مسلمان پر کیا گزری اور جو تمہاریی ساتھ بھی رہیں اور بھاگیں نہیں تب بھی لڑیں گے نہیں مگر تھوڑا 5

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

ان لوگوں کا یہ خیال ہے کہ (ابھی تک یہ) لشکر گئے نہیں اور اگر (بالفرض) یہ (گئے ہوئے) لشکر (پھر لوٹ کر) آجائیں تو یہ لوگ (اپنے لئے) یہی پسند کریں گے کہ کاش وہ باہر دیہات میں جاکر رہیں کہ تمہاری خبریں پوچھتے رہیں اور اگر تمہارے ساتھ رہیں تو بہت کم لڑائی کریں

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

وہ سمجھ رہے ہیں کہ کافروں کا لشکر ابھی گیا نہیں ہے۔ اور اگر لشکر پلٹ کر آجائے تو وہ تمنا کریں گے کہ کاس وہ دیہات میں باہر نکلے ہوئے ہوتے اور تمہاری خبریں (دیہاتیوں سے) پوچھتے رہتے ۔ اور اگر وہ تمہارے اندر بھی ہوں گے تب بھی وہ جنگ میں بہت کم حصہ لیں گے۔

Translated by

Fateh Muhammad Jalandhari

(خوف کے سبب) خیال کرتے ہیں کہ فوجیں نہیں گئیں۔ اور اگر لشکر آجائیں تو تمنا کریں کہ (کاش) گنواروں میں جا رہیں (اور) تمہاری خبر پوچھا کریں۔ اور اگر تمہارے درمیان ہوں تو لڑائی نہ کریں مگر کم

Translated by

Abdul Majid Daryabadi

They deem that the confederates have not yet departed; and if the confederates should come, they would fain to be in the desert with the wandering Arabs inquiring for tidings of you. And if they happen to be amongst you, they would fight but little.

ان لوگوں کا خیال ہے کہ لشکر (ابھی تک) گئے نہیں ۔ اور اگر (یہ) لشکر آپڑیں تو یہ لوگ یہ چاہیں گے کاش ! ہم دیہاتوں میں باہر جارہتے (اور وہیں سے) تمہاری خبریں پوچھتے رہتے ۔ اور اگر تم ہی میں رہیں جب بھی کچھ یوں ہی سا لڑیں

Translated by

Amin Ahsan Islahi

یہ لوگ گمان کر رہے ہیں کہ ( دشمن ) جماعتیں ابھی گئی نہیں ہیں اور اگر جماعتیں پھر آجائیں تو ان کی تمنا یہ ہوگی کہ وہ اہل بدو کے ساتھ دیہات میں ہوں اور وہاں سے تمہاری خبریں معلوم کرتے رہیں اور اگر تمہارے ساتھ ہوتے بھی تو جنگ میں برائے نام ہی حصہ لیتے ۔

Translated by

Mufti Naeem

وہ لوگ سمجھ رہے ہیں کہ ( اب تک کفار کے ) لشکر چلے نہیں گئے اور اگر ( دوبارہ ) لشکر ( حملہ آور ہوکر ) آجائیں تو وہ لوگ چاہیں گے کہ کاش وہ دیہاتیوں میں جاکر بسیں ( اور ) تمہاری خبروں کے بارے میں پوچھتے رہیں اور اگر وہ لوگ تمہارے درمیان ہوں ( بھی ) تو بہت کم ہی لڑائی کریں گے

Translated by

Muhtrama Riffat Ijaz

خوف کے سبب خیال کرتے ہیں کہ فوجیں نہیں گئیں اور اگر لشکر آجائیں تو خواہش کریں کہ کاش گنواروں میں جا رہیں اور تمہارے بارے میں پوچھا کریں اور اگر تمہارے درمیان میں موجود ہوں، تو لڑائی نہ کریں مگر کم (بےدلی سے ) ۔

Translated by

Mulana Ishaq Madni

یہ سمجھ رہے ہیں کہ حملہ آور گروہ ابھی تک گئے نہیں اور اگر وہ لشکر پر حملہ آور ہوجائیں تو ان لوگوں کی خواہش یہ ہوگی کہ کہیں باہر گاؤں میں جا کر دیہاتیوں کے بیچ میں رہیں) اور وہیں سے ہو کر (تمہارے حالات کے بارے میں پوچھتے رہیں اور اگر یہ تمہارے درمیان ہوتے بھی تو لڑائی میں حصہ نہ لیتے مگر بہت کم

Translated by

Noor ul Amin

وہ یہی سمجھ رہے ہیں کہ دشمن کی فوجیں ابھی تک واپس نہیں گئی ہیں ( حالانکہ دشمن ناکام ہوکرواپس جاچکے ہیں ) اور اگر وہ فوجیں دوبارہ مڑ کرآجائیں تووہ یہ تمناکریں گے کہ کاش وہ دیہاتیوں میں ( پیچھے ) رہنے والے ہوتے اور بس تمہارے حالات ہی پوچھ لیاکرتے ، اور اگروہ تم میں موجود بھی ہوتے تو ( دشمن سے ) لڑائی میں کم ہی حصہ لیتے

Kanzul Eman by

Ahmad Raza Khan

وہ سمجھ رہے ہیں کہ کافروں کے لشکر ابھی نہ گئے ( ف۵۱ ) اور اگر لشکر دوبارہ آئیں تو ان کی ( ف۵۲ ) خواہش ہوگی کہ کسی طرح گا نؤں میں نکل کر ( ف۵۳ ) تمہاری خبریں پوچھتے ( ف۵٤ ) اور اگر وہ تم میں رہتے جب بھی نہ لڑتے مگر تھوڑے ( ف۵۵ )

Translated by

Tahir ul Qadri

یہ لوگ ( ابھی تک یہ ) گمان کرتے ہیں کہ کافروں کے لشکر ( واپس ) نہیں گئے اور اگر وہ لشکر ( دوبارہ ) آجائیں تو یہ چاہیں گے کہ کاش وہ دیہاتیوں میں جا کر بادیہ نشین ہو جائیں ( اور ) تمہاری خبریں دریافت کرتے رہیں ، اور اگر وہ تمہارے اندر موجود ہوں تو بھی بہت ہی کم لوگوں کے سوا وہ جنگ نہیں کریں گے

Translated by

Hussain Najfi

۔ ( دشمن چلا گیا مگر ) یہ لوگ خیال کرتے ہیں کہ ابھی لشکر گئے نہیں ہیں اور اگر وہ لشکر ( دوبارہ ) آجائیں تو یہ پسند کریں گے کہ کاش ہم صحرا میں بدوؤں کے ساتھ جا کر رہیں اور وہاں سے تمہاری خبریں پوچھتے رہیں اور اگر تم میں ہوتے تو جب بھی ( دشمن سے ) جنگ نہ کرتے مگر بہت کم ۔

Translated by

Abdullah Yousuf Ali

They think that the Confederates have not withdrawn; and if the Confederates should come (again), they would wish they were in the deserts (wandering) among the Bedouins, and seeking news about you (from a safe distance); and if they were in your midst, they would fight but little.

Translated by

Muhammad Sarwar

They think that the confederate tribes have not yet gone. If the confederate tribes were to attack them, they would have wished to be left alone among the bedouin Arabs where they would only follow the news about you. Even if they were with you, only a few of them would take part in the fight.

Translated by

Safi ur Rehman Mubarakpuri

They think that the Confederates have not yet withdrawn; and if the Confederates should come, they would wish they were in the deserts among the bedouins, seeking news about you; and if they were to be among you, they would not fight but little.

Translated by

Muhammad Habib Shakir

They think the allies are not gone, and if the allies should come (again) they would fain be in the deserts with the desert Arabs asking for news about you, and if they were among you they would not fight save a little.

Translated by

William Pickthall

They hold that the clans have not retired (for good); and if the clans should advance (again), they would fain be in the desert with the wandering Arabs, asking for the news of you; and if they were among you, they would not give battle, save a little.

Translated by

Moulana Younas Palanpuri

वे समझ रहे हैं कि (शत्रु के) सैन्य दल अभी गए नहीं हैं, और यदि वे गिरोह फिर आ जाएँ तो वे चाहेंगे कि किसी प्रकार बाहर (मरुस्थल में) बद्दुओं के साथ हो रहें और वहीं से तुम्हारे बारे में समाचार पूछते रहे। और यदि वे तुम्हारे साथ होते भी तो लड़ाई में हिस्सा थोड़े ही लेते

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

ان لوگوں کا یہ خیال ہے کہ (ابھی تک) لشکر گئے نہیں اور اگر (بالفرض) یہ (گئے ہوئے) لشکر (جو لوٹ کر) آ جا ویں تو پھر تو یہ یہی پسند کریں کہ کاش ہم دیہاتوں میں باہر جا رہیں کہ تمہاری خبریں پوچھتے رہیں اور اگر تم ہی میں رہیں تب بھی کچھ یوں ہی سا لڑیں۔ (2)

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

وہ سمجھ رہے ہیں کہ حملہ آور لشکر ابھی نہیں گئے، اور اگر حملہ آور پھر آجائیں تو ان کا جی چاہتا ہے کہ اس موقع پر یہ کہیں صحرا میں بدوؤں کے درمیان جا بیٹھیں اور وہیں سے تمہارے حالات پوچھتے رہیں، اگر یہ تمہارے درمیان رہیں بھی تو لڑائی میں مشکل ہی حصہ لیں گے

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

سمجھ رہے ہیں کہ حملہ آور گروہ ابھی گئے نہیں ہیں اور اگر وہ پھر حملہ آور ہوجائیں تو ان کا جی چاہتا ہے کہ اس موقع پر کہیں صحرا میں بدوؤں کے درمیان جا بیٹھیں اور وہیں سے تمہارے حالات پوچھتے رہیں تاہم اگر یہ تمہارے درمیان رہے بھی تو لڑائی میں کم ہی حصہ لیں گے

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

وہ سمجھتے ہیں کہ جماعتیں واپس نہیں گئیں اور اگر جماعتیں آجائیں تو یہ لوگ اس بات کی آرزو کریں گے کہ کاش ہم دیہاتوں میں ہوتے تمہاری خبریں دریافت کرلیا کرتے، اور اگر وہ تمہارے اندر موجود ہوں تو وہ لڑائی نہ لڑیں گے مگر ذرا سی۔

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

سمجھتے ہیں کہ فوجیں کفار کی نہیں پھر گئیں اور اگر آجائیں وہ فوجیں تو آرزو کریں کسی طرح ہم باہر نکلے ہوئے ہوں گاؤں میں پوچھ لیا کریں تمہاری خبریں اور اگر ہوں تم میں لڑائی نہ کریں مگر بہت تھوڑی

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

ان منافقوں کا اب تک یہ خیال ہے کہ فوجیں واپس نہیں گئیں اور اگر کہیں وہ فوجیں پھر آجائیں تب تو یہ منافق یوں تمنا کریں کہ وہ کسی طرح دیہاتیوں میں جا بسیں اور وہیں سے تمہاری خبریں دریافت کرتے رہیں اور اگر یہ بزدل تم میں رہ بھی جائیں تب بھی یہ جہاد نہ کریں مگر یوں ہی برائے نام